مغل اعظم 1960ء میں بھارت میں بننے والی ایک تاریخی دور ڈراما فلم ہے۔ اس کے ہدایت کار اور پروڈیوسر کے آصف تھے۔ اس کے اہم اداکاروں میں پرتھوی راج کپور، درگا کھوٹے، دلیپ کمار اور مدھوبالا شامل تھے۔ اس فلم میں مغل شہزادہ سلیم، جو بعد میں نورالدین جہانگیر کے نام سے شہنشاہ بنے اور ایک درباری رقاصہ انارکلی کے عشق کو فلمایا گیا ہے۔ فلم میں شہزادہ سلیم کے والد جلال الدین اکبر اس تعلق کو ناپسند کرتے ہیں، جس کی وجہ سے دونوں باپ اور بیٹے کے بیچ جنگ بھی ہوتی ہے۔

اس فلم پر کام کا آغاز کے آصف نے 1944ء میں اس وقت شروع کیا، جب انھوں نے شہنشاہ اکبر (1556 سے 1605) کے دور حکومت کے دوران میں پیش آنے والے اس واقعے کے بارے میں ایک ڈراما میں پڑھا۔ مغل اعظم اپنے وقت کی مہنگی ترین فلم تھی۔ اس سے پہلے بھارتی سنیما میں اس سے زیادہ لاگت کی فلم نہیں بنی تھی۔ اس فلم کے ایک گانے کا بجٹ اس دور میں بننے والی ایک پوری فلم کے بجٹ سے بھی زیادہ تھا۔ اس فلم میں 12 گانے شامل ہیں۔ ان گانوں کو لتا منگیشکر کے ساتھ محمد رفیع، شمشاد بیگم اور کلاسیکل گلوکار استاد بڑے غلام علی خان نے گایا ہے۔ اس فلم کو موسیقی کے لحاظ سے بھی بالی وڈ کی بہترین فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔ مغل اعظم کو اُس دور میں کسی بھی فلم کے حوالے سے سب سے زیادہ سینماؤں میں ریلیز کیا گیا۔ اس فلم کے شائقین نے کئی دنوں تک لائن میں لگ کر فلم کے ٹکٹ بھی خریدے تھے۔5 اگست 1960ء کو ریلیز ہونے والی فلم مغل اعظم نے بھارتی فلمی تاریخ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن گئی۔