چھوی راجاوت (پیدائش: 1980ء) جے پور سے 60 کیلومیٹر (37 میل) دور ٹونک ضلع کے چھوٹے سے گاؤں سوڈا کی سرپنچ ہیں۔ وہ بھارت کی سب سے کم عمر کی اور شاید واحد ایم بی اے سرپنچ ہیں۔ وہ نومبر 2013 میں قائم بھارتیہ مہیلا بینک کی ایک ڈائریکٹر بھی ہیں۔[1]

چھوی راجاوت
تفصیل= چھوی راجاوت عالمی معاشی فورم کے بھارت اجلاس 2012ء کے موقع پر
تفصیل= چھوی راجاوت عالمی معاشی فورم کے بھارت اجلاس 2012ء کے موقع پر

سرپنچ
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1980ء (عمر 43–44 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
راجستھان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش سوڈا، راجستھان
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب ہندو مت
عملی زندگی
مادر علمی لیڈی سری رام کالج برائے نسواں   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کیریئر

ترمیم

پونے کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماڈرن مینجمنٹ سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کرنے والی چھوی بہت نامی کارپوریٹ کمپنیوں میں کام کر چکی ہیں۔ انھوں نے چکاچوند بھری زندگی کا ساتھ چھوڑ کر گاؤں کی مٹی سے جڑنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے لیے سرپنچ کا الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔ 4 فروری 2011ء کو چھوی نے اپنے قریب ترین مقابل کو ریکارڈ 1200 ووٹوں سے شکست دے کر سر انتخابات میں جیت درج کی۔ الیکشن جیتنے کے بعد چھوی نے کہا کہ 'میں گاؤں میں خدمت کرنے کے مقصد سے آئی ہوں۔' وہ اپنے گاؤں میں پانی فصل کاری (واٹ رہارویسٹنگ پروگرام) چلا رہی ہیں۔ ساتھ ہی مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارٹي منصوبہ کے تحت چلائے جا رہے تمام منصوبوں پر گہری نظر رکھتی ہیں اور فعال قدم اٹھاتی ہیں۔ وہ ادارہ اقوام متحدہ کے ایک اجلاس میں شرکت کر کے گاؤں کی ترقی پر روشنی ڈال چکی ہیں۔[2][3]

نومبر 2013ء میں نوتشکیل شدہ بھارتیہ مہیلا بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ان کی تقرری کی گئی۔

ابتدائی زندگی

ترمیم

چھوی رجاوت کی پیدائش راجستھان کے دار الحکومت جے پور میں ہوئی۔ لیکن وہ راجستھان كے ٹونک ضلع تحت مالپرا تحصیل کے ایک چھوٹے سے گاؤں سوڈا کی رہنے والی ہے۔ ان کی ابتدائی تعلیم رشی ویلی اسکول (آندھرا پردیش) اور میو کالج گرلز اسکول، اجمیر میں ہوئی۔ اس کے بعد انھوں نے دہلی یونیورسٹی کے لیڈی شری رام کالج سے گریجویشن کیا اور پونے کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماڈرن مینجمنٹ سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔

ایم بی اے کی تکمیل کے بعد چھوی نے کئی کمپنیوں کے لیے کام کیا، جن میں ٹائمز آف انڈیا، کارلسن گروپ آف ہوٹلس، ایئرٹیل شامل ہیں۔ موجودہ طور پر وہ راجستھان کے ٹونک ضلع کے سوڈا گاؤں کی پنچایت میں سرپنچ ہیں۔ وہ بھارت میں ایم بی اے کی ڈگری کی حامل پہلی خاتون سرپنچ ہیں۔[4]

کامیابی

ترمیم
  • سال-2011ء میں چھوی نے اقوام متحدہ میں منعقدہ 11 ویں انفارمیشن پاورٹی عالمی کانفرنس میں دنیا بھر سے جمع وزراء اور سفیروں سے خطاب کیا۔[5]
  • مئیٌٌ -2011 میں سابق صدر اے پی جے عبد الکلام نے نئی دہلی میں ٹیکنالوجی کے دن تقریب میں چھوی کو تہنیت پیش کی۔ اس موقع پر سائنس اور ٹیکنالوجی اور زمینی سائنس وزیر پون بنسل بھی موجود تھے۔[6]* بھارتی نوجوان رہنما کا خطاب: ملک کو سمت دینے والے آٹھ بھارتی نوجوان رہنماؤں میں سے ایک ہونے کا اعزاز۔[7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Chhavi Rajawat, an MBA graduate, is India's youngest sarpanch"۔ این ڈی ٹی وی۔ 21 March 2011۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2016 
  2. "لائیو ہندوستان ڈاٹ کام: چھوی رجاوت (لیڈی شری رام کالج)"۔ 29 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2017 
  3. "LSR Grad quits job to be Sarpanch"۔ News Daily۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 2010-03-08۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2013 
  4. دیش بندھو: سرپنچ بنی چھوی کو سیاست سے ہے پ رہی ز
  5. "Indian Sarpanch dazzles at UN Meet"۔ News Daily۔ Mumbai Mirror۔ 2011-03-28۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2013 
  6. "Former President APJ Abdul Kalam honours Chhavi Rajawat"۔ Outlook۔ 2011-05-11۔ 29 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2013 
  7. "Young Indian Leader"۔ IBNLive۔ 2010۔ 07 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2017