مینکا
ہندو دیومالا میں مینَکا (سنسکرت: मेनका) کو خوبصورت ترین بہشتی اپسراؤں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔[1] مینَکا کو دیوؤں کے بادشاہ اندر نے بھیجا تھا تاکہ وشوامتر کی پُر اذیت نفس کشی کو توڑ سکے۔ وشوامتر قدیم بھارت میں ایک قابل احترام اور باعزت دانا تھے۔ جب کسی شخص نے اندر دیو کو وشوامتر کی پر اذیت تپسیا کے متعلق آگاہ کیا تو اندر وشوامتر کی تپسیا دیکھ کر حیران ہو گئے اور حیرانی کے ساتھ انھیں یہ بات بھی ستانے لگی کہ کہیں اُن تپسیا کی وجہ سے اندر دیو کا وجود نہ مٹ جائے۔ اپنی تپسیا سے وشوامتر ایک نئے سنسار کی سادھنا کر رہے تھے۔ اور اندر دیو کو یہ فکر ستانے لگی کہ اگر وشوامتر اپنی تپسیا میں کامیاب ہو گئے تو دیوؤں کو پوجنا چھوڑ دیا جائے گا۔ اسی وجہ سے سورگ سے زمین پر ایک خوبصورت مینَکا نامی بہشتی حسینہ بھیجی تاکہ وشوامتر کو گمراہ کر کے ان کی تپسیا کو بھنگ کر سکے۔ جب وشوامتر نے مینکا کی خوبصورتی کو دیکھا تو مینَکا وشوامتر کی جنسی بھوک، کام اور ہوائے نفس کو ابھارنے میں کامیاب ہو گئی۔ وشوامتر نئے سنسار کے نرمان کے فیصلے کو ترک کرکے اپنی تپسیا سے اٹھ گئے۔ اور اپسرا مینکا کے عشق میں گرفتار ہوکر رہ گئے۔ وہاں مینکا کے ارادوں سے ناواقف مہارشتی وشوامتر مینکا میں اپنی بیوی تلاش کرنے لگے اور اپسرا مینکا کی ایک بیٹی پیدا ہوئی جس کے بعد اپسرا مینکا ایک رات اڑ کر اندر لوک چلی گئی۔ جس کے بعد اُس بیٹی کو وشوامتر نے رشی کنوا کے آشرم میں رکھوادیا۔ جس نے وہیں پرورش پائی جو آگے چل کر شکنتلا کے نام سے مشہور ہوئی۔
مینَکا وشوامتر کو گمراہ کرتے ہوئے (راجہ روی ورما کی مصوری) | |
شوہر | وشوامتر |
---|---|
اولاد | شکنتلا |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Devdutt Pattanaik (2000)۔ The Goddess in India: The Five Faces of the Eternal Feminine۔ Inner Traditions / Bear & Co۔ صفحہ: 67
۔