نوجوانان عثمانیہ
نوجوانانِ عثمانی یا جوان عثمانی یا نوجوانانِ عثمانیہ (ترکی: Yeni Osmanlilar، ینی عثمانلی لر) سلطنت عثمانیہ کے قوم پرست دانشوروں کا ایک گروہ تھا جو 1865ء میں قائم ہوا۔ یہ گروہ روسو جیسے مغربی مفکرین اور انقلاب فرانس سے متاثر تھا۔ انھوں نے عثمانی ازم (عثمانیت) کا نظریہ تخلیق کیا۔ وہ آئینی و پارلیمانی نظامِ حکومت کے حامی تھے۔
اس تنظیم کا اصل نام اتفاق جمعیت تھا البتہ اسے ژون ترک لر، ارباب شباب ترکستان، گنج عثمانلی لر اور ینی عثمانلی کے مختلف ناموں سے بھی پکارا جاتا تھا۔
نوجوانان عثمانی افسر شاہی کے وہ ارکان تھے جو دور تنظیمات کی پیداوار تھے اور استبدادیت سے بیزار تھے اور مسائل کا زیادہ جمہوری حل چاہتے ہیں۔ ان میں دو مشہور شخصیات ضیاء پاشا گوک الپ اور نامق کمال کی تھیں۔
نوجوانان ترک کا گروہ انہی میں سے نکلا تھا جن کی بدولت عثمانی سلطنت دوسرے آئینی دور میں داخل ہوئی اور جنگ عظیم اول میں شریک ہوئی۔