جامعہ موصل
موصل یونیورسٹی یا جامعہ موصل ایک عوامی یونیورسٹی ہے جو عراق کے شہر موصل میں واقع ہے۔ یہ مشرق وسطی کی سب سے بڑے تعلیمی اور تحقیقی مراکز میں سے ایک ہے اور بغداد یونیورسٹی کے بعد عراق کا دوسرا سب سے بڑی یونیورسٹی ہے ۔
| ||||
---|---|---|---|---|
جامعة الموصل | ||||
معلومات | ||||
تاسیس | 1967 | |||
نوع | عوامی یونیورسٹی | |||
محل وقوع | ||||
إحداثيات | 36°22′35″N 43°08′32″E / 36.376480555556°N 43.142188888889°E | |||
شہر | موصل | |||
ملک | عراق | |||
شماریات | ||||
طلبہ و طالبات | 30,000 total (سنة ؟؟) | |||
رنگ | Dark Blue | |||
ویب سائٹ | www.uomosul.edu.iq | |||
درستی - ترمیم |
موصل یونیورسٹی کو داعش گروپ نے 2014ء میں بند کر دیا تھا لیکن کچھ عمارتوں اور نصاب کے ساتھ چند ماہ بعد ہی دوبارہ کھول دی گئی۔[2] خیال کیا جاتا ہے کہ اس لائبریری میں 8،000 سے زیادہ کتابیں اور 100،000 نسخے تباہ ہو گئے۔[3] یہ خیال کیا جاتا تھا کہ اس یونیورسٹی کو داعش نے اڈا/چوکی کے طور پر استعمال کیا تھا اور مارچ 2016ء میں مشترکہ جوائنٹ ٹاسک فورس کے فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ [4] عراقی فورسز نے جنوری 2017ء میں اس پر دوبارہ قبضہ کر لیا۔ [5]
تعلیمی پروگرام
ترمیمموصل یونیورسٹی کا قیام اپریل 1967ء میں وزارت صحت (Ministry of Health) کے زیر انتظام، 1929ء کے کالج آف میڈیسن کی بنیادوں پر بنایا گیا تھا۔
یہ یونیورسٹی موصل شہر اور عراق میں اعلی تعلیم کا ایک تعلیمی مرکز بننے کے لیے قائم کی گئی تھی۔ آج یونیورسٹی 100 سے زائد سائنسی مہارتوں میں تسلیم شدہ بیچلر ، ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی ڈگری پیش کرتی ہے یونیورسٹی کی بنیاد رکھے جانے کے بعد سے اب تک 80،000 سے زائد طلبہ فارغ التحصیل ہوئے ہیں۔
داعش کے قبضے میں
ترمیم2014ء میں شمالی عراق کے جارحیت کے دوران جب داعش نے موصل شہر پر قبضہ کیا تو یونیورسٹی کو بند کرکے لوٹ لیا گیا تھا۔[6] جب 2014ء میں یونیورسٹی داعش کے کنٹرول میں دوبارہ کھول دیا گیا تو مطالعے کے شعبوں میں صرف طب، دندان سازی ، نرسنگ اور دوا سازی تھے۔ اس یونیورسٹی کو داعش نے ایک اڈے کے طور پر استعمال کیا تھا، کچھ عمارتوں کو اسلحہ سازی کے لیے بیرکوں اور تیاری کی سہولیات کے طور پر استعمال کیا گیا تھا۔ کیمسٹری کی بہت ساری لیبارٹریوں کو کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کیا گیا تھا اور جب 2017ء میں عراقی افواج کے ذریعہ اس شہر کو واپس لیا گیا تھا تو کچھ ان میں پھنس گئے تھے۔ [7][6] خیال کیا جاتا ہے کہ اس لائبریری میں 8،000 سے زیادہ کتابیں اور 100،000 نسخے تباہ ہو گئے ہیں۔ یونیورسٹی مارچ 2017ء میں دوبارہ کھولی گئی جس کے ساتھ کچھ عمارتیں ابھی زیر تعمیر ہیں۔ [8]
میڈیکل کالج
ترمیمیہ کالج میڈیکل ٹاؤن شپ میں واقع ہے جس میں الشفاء عدالت، موصل شہر، عراق میں ٹیچنگ ہسپتال شامل ہیں۔موصل یونیورسٹی جو پہلے کالج آف میڈیسن تھا اس کا پہلا قائم شدہ کالج تھا، جو 1959ء میں قائم ہوا تھا اور ابتدا میں محکمہ صحت سے وابستہ تھا اور اس کے بعد بغداد یونیورسٹی سے منسلک تھا۔ اپریل 1967ء میں موصل یونیورسٹی کے قیام کے ساتھ ہی، یہ کالج موصل یونیورسٹی کا حصہ بن گیا۔
میڈیکل کالج میں انڈرگریجویٹ پروگرام چھ سال کا ہے اور تعلیم کی زبان انگریزی ہے۔ کالج عراقی اور عربی بورڈ کے ساتھ ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں دیتا ہے۔ میڈیکل کالج میں عملے کی تعداد 142 ہے اور 1992ء تک کالج سے فارغ التحصیل افراد کی کل تعداد 6400 سے زیادہ تھی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "إتحاد الجامعات العربية"۔ Aaru.edu.jo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "ISIS Takeover In Iraq: Mosul University Students, Faculty Uncertain About The Future Of Higher Education"۔ IBT۔ 3 December 2014
- ↑ "Isis burns thousands of books and rare manuscripts from Mosul's libraries"۔ 25 February 2015
- ↑ Airstrikes targeting ISIS hit Mosul University
- ↑ "Iraqi forces retake Mosul's university from 'Islamic State'"۔ Deutsche Welle۔ 14 January 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جنوری 2017
- ^ ا ب Ulf Laessing (April 10, 2017)۔ مدیر: Andrew Roche۔ "Professors clear debris at Mosul University, wrecked by IS"۔ روئٹرز۔ اخذ شدہ بتاریخ April 10, 2017
- ↑ "Mosul University after ISIL: Damaged but defiant"۔ الجزیرہ۔ 26 January 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2017
- ↑ "Mosul University to open after three years of closure"۔ The Baghdad Post۔ 2017-03-09۔ 13 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2018