چندا کوچر (پیدائش: 17 نومبر، 1961ء) بھارت کے آئی سی آئی سی آئی بینک کی چیف ایگزیکیٹیو آفیسر (سی ای او) اور مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) ہیں۔ انھیں بھارت میں ری ٹیل بینک کاری کی تشکیل کی وجہ سے شہرت ملی ہے۔[1][2][3]

چندا کوچر

معلومات شخصیت
پیدائش (1961-11-17) 17 نومبر 1961 (عمر 63 برس)
جودھ پور، بھارت
رہائش جے پور
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات دیپک کوچر
اولاد 2
تعداد اولاد 2   ویکی ڈیٹا پر (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
ڈائریکٹر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
اپریل 2006 
در آئی سی آئی سی آئی بینک  
چیف ایگزیکٹو آفیسر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
مئی 2009 
در آئی سی آئی سی آئی بینک  
عملی زندگی
مادر علمی جے ہند کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بی اے   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ چیف ایگزیکیٹیو آفیسر اور مینیجنگ ڈائریکٹر، آئی سی آئی سی آئی بینک
نوکریاں آئی سی آئی سی آئی بینک   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ابتدائی زندگی

ترمیم

کوچر جودھ پور، راجستھان میں پیدا ہوئیں اور ان کی پرورش جے پور میں ہوئی۔ ان کی تعلیم سینٹ اینجیلا صوفیا اسکول، چے پور میں ہوئی۔ اس کے بعد وہ ممبئی چلی گئی، جہاں جے ہند کالج سے اس نے بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ 1982ء میں ڈگری کے بعد وہ لاگت کے کھاتہ جات (cost accounts) کا مطالعہ کیا اور بعد میں ماسٹرز کی ڈگری مینیجمنٹ میں جمنالال بجاج انسٹی ٹیوٹ آف مینیجمنٹ اسٹڈیز، ممبئی سے حاصل کی۔ انھیں ورکہارڈ سونے کا تمغا برائے مینیجمنٹ تعلیم (Wockhardt Gold Medal for Excellence in Management Studies) حاصل ہوا۔ اسی طرح انھیں جے این بوس سونے کا تمغا برائے لاگت کے کھاتہ جات (J. N. Bose Gold Medal in Cost Accountancy) بھی حاصل ہوا۔[4]

کیرئر

ترمیم

1984–1993

ترمیم

1984ء میں کوچر انڈسٹریئل کریڈٹ اینڈ اِنویسٹمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (آئی سی آئی سی آئی) میں شامل ہوئیں۔[5] ابتدا میں وہ مینیجمنٹ ٹرینی (انتظامی زیر تربیت) رہی۔ آئی سی آئی سی آئی کے شروعاتی سال وہ پروجکٹ تجزیہ اور نگرانی کی ذمے داریاں نبھاتی تھیں اور کئی صنعتی پروجکٹوں مثلاً کپڑا، کاغذ اور سیمینٹ کا جائزہ لیتی تھی۔[4]

1993–2009

ترمیم

1990ء کے دہے میں کوچر آئی سی آئی سی آئی کی تاسیس میں پیش پیش رہیں۔ 1993ء میں وہ ایک کلیدی ٹیم کی رکن کے طور پر منتخب ہوئیں جس کی ذمے داری بینک کا قیام تھی۔ 1994ء میں انھیں اسسٹنٹ جنرل مینیجر کے طور پر ترقی دی گئی اور 1996ء میں ڈپٹی جنرل مینیجر بنا دیا۔ اسی سال کوچر کو نو تشکیل شدہ آئی سی آئی سی آئی انفراسٹرکچر انڈسٹری گروپ کی قیادت تفویض ہوئی، جس کا مقصد ایک موقوفہ صنعتی مہارت بجلی، دورمواصلات اور حمل و نقل سے متعلق قائم ہو۔ 1998ء میں انھیں جنرل مینیجر کے طور پر ترقی دی گئی اور وہ آئی سی آئی سی آئی بینک کے اہم گاہک گروپ کی قیادت دیکھنے لگیں جو آئی سی آئی سی آئی کے 200 اعظم ترین گاہکوں سے تعلقات کو دیکھتا ہے۔ 1999ء میں وہ حکمت عملی (اسٹریٹیجی) اور ای کامرس ڈیویژنوں کو دیکھ رہی تھیں۔ کوچر کی قیادت میں آئی سی آئی سی آئی 2000ء میں پہلی بار ری ٹیل کاروبارپر توجہ کرنے لگا، جس میں ٹیکنالوجی، ایجادات، پروسیس انجینئری اور تقسیم کی توسیع اور پیمائش کو شامل کیا گیا تھا۔ اپریل 2001ء میں وہ ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر بنی۔[4] 2006ء میں کوچر کو آئی سی آئی سی آئی بینک کی مینیجنگ ڈائریکٹر بنایا گیا۔ 2006- 07 میں وہ بین الاقوامی اور بینک کے بڑے کاروباری اداروں کا دیکھ ریکھ کرنے لگی۔ 2007ء سے 2009ء تک وہ بینک کی چیف فائنانشیل آفائنانشیل آفیسر (سی ایف او) اور جوائنٹ مینیجنگ ڈائریکٹر (جے ایم ڈی) رہیں۔[6]

