کرہ آبی
کرہ آبی (Hydrosphere)پانی کا وہ مشترکہ جسم ہے جو کسی سیارے، چھوٹے سیارے یا قدرتی سیٹلائٹ کی سطح پر، نیچے اور اس کے اوپر پایا جاتا ہے۔ اگرچہ زمین کا کرہ آبی تقریباً 4 بلین سال سے ہے، [1] مگر اس کی شکل بدلتی رہتی ہے۔ یہ سمندری فرش کے پھیلاؤ اور براعظمی بہاؤ کی وجہ سے ہوتا ہے، جو زمین اور سمندر کو دوبارہ ترتیب دیتا ہے۔ [2]
یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ زمین پر 1.386 بلین کیوبک کلومیٹر (333 ملین مکعب میل) پانی موجود ہے۔ [3] [4] [5] اس میں گیسی، مائع اور منجمد شکلوں میں پانی شامل ہے جیسا کہ مٹی کی نمی، زمینی پانی اور زمین کی پرت میں پرما فراسٹ (2 کلومیٹر کی گہرائی تک)؛ سمندر ، جھیلیں ، ندیاں، گیلی زمینیں، گلیشیئرز، زمین کی سطح پر برف اور برف کا احاطہ؛ ہوا میں بخارات، بوندیں اور کرسٹل؛ اور حیاتیات کے زندہ پودوں، جانوروں اور یونیسیلولر جانداروں کا حصہ۔ نمکین پانی اس کا 97.5 فیصد ہے، جب کہ تازہ پانی کا حصہ صرف 2.5 فیصد ہے۔ اس تازہ پانی میں سے 68.9 فیصد برف اور مستقل برف کی شکل میں آرکٹک، انٹارکٹک اور پہاڑی گلیشیئرز میں موجود ہے۔ 30.8 فیصد تازہ زمینی پانی کی شکل میں ہے اور زمین پر تازہ پانی کا صرف 0.3 فیصد آسانی سے قابل رسائی جھیلوں، آبی ذخائر اور دریائی نظاموں میں ہے۔ [6]
زمین کے کرہ آبی کی کل کمیت تقریباً 1.4 × 10 18 ٹن ہے، جو زمین کی کل کمیت کا تقریباً 0.023 فیصد ہے۔ کسی بھی وقت، اس میں سے تقریباً 2 × 10 13 ٹن زمین کی فضا میں آبی بخارات کی شکل میں ہوتا ہے (عملی مقاصد کے لیے، 1 مکعب میٹر پانی کا وزن 1 ٹن ہوتا ہے)۔ زمین کی سطح کا تقریباً 71 فیصد، تقریباً 361 ملین مربع کلومیٹر (139.5 ملین مربع میل) کا رقبہ سمندر سے ڈھکا ہوا ہے۔ زمین کے سمندروں کی اوسط نمکیات تقریباً 35 گرام نمک کی فی کلوگرام سمندری پانی (3.5 فیصد) ہے۔ [7]
- ↑ Encyclopædia Britannica, 'Hydrosphere': https://www.britannica.com/science/hydrosphere/Origin-and-evolution-of-the-hydrosphere
- ↑ "Our Changing Planet: an Introduction to Earth System Science and Global Environmental Change." Our Changing Planet: an Introduction to Earth System Science and Global Environmental Change, by Fred T. Mackenzie, 2nd ed., Pearson Education, 2011, pp. 88–91.
- ↑ Where is Earth's water?, United States Geological Survey.
- ↑ Eakins, B.W. and G.F. Sharman, Volumes of the World's Oceans from ETOPO1, NOAA National Geophysical Data Center, Boulder, CO, 2010.
- ↑ Water in Crisis: Chapter 2, Peter H. Gleick, Oxford University Press, 1993.
- ↑ World Water Resources: A New Appraisal and Assessment for the 21st Century. UNESCO. 1998. http://webworld.unesco.org/water/ihp/publications/waterway/webpc/world_water_resources.html۔ اخذ کردہ بتاریخ 13 June 2013.
- ↑ Michael J. Kennish (2001)۔ Practical handbook of marine science۔ Marine science series (3rd ایڈیشن)۔ CRC Press۔ صفحہ: 35۔ ISBN 0-8493-2391-6