وارث پٹھان (پیدائش: 29 نومبر 1968ء)، ایک ہندوستانی سیاست دان اور وکیل ہیں۔[1] وہ سیاسی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ترجمان ہیں۔ اس سے قبل انھوں نے بائیکلہ ، ممبئی میں اے آئی ایم آئی ایم کے ایم ایل اے کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [2]

وارث پٹھان
 

معلومات شخصیت
پیدائش 29 نومبر 1968ء (56 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ذاتی زندگی

ترمیم

پٹھان 29 نومبر 1968ء کو باندرہ ، ممبئی میں یوسف پٹھان کے ہاں پیدا ہوئے۔[3] پٹھان کو وٹیلیگو ہے، ایک خود کار قوت مدافعت کی بیماری جس کی وجہ سے جلد پر سفید دھبے پڑ جاتے ہیں۔ [4] پٹھان نے اگست 1991ء میں قانونی پیشے میں شمولیت اختیار کی۔ وہ پہلے وکیل تھے جنھوں نے ٹاڈا ملزم کو طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت پر رہا کیا۔ ہندوستان کی سپریم کورٹ نے ملزم (عبد الحمید بریا بمقابلہ ریاست) کے حق میں ضمانت کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔[5]

سیاسی کیریئر

ترمیم

2014ء میں پٹھان ممبئی کے بائیکلہ اسمبلی حلقہ سے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (کے ٹکٹ پر قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ [6][7][8] 16 مارچ 2016ء کو، پٹھان کو متفقہ طور پر مہاراشٹر اسمبلی سے ملک دشمنی کے الزام میں معطل کر دیا گیا جب کہ بھارتیہ جنتا نے اسمبلی میں ایسا کرنے کے لیے کہا تو بھارت ماتا کی جئے (مدر انڈیا کی جیت) کا نعرہ لگانے سے انکار کر دیا۔ اس نے بعد وارث پٹھان نے کہا، "میں اپنے ملک سے پیار کرتا ہوں۔ میں یہیں پیدا ہوا اور میں یہیں مروں گا۔ میں اپنے ملک کی توہین کا خواب کبھی نہیں دیکھ سکتا۔ صرف ایک نعرے سے کسی کی ملک سے محبت کا اندازہ نہ لگائیں۔ جئے ہند ، جئے بھارت، جئے" مہاراشٹر (بھارت کی فتح، مہاراشٹر کی فتح)"۔ [9][10] انھوں نے بائیکلہ سے 2019ء کا مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کا انتخاب لڑا تھا، لیکن شیو سینا کی یامنی یشونت جادھو نے انھیں شکست دی تھی۔ جنوری 2020ء میں پٹھان کو اے آئی ایم آئی ایم کا قومی ترجمان مقرر کیا گیا۔ [11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Byculla MLA: Waris Pathan"۔ I am in DNA of India۔ 14 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2014 
  2. "All India Majlis-e-Ittehadul Muslimeen"۔ AIMIM۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2014 
  3. "Waris Y. Pathan Defence Counsel Advocate"۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2014 
  4. "Shining in Political Arena - 7 Famous Politicians with Vitiligo"۔ Unite For Vitiligo۔ 24 November 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2022 
  5. "Waris Y. Pathan Advocate - High Court"۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2014 
  6. "ADVOCATE WARIS YUSUF PATHAN (Winner)"۔ My Neta۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2014 
  7. "Byculla MIM Candidate Waris pathan wins. MIM has officially entered Maharashtra"۔ AIMIM۔ 10 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2014 
  8. "AIMIM's Waris Yousuf Pathan wins Byculla assembly constituency in Maharashtra's Assembly Elections 2014 Results"۔ NewsWala.com۔ 10 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2014 
  9. Alok Deshpande (16 March 2016)۔ "MLA won't chant 'Bharat Mata ki Jai', suspended"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2022 
  10. "Maharashtra MIM MLA refuses to say 'Bharat Mata Ki Jai' in Assembly, suspended"۔ News18 (بزبان انگریزی)۔ 16 March 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2022 
  11. "Waris Pathan named AIMIM national spokesman"۔ Deccan Chronicle (بزبان انگریزی)۔ 3 January 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2021 

بیرونی روابط

ترمیم