وہاب اشرفی

بھارتی ادبی نقاد

ڈاکٹر سید عبد وہاب اشرفی (اردو/فارسی/عربی: سید عبد الوہاب اشرفی; ہندی: वहाब अशरफी‎) (2 جون 1936 – 15 جولائی 2012)[3] ایک بھارتی ادبی نقاد اور اردو ادب کی ایک نامور شخصیت تھے۔[4][5][6] وہ صوفی اشرف جہانگیر سمنانی کے خاندان سے تھے۔

وہاب اشرفی
معلومات شخصیت
پیدائش 2 جون 1936ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کاکو   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 15 جولا‎ئی 2012ء (76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پٹنہ ،  بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ادبی نقاد ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت رانچی یونیورسٹی ،  جواہر لعل نہرو یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ساہتیہ اکادمی ایوارڈ   (برائے:Tareekh-e-Adab-e-Urdu ) (2007)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

ابتدائی زندگی

ترمیم

وہاب اشرفی کی ابتدائی زندگی بہار کے جہان آباد ضلع کے کوکو گاؤں میں گذری۔

ایوارڈ

ترمیم
  • وہاب اشرفی نے 2007 ء میں اپنی کتاب تاریخ ادب اردو(تنقید) کے لیے ساہتیہ اکادمی ایوارڈ حاصل کیا۔[7][8][9][10]
  • بہار اردو اکیڈمی ایوارڈ[11]
  • بھارتیہ بھاشا پریشد ایوارڈ

تعلیم

ترمیم

وہاب اشرفی نے پی ایچ ڈی (اردو)، ایم۔اے اردو میں (تمغا یافتہ)، ایم۔ایے فارسی میں (تمغا یافتہ) اور ایل ایل کیا تھا۔ وہ جامعہ رانچی میں ایک سابق پروفیسر اور شعبہ اردو کے سربراہ رہے۔ انھوں جامعہ جواہر لعل نہرو اور نئی دہلی میں بھی تدریس کے فرائض سر انجام دیے۔

کتابیات

ترمیم

وہاب اشرفی نے تین درجن کتابیں تصنیف کیں۔[12] مندرجہ ذیل میں کچھ اہم کتابوں کے نام ہیں۔

  • تاریخ ادبیات عالم، 7 جلدیں
  • تاریخ ادب اردو، 4 جلدیں
  • فلسفۂ اشراکیت[13]
  • قدیم ادبی تنقید
  • مانی کی تلاش
  • تفہیم البلاغت
  • قطب مشتری کا تنقیدی جائزہ
  • مابعد جدیدیت
  • مثنوی اور مثنویات
  • مارکسی فلسفہ، اشتراکیت اور اردو ادب
  • قصہ بے سمت زندگی کا
  • میرا مطالعۂ قرآن

ان کی اکثر کتابوں کا دیگر زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ انھوں نے ارد و ادبی رسالے مباحثہ کی ادارت بھی کی۔[14]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb145613853 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#URDU
  3. "Noted Urdu writer Prof. Wahab Ashrafi passes away"۔ Theindianawaaz.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2014 
  4. Created by YouBihar View Groups۔ "KAKO – The Village of Legends – Bihar Social Networking and Online Community"۔ Youbihar.com۔ 23 جولا‎ئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2014 
  5. "Urdu critic Ashrafi passes away"۔ Indian Express۔ 2012-07-16۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2014 
  6. 15 جولائی 2012 – 8:56pm (2012-07-15)۔ "Renowned Urdu litterateur Wahab Ashrafi passes away"۔ TwoCircles.net۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2014 
  7. "de beste bron van informatie over sahitya akademy"۔ sahitya-akademi.org۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2014 
  8. "Professor Dr. Syed Abdul Wahab Ashrafi, Sahitya Academy Award winner, brought to you by Bihar Anjuman, the largest online group from Bihar or Jharkhand"۔ Biharanjuman.org۔ 1936-06-02۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2014 
  9. "::: Welcome To Patna U N I V E R S I T Y :::"۔ Patnauniversity.ac.in۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2014 
  10. "Google Discussiegroepen"۔ Groups.google.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2014 
  11. "Who's who of Indian Writers, 1999: A-M – Google Books"۔ Books.google.co.in۔ 1936-02-06۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2014 
  12. https://web.archive.org/web/20130315172548/http://www.urduyouthforum.org/biography/Wahab_Ashrafi_biography.php۔ مارچ 15, 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ جون 2, 2013  مفقود أو فارغ |title= (معاونت) |title= غائب یا خالی (معاونت)
  13. Wahab Ashrafi۔ "Marx I Falsafa Ishtirakiyat Aur Urdu Adab : Urdu: Wahab Ashrafi: Text Books at Sapna Online"۔ Sapnaonline.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2014 [مردہ ربط]
  14. "Mubahasa: Urdu magazine from Patna | The World of Urdu Poetry, Literature & News"۔ Urduindia.wordpress.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2014