2009ء تا حال

ترمیم

2009ء میں کوچر چیف ایگزیکیٹیو آفیسر (سی ای او) اور مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کے طور پر مقرر ہوئیں اور وہ بینک کے بھارت اور بیرون ملک مختلف آپریشنوں کی ذمے دار بنا دی گئی۔[7] وہ زیادہ بینک کے ذیلی اداروں کے بورڈوں کی قیادت کرتی ہیں، جن میں بھارت کی سرکردہ نجی شعبے کی زندگی اور عمومی بیمہ کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

کوچر بھارت جابان کاروباری قائدین فورم (India–Japan Business Leaders Forum) اور ریاستہائے متحدہ بھارت چیف ایگزیکیٹیو فورم (US-India CEO Forum) کی رکن ہیں۔[8] وہ بین الاقوامی مالیتی کانفرس (International Monetary Conference) کی صدر ہیں۔ یہ ادارہ ہر سال تقریبًا 70 سب سے بڑے مالیاتی اداروں کے 30 ممالک چیف ایگزیکیٹیوز کو یکجا کرتا ہے، جن کے ساتھ سرکاری اداروں کے افسر بھی شامل ہوتے ہیں۔[9] وہ انڈین بینکز ایسوسی ایشن کی ڈپتی چیئرپرسن بھی ہیں اور انڈین کونسل فار ریسرچ آن اکنامک ریلیشنز، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیکیوریٹیز مارکٹ اینڈ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل فائنانس کے بورڈز کا حصہ ہیں۔ کوچر وزیر اعظم کے کونسل آن ٹریڈ اینڈ انڈسٹری، بورڈ آف ٹریڈ اینڈ ہائی لیول کمیٹی آن فائناشیل انفراسٹرکچر کی رکن رہ چکی ہیں۔ وہ ورلڈ اکنامک فورم کی 2011ء کی سالانہ بیٹھک کی قیادت کر چکی ہیں۔

کوچر کو کینیڈا کی کارلٹن یونیورسٹی سے اعزازی ڈاکٹریٹ 2014ء میں حاصل ہوا۔[10] انھیں حکومت ہند کی طرف سے اعلٰی ترین شہری اعزاز پدم بھوشن 2011ء میں دیا گیا۔[11]

شہرت

ترمیم

کوچر قیادت میں آئی سی آئی سی آئی بینک بھارت کا بہترین ری ٹیل بینک ایوارڈ 2001ء، 2003ء، 2004ء اور 2005ء میں حاصل کر پایا۔ اس کے علاوہ 2002ء میں ری ٹیل بینک کاری میں افضلیت (Excellence in Retail Banking Award) میں حاصل کیا تھا۔ یہ دونوں اعزاز دی ایشین بینکر کی جانب سے دیے گئے۔ کوچر مسلسل فارچون کی سب سے بااثر کاروباری خواتین کی فہرست میں 2005ء سے مسلسل آتی رہی ہے۔ 2009ء میں وہ 20 ویں نمبر پر فوربز کی دنیا کی سب سے بااثر خواتین کی فہرست میں پہلی بار آئی۔[12] بعد میں 2010ء میں وہ 10 ویں مقام پر آئی۔[13] 2011ء میں وہ بزنس ٹوڈے کی سب سے موثر خاتون – ہال آف فیم کا حصہ بنی۔[14] 2011ء ہی میں وہ بلومبرگ مارکٹز کی 50 سب سے بااثر لوگ عالمی مالیاتی فہرست کا حصہ بنی۔[15] چندا کوچر کو ایسوچیم لیڈیز ممبئی ویمین آف ڈیکیڈ اچیورز ایوارڈ 2 جنوری 2014ء میں عطا کیا گیا تھا۔[16]

