چراغ پاسوان (انگریزی: Chirag Paswan) بھارتی اداکار اور سیاست دان ہیں۔ وہ مرحوم رام ولاس پاسوان کے فرزند ہیں۔ رام ولاس پاسوان نے اپنی حیات میں ہی انھیں لوک جن شکتی پارٹی کا صدر بنا دیا تھا۔[3][4]

چراغ پاسوان
 

رکن پارلیمان، لوک سبھا
آغاز منصب
16 مئی 2014
وزیر اعظم نریندر مودی
Bhudeo Choudhary
 
President of the لوک جن شکتی پارٹی
آغاز منصب
5 نومبر 2019
رام ولاس پاسوان
 
معلومات شخصیت
پیدائش 31 اکتوبر 1982ء (42 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھگڑیا  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش Mantri Ji Tola, Post – Saharbanni, Alauli, Khagaria, بہار (بھارت)، بھارت
شہریت بھارت[1]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت لوک جن شکتی پارٹی[2]  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد رام ولاس پاسوان  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رشتے دار Prince Raj (cousin)
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان[1]،  اداکار  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وہ بہار کے جموئی پارلیمانی حلقہ سے 16ویں لاک سبھا کے لیے بھارت کے عام انتخابات، 2014ء میں منتخب ہوئے جبکہ ان کے والد حاجی پور پارلیمانی حلقہ سے چنے گئے۔ دونوں نے لوک جن شکتی پارٹی کے ٹکٹ انتخابات میں حصہ لیا تھا۔[5]

ابتدائی زندگی اور اداکاری ترمیم

ان کی ولادت 31 اکتوبر 1982ء کو ہوئی۔ ان کے والد مشہور سیاست دان، لوک جن شکتی پارٹی کے بانی اور سابق صدر اور کئی بار مرکزی وزیر رہے رام ولاس پاسوان ہیں اور والدہ رینا پاسوان ہیں۔[6] انھوں نے انجینئری میں گریجویشن کیا۔[7][8] انھوں نے 2011ء کی فلم ملیں نا ملیں ہم میں کنگنا راناوت کے ساتھ اداکاری کی تھی۔[9]

سیاسی سفر ترمیم

2014ء میں انھوں نے جموئی پارلیمانی حلقہ سے لوک جن شکتی پارٹی کے ٹکٹ سیاسی میدان میں طبع قسمت آزمائی کی۔ جہاں انھوں نے راشٹریہ جنتا دل کے سودھانشو شیکھر بھاسکر کو 85 ہزار ووٹوں سے شکست دی۔ 2019ء کے انتخابات میں بھی وہ اس نشست کو بچانے میں کامیاب رہے جس میں انھیں کل 528,771 ووٹ حاصل ہوئے اور بھودیو چودھری کو شکست دی۔[10]

وہ ایک غیر منافع بخش تنظیم بنام “چراغ کا روزگار“ کے صدر ہیں۔ اس کے تحت وہ اپنی ریاست کے بے روزگار نوجوانوں کو نوکری دلواتے ہیں۔[11] اس دوران وہ متعدد کمیٹیوں کے رکن اور صد رنشین رہے۔

بہار اسمبلی انتخابات، 2020ء سے قبل انھوں نے ‘بہار اول بہاری اول‘ کا نعرہ دیا اور اس کا مقصد بہار کے نوجوانوں کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرنی تھی۔ انھوں نے کہا کہ بہار کو اول درجہ کی ریاست بنانا ان کی اولین ترجیح ہے۔ وہ ترقی اور بہبود میں یقین رکھتے ہیں۔[12]

فلمیں ترمیم

اعزازات ترمیم

2012ء میں استارڈسٹ اعزازات میں انھیں فلم ملیں نا ملیں ہم کے لیے سپر اسٹار آف ٹومارو کے لیے نازمد کیا گیا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب https://web.archive.org/web/20190820105457/https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/ — سے آرکائیو اصل فی 20 اگست 2019
  2. https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
  3. "Chirag Paswan: His father's son"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2020-10-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اکتوبر 2020 
  4. Tribune News Service۔ "Ram Vilas Paswan backs son Chirag in LJP's political decisions related to Bihar"۔ Tribuneindia News Service (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 ستمبر 2020 
  5. "LJP chief Ram Vilas Paswan, son Chirag Paswan win"۔ Daily News & Analysis۔ 16 مئی 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2014 
  6. http://164.100.47.194/Loksabha/Members/MemberBioprofile.aspx?mpsno=4777&lastls=17
  7. "Political sons shun politics" 
  8. "Jamui MP Chirag Paswan of LJP" 
  9. "Politics over Bollywood for Ram Vilas Paswan's actor-son Chirag"۔ India Today۔ 11 جون 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 فروری 2014 
  10. "Jamui Election Results 2019 Live Updates: Chirag Kumar Paswan of LJP Wins"۔ News18۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مئی 2019 
  11. "Chirag Ka Rojgar, director Saurabh Pandey"۔ 29 مئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مئی 2019 
  12. "Archived copy"۔ 23 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2020