کانگ یووئی
کانگ یووئی (اصل نام کانگ زوئی) چینی محقق، 1898ء کی تحریک اصلاح کے اہم رہنما اور جدید چین کی عقلی ترقی میں کلیدی حیثیت رکھنے والے تھے۔ سلطنت کے آخری برسوں اور جمہوریہ کے ابتدائی برسوں کے دوران میں انھوں نے ”اخلاقی انحطاط“ اور بلا امتیاز مغربیت کے خلاف نسخے کے طور پر کنفیوشس مت کو فروغ دینا چاہا۔[8]
کانگ یووئی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (چینی میں: 康有為) |
پیدائش | 19 مارچ 1858ء [1][2][3][4] نان ہائی [5] |
وفات | 31 مارچ 1927ء (69 سال)[1][3][4] چنگڈاؤ [6] |
مدفن | مقبرہ کانگ یووئی |
شہریت | جمہوریہ چین (1 جنوری 1912–31 مارچ 1927) چنگ سلطنت (19 مارچ 1858–31 دسمبر 1911) |
مذہب | کنفیوشس مت |
جماعت | کومنتانگ |
اولاد | کانگ تونگبی |
بہن/بھائی | کانگ یوپو |
عملی زندگی | |
تعلیمی اسناد | جِن شی |
ڈاکٹری طلبہ | لیانگ چی چاؤ |
تلمیذ خاص | لیانگ چی چاؤ |
پیشہ | مصنف ، صحافی ، فلسفی [7]، سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | کلاسیکی چینی |
شعبۂ عمل | فلسفہ |
درستی - ترمیم |
کانگ کا تعلق صوبہ گوانگ دونگ میں ضلع نان ہائی کے پڑھے لکھے امیر گھرانے سے تھا۔ استاد نے اس کے ذہن میں سماجی خدمت کا کنفیوشسی تصور بھر دیا اور بدھ مت کے مطالعے نے اس میں جذبہ ہمدردی ابھارا۔ اس نے روایت، نو کنفیوشسی استبدادیت اور سول سروس امتحانی نظام کے تقاضوں کے خلاف بغاوت کی۔ بیرونی دنیا کے متعلق پڑھنے کے باعث وہ مغربی تہذیب کے معترف بن گئے۔ 1880ء کی دہائی میں انھوں نے اپنے کچھ بنیادی تصورات تشکیل دینا شروع کیے: تاریخی ترقی، سماجی برابری، عالمی حکومت اور کائنات کی فطرت کے متعلق نظریات۔[8]
سماجی اصلاح کے میدان میں کانگ نے پہلی کاوش 1883ء میں کی جب اس نے اپنے گاؤں میں عورتوں کے پاؤں باندھنے کی رسم ختم کرنی چاہی۔ چِنگ سلطنت (1644ء–1911ء/12ء) کے انحطاط نے کانگ اور دیگر متفکر چینیوں کو بنیادی اصلاحات کا مطالبہ کرنے پر مائل کیا۔ چین کی نجات کے لیے 1888ء میں دربار کو پیش کیے گئے اپنے منصوبے کو نظر انداز کیے جانے کے بعد کانگ پڑھے لکھے طبقے کو اپنا ہم خیال بنانے کے کام میں لگ گیا۔ 1890ء میں اس نے نئی تعلیم دینے کی خاطر گوانگ زو (کینٹن) میں ایک اسکول کھولا اور اپنے طلبہ کی مدد سے ”جعلی صحائف“ (1891ء) لکھی جو دکھاتی ہے کہ ریاست کے لیے مقدس حیثیت اختیار کرلینی والی کنفیوشسی مقدس کتب میں ہان دور (206 ق م–220ء) میں تحریف کی گئی۔ کانگ نے اپنی دوسری تصنیف ”کنفیوشس بطور مصلح“ (1897ء) میں اس یقین کا اعادہ کیا کہ کنفیوشس معاصر مسائل میں دلچسپی رکھتے تھے کہ انھوں نے تبدیلی کی بات کی اور یہ کہ نوع انسانی کی ترقی ناگزیر ہے۔ کنفیوشسی تعلیمات پر اُن کی تفسیر اور قدیم کتب پر تحقیقات نے بعد جدید مغربی دنیا کو چین کے شاندار فکری ماضی پر غور و خوص کرنے کی تحریک دلائی۔[8]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118559761 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Kang-Youwei — بنام: Kang Youwei — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/kang-youwei — بنام: Kang Youwei
- ^ ا ب عنوان : Internet Philosophy Ontology project — InPhO ID: https://www.inphoproject.org/thinker/3344 — بنام: Kang Youwei — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : The Rise of Modern China — ناشر: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس — اشاعت ششم — صفحہ: 361 — ISBN 978-0-19-512504-7 — فصل: 15
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118559761 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118559761 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 جون 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب پ "Kang Youwei | Chinese scholar"۔ انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا