پرتھوی راج کپور

اداکار، ہدایتکار، پروڈیوسر، سکرپٹ رائٹر


پرتھوی راج کپور (ولادت: پرتھوی ناتھ کپور؛ 03 نومبر 1906ء - وفات: 29 مئی 1972ء) بھارتی اداکار تھے۔

پرتھوی راج کپور
Prithviraj Kapoor
(انگریزی میں: Prithviraj Kapoor ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پرتھوی راج کپور، 1929

معلومات شخصیت
پیدائش 3 نومبر 1906(1906-11-03)
لائل پور، برطانوی ہند (اب پنجاب، پاکستان)
وفات 29 مئی 1972(1972-50-29) (عمر  65 سال)
ممبئی، مہاراشٹر، بھارت
وجہ وفات سرطان   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)
بھارت (26 جنوری 1950–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسل پنجابی [1][2]
زوجہ رامسرنی مہرا (1923–1972)
اولاد راج کپور
شمی کپور
ششی کپور
ارمیلا کپور
بہن/بھائی
عملی زندگی
مادر علمی ایڈورڈز کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ اداکار، ہدایتکار، پروڈیوسر، سکرپٹ رائٹر
اعزازات
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

لائلپور میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم لاہور میں حاصل کی۔ اس کے بعد ان کے والد کا تبادلہ جب پشاور ہوا تو انھوں نے ایڈورڈ کالج پشاور سے تعلیم حاصل کی۔ اداکاری کے شوق میں اپنی ایک خالہ سے قرض لے کر بمبئی چلے گئے۔

کیرئیر

ترمیم

کئی خاموش فلموں میں کام کرنے کے بعد پرتھوی راج کپور نے برصغیر کی پہلی بولتی فلم عالم آرا میں بھی کام کیا۔ خاموش اور بولتی فلموں کے اس اداکار نے فلمی دنیا میں چند ایسے یادگار کردار ادا کیے جِنہیں فلمی ناظرین کبھی بھلا ہی نہیں سکتے لیکن پِرتھوی کو فلموں سے زیادہ تھیٹر سے بہت لگاؤ تھا اور اس کے لیے انھوں نے 1944 میں اپنا چلتا پھرتا تھیٹر گروپ قائم کیا جس کا نام ’فن، ملک کی خدمت میں‘ رکھا تھا۔ انیس سو ساٹھ تک یہ گروپ کام کرتا رہا لیکن پھر ان کی صحت نے جواب دیا اور انھوں نے کام چھوڑ دیا۔

پرتھوی راج کپور اپنے پرتھوی گروپ کے ساتھ ملک بھر گھومتے تھے۔ سولہ برسوں میں انھوں نے 2662 شوز کیے۔ ان کے ہر ڈرامے میں ایک پیغام ہوتا تھا۔ سنجیدہ سماجی مسائل کو انھوں نے ہمیشہ اہمیت دی۔ اس کا اندازہ ان کے ڈراموں سے لگایا جا سکتا ہے جن میں سماجی مسائل اس دور میں کسانوں کی زبوں حالی، ہندو مسلم تعلقات یا پھر سماج میں دولت کی بڑھتی اہمیت نمایاں ہوتے۔

ان کے چند منتخب اور مشہور ڈرامے دیوار، شکنتلا، پٹھان غدار، آہوتی، پیسہ، کسان اور کلاکار ہیں۔

پِرتھوی راج کپور نے اپنی فلموں میں تھیٹر کے فن کو آزمایا۔ ان کی آواز کی گھن گرج اگر ان کے تھیٹر کے فن میں کام آئی تو وہیں فلم مغل اعظم میں ان کی آواز اس فلم کا اہم حصہ بنی اور وہ کردار ان کی بھاری بھر کم شخصیت اور گرج دار آواز کی وجہ سے زندہ جاوید بن کر رہ گیا۔

پرتھوی راج کپور کے تین بیٹے تھے راج کپور، شمی کپور اور ششی کپور۔ راج کپور اداکار کے ساتھ فلمساز بنے اور انھیں اپنے دور کے سب سے بڑے شومین کا خطاب بھی ملا۔ پرتھوی راج کپور کے بعد ان کے بیٹوں نے اپنے والد کے تھیٹر گروپ میں دلچسپی دکھائی اور آج کنال کپور اور بیٹی سنجنا کپور ہی اپنے دادا کا یہ خواب پورا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم