پرتاب (اخبار)

1919ء میں لاہور سے نکلنے والا اردو اخبار

پرتاب برطانوی راج میں 30 مارچ 1919ء کو لاہور سے جاری ہونے والا اردو زبان کا ایک روزنامہ اخبار تھا جس کے مدیر مہاشے کرشن تھے۔ ان کا تعلق وزیر آباد، ضلع گوجرانوالہ سے تھا۔ مہاشے کرشن ہندوؤں میں پہلی شخصیت تھے جنھوں نے اداریہ نگاری میں کمال پیدا کیا اور نہایت مدلل اداریے لکھے۔ جس وقت پرتاب جاری ہوا، پنجاب میں سیاسی بے چینی کا دور دورہ تھا۔ پرتاب بھی قومی زاویہ نگاہ کی عکاسی کرنے لگا۔ ابھی اسے نکلے چند دن ہوئے تھے کہ 18 اپریل 1919ء کو مہاشے کرشن گرفتار ہو گئے اور ان کے ساتھ پرتاب بھی بند ہو گیا۔ 1920ء میں رہائی ملی تو اخبارپھر جاری ہوا اور دو مہینے بعد اس کی ضمانت ضبط ہو گئی۔[1] مہاشے کرشن آریہ سماجیوں کے راہنما تھے اور سوامی شردھانند کے دستِ راست تھے۔ لاہور سے پرتاب کے علاوہ پرکاش کے نام سے ایک ہفت روزہ اخبار بھی نکالتے تھے اور دونوں اخبار آریہ سماج تحریک کے پُر جوش ترجمان اور انڈین نیشنل کانگریس کے حامی تھے۔[2]

پرتاب
پرتاب کا شمارہ 17 نومبر 1929ء کا سر ورق
قسمروزنامہ
بانیمہاشے کرشن
مدیرمہاشے کرشن
آغاز30 مارچ، 1919ء
زباناردو
صدر دفترلاہور، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند)

1919ء میں اس کی اشاعت 2687 اور سالانہ چندہ 6 روپے تھا۔ 1922ء میں اشاعت 3500 اور سالانہ چندہ 18 روپے تھا۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ڈاکٹر عبد السلام خورشید، صحافت پاکستان و ہند میں، مجلس ترقی ادب لاہور، 2016ء، ص 416
  2. صحافت پاکستان و ہند میں، ص 417
  3. ڈاکٹر مسکین علی حجازی، پنجاب میں اردو صحافت، مغربی پاکستان اردو اکیڈمی لاہور، 1995ء، ص 379