نصر بن علی جہضمی
نصر بن علی جہضمی ، آپ ثقہ حدیث نبوی کے راوی ہیں، اور ان مشائخ تسعہ میں سے ایک ہیں جن سے صحاح ستہ کے مصنفین نے روایت کی ہے، اور وہ جہضمی الکبیر کے پوتے تھے۔آپ نے 250ھ میں وفات پائی ۔[1]
محدث | |
---|---|
نصر بن علی جہضمی | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | نصر بن علي بن نصر بن علي بن صهبان بن أبي |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | بصرہ |
شہریت | خلافت عباسیہ |
کنیت | ابو عمرو |
لقب | الصغیر |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
طبقہ | 10 |
نسب | البصري، الجهضمي، الأزدي |
ابن حجر کی رائے | ثقہ ، ثبت |
ذہبی کی رائے | امام ، الحافظ ، ثقہ |
استاد | یزید بن زریع ، معتمر بن سلیمان ، سفیان بن عیینہ ، بشر بن مفضل ، ابن علیہ ، وکیع بن جراح ، عبد العزیز دراوردی |
نمایاں شاگرد | محمد بن اسماعیل بخاری ، مسلم بن حجاج ، ابو داؤد ، ابو عیسیٰ محمد ترمذی ، احمد بن شعیب نسائی ، محمد بن ماجہ ، ابو حاتم رازی ، ابو زرعہ رازی |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیموہ نصر بن علی بن نصر بن علی بن سحبان بن ابی ابو عمرو ازدی جہضمی بصری صغیر ہیں اور وہ جہضمی الکبیر کے پوتے ہیں وہ سنہ ایک سو ساٹھ (160ھ) ہجری میں پیدا ہوئے۔ سن، اور ربیع الآخر سن دو سو پچاس (250ھ) میں وفات پائی۔ محمد بن اسحاق سراج کہتے ہیں: میں نے اسے سفید سر اور داڑھی کے ساتھ دیکھا، اور انہوں نے اپنے بال نہیں رنگے ہوئے تھے، میں نے اسے بغداد میں دیکھا اور اس نے ہم سے روایت نہیں کی۔ [2]
شیوخ
ترمیمیزید بن زریع، معتمر بن سلیمان، نوح بن قیس حدانی، عبد ربہ بن بارق، یحییٰ بن ابی زائدہ، عبد الاعلی بن عبد الاعلی، سے روایت ہے۔ سفیان بن عیینہ، درست بن زیاد،بشر بن مفضل، حارث بن وجیہ، اور عبد العزیز عمی، عبدالعزیز الدراوردی، عمر بن علی، ابن علیہ، عیسیٰ بن یونس، مرحوم بن عبد العزیز، وہب بن جریر بن حازم، وکیع بن جراح، معن بن عیسیٰ اور مسلم بن ابراہیم۔ [3]
تلامذہ
ترمیمان سے روایت ہے: صحاح ستہ : محمد بن اسماعیل بخاری، مسلم بن حجاج، ابو عیسیٰ محمد ترمذی،امام ابوداؤد، محمد بن ماجہ احمد بن شعیب نسائی، محمد بن یحییٰ ذہلی، ان کے بیٹے علی بن نصر جہضمی، ابن ابی الدنیا، اور ابوبکر احمد بن علی مروزی، زکریا سجزی، زکریا الساجی، عبداللہ بن احمد بن حنبل، عبدان الاہوازی، ابن خزیمہ، ابن سعید، ابو حامد حضرمی، محمد بن منصور شیعی، محمد بن حسین بن مکرم، ابو زرعہ رازی، اور ابو حاتم رازی، عبداللہ بن محمد بن یاسین، قاسم بن زکریا مطرز، محمد بن محمد بن سلیمان باغندی، ابوبکر بن ابی داؤد، اور ابو قاسم بغوی۔ [1]
جراح اور تعدیل
ترمیمعبداللہ بن احمد بن حنبل کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے ان کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: لا باس بہ " اس میں کوئی حرج نہیں ہے، ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ، ثبت ہے۔ حافظ الذہبی نے کہا امام الحافظ ، ثقہ ہے۔ اور عبدالرحمٰن بن ابی حاتم نے کہا: میں نے اپنے والد سے نصر بن علی کے بارے میں پوچھا اور عمرو بن علی صیرفی: ان دونوں میں سے آپ سب سے زیادہ کس سے محبت کرتے ہیں؟ اس نے کہا: نصر مجھے زیادہ عزیز، زیادہ معتبر اور زیادہ محفوظ، ایک قابل اعتماد محدث ہے۔، احمد بن شعیب نسائی اور ابن خراش نے کہا: "ثقہ" ہے۔ اور عبداللہ بن محمد فریانی نے کہا: نصر سب سے معزز لوگوں میں سے ہے۔" [4][1]
وفات
ترمیمآپ نے 250ھ میں بصرہ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ "الكتب - سير أعلام النبلاء - الطبقة الثالثة عشر - أبو كريب - الجزء رقم 12، صـ 133: 136، طبعة مؤسسة الرسالة"۔ موقع إسلام ويب۔ 22 نوفمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ معلومات الراوي - نصر بن علي الجهضمي، إسلام ويب آرکائیو شدہ 2019-12-15 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تهذيب التهذيب، حرف النون، من اسمه نصر على ويكي مصدر
- ↑ تهذيب التهذيب، حرف النون، من اسمه نصر على ويكي مصدر