ٹھمری
برصغیر کی اصناف موسیقی | |
فائل:Dhrupad 2.jpg | |
اقسام موسیقی | |
اقسام موسیقی | |
ٹھُمری نیم کلاسیکی موسیقی کی ایک اہم اور مشہور صنف ہے جسے خیال کی طرح استھائی اور انترہ میں کیوں اور تانوں سے آراستہ کیا جاتا ہے۔ ٹھمری میں ارادے کہے جاتے ہیں تاکہ تاثر پیدا ہو۔ اس کے علاوہ راگ کی صحت کا خیال رکھنا ضروری نہیں اگرچہ اچھے گویّے اس کا مکمل خیال رکھتے ہیں۔
تاریخ
ترمیمٹھمری نیم کلاسیکی موسیقی کی ایک بہت پرانی صنف ہے۔ ٹھمری کی بنیادیں محمد شاہ رنگیلے کے دور میں استوار ہوئیں لیکن عمارت اودھ کے نواب واجد علی شاہ کے دربار میں تعمیر ہوئی۔ ابتدا میں ٹھمری کے ساتھ ناچ کے بھاؤ عرض کرنا رواج ہوتا تھا، لیکن بعد میں اس قید کو ختم کر دیا گیا۔
صنف
ترمیمٹھمری خصوصاً عورتوں کی آوازوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ایجاد ہوئی۔ یہ زنانی ٹھمری کو نا صرف ایک مخصوص شکل بلکہ ایک مخصوص مقصد بھی دیتی ہے۔ اس کے علاوہ ٹھمری میں گائے جانے والے موضوع عموماً جنس اور جنسی خیالات پر مبنی ہوتے ہیں۔
ٹھمری میں سروں کا پھیلاؤ اتنا نہیں ہوتا جتنا خیال میں نظر آتا ہے۔ اگرچہ خیال میں ہر قسم کی تان استعمال ہوتی ہے، ٹھمری میں صرف بول تان اور پھرت کی مختصر اجازت ہے اور تال کے ایک چکر سے زیادہ لمبی تان نہیں کہی جاتی۔
حوالہ جات
ترمیمکنور خالد محمود، عنایت الہی ٹک، سرسنگیت۔ الجدید، لاہور؛ المنار مارکیٹ، چوک انارکلی۔ 1969ء صفہ 98-99۔