اسی سال کوچر کو اے بی ایل ایف اثروالی خاتون ایوارڈ (بھارت) ("ABLF Woman of Power Award (India)") ایشین بزنس لیڈرشپ فورم ایوارڈر کے دوران پیش کیا گیا تھا۔[17]

کوچر کو فوربز کی دنیا کی 100 بااثر خواتین 2013ء میں بھارت کی سب سے بااثر عورت شمار کیا تھا۔[18] کوچر کو انڈیا ٹوڈے کی بھارت کی 25 سب سے موثر کی فہرست میں متواتر تین سالوں تک شامل کیا گیا تھا۔[19]

کوچر کو ٹائم رسالے کی دنیا بھر کے 100 سب سے بااثر لوگوں کی فہرست میں 2015ء میں شامل کیا گیا تھا۔[20]

اسی سال کوچر کو فارچون کی ایشیا پیسیفیک کی 100 سب سے موثر خواتین کی فہرست میں اول نمبر پر مقام دیا گیا تھا۔[21]

کوچر کو انڈیا ٹوڈے کی ہائی اینڈ مائٹی پاور لسٹ 2016 میں 40 واں مقام دیا گیا۔[22] جبکہ اسی سال انھیں فوربز ایشیا 50 پاور بزنس ویمین لسٹ میں 22 واں مقام ملا تھا۔[23]

نجی زندگی

ترمیم

کوچر ممبئی میں رہتی ہیں۔ وہ دیپک کوچر کی بیوی ہیں، [24] جو ہوائی توانائی کے صنعت کار ان کے کاروباری تعلیمی ادارے کے ہم درس ہیں۔ ان کے دو بچے ہیں: ایک لڑکی آرتی[25] اور لڑکا ارجن۔[4][26][27][28]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "India's ICICI names Chanda Kochhar CEO from May 09" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ uk.reuters.com (Error: unknown archive URL). Uk.reuters.com (2008-12-19). Retrieved 2012-01-29.
  2. Chanda Kochhar to head ICICI Bank. Business Standard (2008-12-19). Retrieved 2012-01-29.
  3. [1] آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ articles.economictimes.indiatimes.com (Error: unknown archive URL). The Economic Times (2015-04-16). Retrieved 2012-01-29.
  4. ^ ا ب پ ت Ms. Chanda Kochhar, Joint Managing Director, ICICI Bank Limited. ICICI Bank official site
  5. ICICI was merged into its daughter project ICICI Bank in 2002.
  6. "Chanda Kochhar's Success Story"۔ 29 مئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  7. "Chanda Kochhar appointed ICICI Bank CEO from May '09"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  8. "Chanda Kochhar - India Conference at Harvard"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  9. "MOST POWERFUL WOMEN: ASIA-PACIFIC"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  10. "Chanda Kochhar Gets Honorary Degree from Canadian University"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  11. "Azim Premji, Chanda Kochhar win Padma Award"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  12. "The 100 Most Powerful Women"۔ Forbes۔ 19 August 2009۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  13. "Indra Nooyi, Chanda Kochhar among most powerful biz women: Fortune"۔ The Times of India۔ 29 September 2010۔ 26 ستمبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2011 
  14. "The most powerful women in Indian business"۔ Business Today۔ 2011۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2011 
  15. "The 50 Most Influential People in Global Finance"۔ Bloomberg Markets۔ 16 جولا‎ئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2011 
  16. "Director's Profile: Mrs. Chanda Kochhar, MD & CEO"۔ ICICI Bank۔ 08 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  17. "ABLF Awards 2011 Winners"۔ Asian Business Leadership Forum Awards۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2012 
  18. "The World's 100 Most Powerful Women 2013'"۔ Forbes۔ May 2013۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  19. "Fortune names ICICI's Chanda Kochhar as most-powerful Indian woman in business"۔ India Today۔ 16 November 2012۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  20. "The 100 Most Influential People"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2015 
  21. "The 100 Most Influential People"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 ستمبر 2015 
  22. "High and Mighty rankings"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2016 
  23. "Forbes Honors 50 Power Businesswomen in Asia"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2016 
  24. "Deepak Kochhar | Profile | NuPower Renewables"۔ 05 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  25. "Deeepak Kochhar's daughter Aarti set to marry beau Aditya"۔ 19 October 2016۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2017 
  26. Naazneen Karmali (19 August 2009)۔ "The 100 Most Powerful Women"۔ Forbes۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2009 
  27. Chanda Kochhar's daughter Aarti set to marry beau Aditya - The Economic Times
  28. Deepak Virendra Kochhar: Executive Profile & Biography - Bloomberg