نور جنکشن ریلوے اسٹیشن
نور جنکشن ریلوے اسٹیشن اسلام آباد، پاکستان میں واقع ہے۔ پشاور جاتے ہوئے راولپنڈی سے اگلا اسٹیشن ہے۔ یہ اسٹیشن پاکستان کا واحد جنکشن جہاں کسی بھی ریل گاڑی کا سٹاپ نہیں ہے۔ نور جنکشن، مارگلہ ریلوے اسٹیشن اور اسلام آباد کیرج فیکٹری کے لیے ہے ۔
نور جنکشن ریلوے اسٹیشن Nur Junction Railway Station | ||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
نور جنکشن ریلوے اسٹیشن کا پلیٹ فارم 2 سے منظر | ||||||||||||||||
محل وقوع | اسلام آباد | |||||||||||||||
متناسقات | 33°37′44″N 73°00′48″E / 33.6289°N 73.0132°E | |||||||||||||||
مالک | پاکستان ریلویز | |||||||||||||||
لائن(لائنیں) | ||||||||||||||||
پلیٹ فارم | 2 | |||||||||||||||
دیگر معلومات | ||||||||||||||||
اسٹیشن کوڈ | NQU | |||||||||||||||
کرایہ زون | پاکستان ریلویز راولپنڈی ڈویژن | |||||||||||||||
خدمات | ||||||||||||||||
| ||||||||||||||||
تاریخ
ترمیمنورجنکشن اسلام آباد کے I-12 سیکٹر میں کرنل شیر خان روڈ پر راولپنڈی ریلوے اسٹیشن اور مدینہ الحجاج ریلوے اسٹیشن کے درمیان واقع ہے جسے ۱۹۶۹ میں تعمیر کیا گیا تھا۔یہ پاکستان کا واحد جنکشن ہے جہاں کسی بھی ریل گاڑی کا شیڈول سٹاپ نہیں ہے۔
نام
ترمیماس ریلوے اسٹیشن کا نام پاکستان فضائیہ کے ائیر مارشل نور خان کے نام پر رکھا گیا ہے جنہوں نے 1941ء سے 1971ء تک فوج میں خدمت انجام دی اور فضائیہ کے سربراہ رہے۔ 1965ء کی جنگ میں دادِ شجاعت دی۔
نور جنکشن سے مارگلہ ریلوے لائن کو ۱۹۷۹میں نور جنکشن سے مظفرآباد (آزاد کشمیر ) تک ۱۲۸ کلومیٹر طویل ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ بنایا گیا جس پر اسلام آباد کے مارگلہ ریلوے اسٹیشن تک تو کام ہوا لیکن اسکے بعد ۱۹۸۰ میں اس منصوبے پر کام رک گیا جسے دوبارہ ۲۰۱۶ میں محکمہ ریلوے نے شروع کرنے میں دلچسپی لی اور منصوبے پر تعمیر سے قبل پلاننگ اور دیگر مراحل کو مکمل کیا گیا اسکے بعد تاحال معلوم نہیں ہوسکا یہ منصوبہ کب شروع ہوگا۔ اگر یہ منصوبہ شروع ہوجاتا ہے تو یہ ریلوے لائن نور جنکشن سے مارگلہ ریلوے اسٹیشن، بارہ کہو، مری، بھوربن کے بعد دریا جہلم کے متوازی چلتا ہوا کوہالہ میں دریا جہلم کو پار کر کے مظفرآباد تک جاۓ گا۔
موجودہ ایکٹو لائن
مجوزہ لائن
- بہارہ کہو
- سمبلان
- کھجوت
- مری
- بھوربن
- دیول شریف
- بیروٹ
- کوہالہ
- مظفرآباد
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیمبیرونی روابط
ترمیم- پاکستان ریلوے کی ویب گاہ آرکائیو شدہ 1 فروری 2021 بذریعہ وے بیک مشین