کائی غاریں (انگریزی: Kai Caves) پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع جامشورو کی تحصیل سیہون، کے شہر سیہون شریف سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر کھیرتھر پہاڑی سلسلے کی کائی وادی میں کانی غاریں[1] واقع ہیں۔ یہاں دو جگہ پر غاریں ہیں۔ ایک گاؤں محمد خان نوحانی کے جنوب میں اونچی پہاڑی پر ہیں اور دوسری غاریں مذکورہ گاؤں کے مغرب میں چھوٹی پہاڑی پر ہیں جو مقامی طور سیت گھریوں (سات غاریں) سے مشہور ہیں۔ کیوں کہ یہاں پر سات غاریں ہیں۔ نیچی پہاڑی والی غاریں تاج صحرائی نے دریافت کی تھیں۔[2] اوپر موجود غاریں عزیز کنگرانی نے دریافت کیں۔[3] اوپر والی غاریں اور نیچے موجود غاریں ایک دورے کے مشرق اور مغرب میں ہیں۔ کائی وادی کے پہاڑو پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ قدیم زمانے میں یہاں سمندر تھا۔ آثار قدیمہ کے ماہریں کا خیال ہے کہ یہ غاریں پتھر کے جدید زمانے (Neolithic) کی غاریں ہیں۔[2] کائی وادی میں پہاڑوں کے سلسلے میں قدرتی چشمے کا پانی نالے کی صورت میں صدیوں سے بہتے کائی وادی کو سیراب کرتا چلا آ رہا ہے۔ تاج صحرائی کی تحقیق کے مطابق غاروں کے اردگرد کائی وادی میں بُلو کی بٹھی (قبر یا ٹیلہ)، نُکو بُٹھی اور نئیگ شریف کئلکو لیتھک (Chalcolithic) کی بستیاں ہیں۔ تاج صحرائی کو کائی وادی میں سے زرتشت یا زردشتی آثار بھی ملے تھے۔ کائی وادی میں ایک قدیم مقام ہے جو اب پنجتن کے باغ سے مشہور ہے۔ نئگ وادی کی طرح یہاں آٹے پیسنے کی چکی بھی ہے جو قدرتی چشمے کے پانی کے تیز بہاؤ پر چلتی ہے اور لوگ آٹا پیستے ہیں۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Kai Valley: The Scenic Spot For Visitors In Sindh, Pakistan"۔ 19 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2018 
  2. ^ ا ب Sindhi Adabi Board Online Library (History)
  3. ^ ا ب Heritage: The ancient sites of Kai and Naig valleys - Newspaper - DAWN.COM