پریس ٹیٹیوٹ
پریس ٹیٹیوٹ یا پریسٹیٹیوٹ (انگریزی: Presstitute) ایک اصطلاح ہے جس کا اطلاق اس صحافت پر ہوتا ہے جو گمراہ کن انداز میں اس طرح تیار ہوتی ہے کہ وہ کسی بھی جانبدارانہ، مالیاتی یا کاروباری ایجنڈا کو فروغ دے۔ [1][2]اس اصطلاح کو گیرالڈ کیلینٹ نے وضع کیا۔ یہ دو انگریزی زبان کے الفاظ پریس اور قحبہ کو ملا کر بننے والا لفظ ہے۔ [3]
یہ اصطلاح اس وقت موضوع نزاع بن گئی جب جنرل وجے کمار سنگھ نے، جو بھارت کے مرکزی مملکتی وزیر خارجہ ہیں، صحافت کے ایک حلقے کو اپنی ٹویٹوں میں پریس ٹیٹیوٹ کہ کر پکارنے لگے۔[4][5]
بھارت میں 2014ء سے 2019ء میں اس اصطلاح کا استعمال
ترمیمبھارت میں 2014ء سے 2019ء کے بیچ بھارت کے ذرائع ابلاغ کا ایک بڑا طبقہ جو وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کا حامی بن گیا تھا، دیگر صحافیوں اور ان کے کام کو پریسٹیٹیوٹ قرار دینے لگا۔ ان لوگوں نے ساگریکا گھوش اور راجدیپ سردیسائی کو جیسے صحافیوں کو نشانہ بنایا جنھوں نے ہر محاذ پر حکومت کی تنقید کی اور عمومًا حزب اختلاف پر کم گفتار تھے۔ ان لوگوں نے فوری اثر سے اے بی پی نیوز اور این ڈی ٹی وی کے بائیکاٹ کی بھی اپیل کی اور ان چینلوں کے دوغلے اور دلال قرار دیا۔[6]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Supriti David (جون 9, 2017)۔ "#Presstitute: The Online War Against Women With An Opinion SUPRITI DAVID"۔ TheCitizen۔ 07 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2019
- ↑ Tita Valderama (ستمبر 25, 2016)۔ "Who's the real "presstitute?""۔ The Manila Times
- ↑ "Gerald Celente: Meet the man who coined the term presstitute; VK Singh made it famous"۔ News18 India۔ اپریل 8, 2015 [مردہ ربط]
- ↑ "General V K Singh presses on presstitute again"۔ انڈین ایکسپریس۔ اپریل 8, 2015
- ↑ Harinder Baweja (جولائی 20, 2016)۔ "'Presstitutes' and 'prostitutes': The language our netas use"۔ ہندوستان ٹائمز
- ↑ प्रेस्टिट्यूट