میل جونز
میلنی جونز (پیدائش :11 اگست 1972ء ، ڈیون، انگلینڈ ) ایک انگریز نژاد آسٹریلوی کرکٹ مبصر اور سابق خاتون کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے آسٹریلیا کی خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی۔
جونز خواتین کرکٹ عالمی کپ، 2009ء کے دوران | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | میلانیا جونز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | بارنسٹپل, ڈیون | 11 اگست 1972|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کی بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کی میڈیم پیس گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 134) | 6 اگست 1998 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 22 فروری 2003 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 82) | 7 فروری 1997 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 10 اپریل 2005 بمقابلہ انڈیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1996/97 - 2008/09 | وکٹوریہ اسپرٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 20 جون 2014 |
ابتدائی زندگی
ترمیمجونز انگلینڈ میں پیدا ہوئی جب وہ تین ماہ کی تھیں تو اپنی والدہ کے ساتھ میلبورن ، آسٹریلیا منتقل ہو گئیں۔ اس کے والد ایک ویسٹ انڈین ، انگلینڈ میں ہی رہے اور وہ 16 سال کی عمر تک ان سے نہیں ملی۔ تاہم، اس کی ابتدائی زندگی پر اس کا بڑا اثر تھا، خاص طور پر اسے کرکٹ کی طرف راغب کرنے میں۔ [2] کرکٹ سے ان کا تعارف اس کے ہائی اسکول کے جغرافیہ کے استاد (آسٹریلوی ٹیسٹ کھلاڑی پیٹر ہینڈز کامب کے والد) نے کرایا۔ )۔
کھیل کا کیریئر
ترمیمایک دائیں ہاتھ کی بلے باز اور کبھی کبھار دائیں ہاتھ کی میڈیم پیس بولر، اس نے 1998ء اور 2003 ءکے درمیان آسٹریلیا کے لیے 5 ٹیسٹ میچ کھیلے ، 251 رنز بنائے، اگست 1998 ءمیں انگلینڈ کے خلاف ڈیبیو پر 131 رنز بنا کر نمایاں کیا [3] جونز آسٹریلیا کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی 134 ویں خاتون تھیں۔ [4] اس نے آسٹریلیا کے لیے 61 ایک روزہ بین الاقوامی میچز بھی کھیلے ہیں، جس میں کم بیس کی دہائی میں اوسط کے ساتھ 1028 رنز بنائے۔ [5]جونز نے 1994ء اور 1997 ءکے درمیان اب معدوم ہونے والی لنکاشائر اور چیشائر ویمن کرکٹ ٹیم اور 2003ء اور 2004ء کے درمیان سرے کاؤنٹی خواتین کی کرکٹ ٹیم کے لیے انگلینڈ میں محدود اوورز کی کرکٹ کھیلی۔ [6] اس نے آسٹریلین ویمنز نیشنل کرکٹ لیگ میں وکٹورین اسپرٹ کے لیے 122 کھیل کھیلے اور پھر تسمانیہ رور کے لیے خواتین کے پانچ ٹوئنٹی 20 کرکٹ کھیلے ۔ [7]
کمنٹری کیریئر
ترمیمکرکٹ آسٹریلیا نے 2007ء میں جونز کا نام خواتین کے ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل پر تبصرہ کرنے کے لیے پیش کیا، جس کا احاطہ آسٹریلیا کے چینل 9 نے کیا۔ اس کے بعد سے، جونز نے چینل 9 کے زیر احاطہ خواتین کے بین الاقوامی مقابلوں پر تبصرہ کرنے کے ساتھ ساتھ اے بی سی ریڈیو پر مردوں اور خواتین کے کھیلوں کے لیے کمنٹری فراہم کی ہے۔ [2] 2015ء میں، جونز کو 2015ء انڈین پریمیئر لیگ پر تبصرہ کرنے والی چار خواتین مبصرین میں سے ایک کے طور پر اعلان کیا گیا۔ [8] بعد میں 2015ء میں، جونز نے ویمنز بگ بیش لیگ کے افتتاحی سیزن کے چینل 10 کی کوریج میں شمولیت اختیار کی اور 2015-16ء بگ بیش لیگ کے دوران باؤنڈری کمنٹری بھی فراہم کی، [9] پاکستان سپر لیگ 2017 ءکے لیے باؤنڈری کمنٹری کے ساتھ۔ اس نے ایشز کرکٹ 17 گیم میں بھی اپنی آواز دی۔مئی 2018ء میں، اس نے فاکس اسپورٹس کے ساتھ معاہدہ کیا۔ کرکٹ کے 2020/2021ء کے موسم گرما کے دوران، اس نے چینل 7 کے ساتھ خواتین کی بین الاقوامی کرکٹ پر تبصرہ کیا۔
ذاتی زندگی
ترمیمکرکٹ سے باہر، جونز ایک اسپورٹس مینجمنٹ کمپنی میں کام کرتی ہیں۔ [2] جونز نے آسٹریلوی خیراتی ادارے ریڈ ڈسٹ کے ساتھ سفیر کے طور پر کام کیا ہے، جو دور دراز کے ایبوریجنل کمیونٹیز میں صحت کے اقدامات کو فروغ دیتا ہے۔ [2] [10] 2017ء میں جونز کو وکٹورین آنر رول آف ویمن میں شامل کیا گیا، [11] جبکہ 2019ء کے آسٹریلیا ڈے آنرز میں، جونز کو کرکٹ اور کمیونٹی کے لیے خدمات کے لیے آرڈر آف آسٹریلیا میڈل سے نوازا گیا۔ [12]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Women's National Cricket League Records 1996/7 to present" (PDF)۔ آسٹریلیا قومی خواتین کرکٹ ٹیم۔ January 18, 2012۔ March 17, 2015 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ August 17, 2017
- ^ ا ب پ ت Kritika Naidu (2015-04-30)۔ "Breaking glass ceilings, the Melanie Jones way"۔ Wisden India۔ 30 جولائی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2016
- ↑ "England Women v Australia Women"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2009
- ↑ "Mel Jones (Player #152)"۔ آسٹریلیا قومی خواتین کرکٹ ٹیم۔ Cricket Australia۔ 01 مارچ 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2014
- ↑ "Player Profile: Mel Jones"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2009
- ↑ "CricketArchive - Teams Melanie Jones Played for"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2014
- ↑ "Melanie Jones - CricketArchive"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2014
- ↑ Kesha West (2015-04-08)۔ "Sthalekar, Jones to break new ground"۔ cricket.com.au۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2016
- ↑ "WBBL derby promoted to main channel"۔ cricket.com.au۔ 2015-12-23۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2016
- ↑ "People"۔ Red Dust۔ اخذ شدہ بتاریخ August 17, 2017
- ↑ "Mel Jones"۔ Victorian Government (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2022
- ↑ "Ms Melanie Jones"۔ It's an Honour۔ 26 January 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2022