پلاسٹر انجیکشن عام محقنہ (سرنج یا ٹیکہ سے انجیکشن لگانے والا طبی آلے) کا متبادل ہے۔ جو انجیکشن کے برعکس جلد میں بغیر کسی تکلیف کے دوا کو پہنچاتا ہے۔

اس پلاسٹر یا پچ کے چپکنے والی جانب پر بال جتنی باریک باریک تقریباً سو سوئیاں ہوتی ہیں جو جلد کی سطح پر چپکنے کے بعد بغیر کسی تکلیف کے جلد میں گھس جاتی ہیں اور دوا کو بغیر کسی تکلیف کے جسم کے اندر پہنچا دیتی ہیں۔

اب تک کوئی مايع دوا جسم انسانی (یا حیوانی و نباتی) میں داخل کرنے کی خاطر ایک نلکی نما آلہ محقنہ (syringe) میں دوا بھر کر ایک سوئی کی مدد سے (عام طور پر) جلد میں سوراخ کرتے ہوئے مریض کے جسم میں داخل کی جاتی رہی ہے۔

اب امریکا میں ایموری یونیورسٹی اور جارجیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے پلاسٹر کا ایک خصوصی پچ تیار کیا ہے جس کے استعمال میں انجیکشن کا درد برداشت نہیں کرنا پڑے گا۔ کیونکہ دوا چھوڑنے کے لیے جلد کی بس اوپری سطح میں سوراخ کرتا ہے جبکہ عام انجیکشن جسم کے پٹھوں کے اندر تک جاتا ہے۔

اس پلاسٹر یا پچ کو استعمال کرنے کے بعد آسانی سے کوڑے میں پھینکا جا سکتا ہے کیونکہ دوا سرایت کرنے کے بعد اس کی سوئیاں خود بخود تحلیل ہوجاتی ہیں۔

بیرونی روابط

ترمیم

بی بی سی