کلیم صدیقی
مولانا کلیم صدیقی بھارت کے دین اسلام مبلغین میں سے ایک ہیں
مولانا کلیم صدیقی دین اسلام کے بھارتی مبلغین میں سے ایک ہیں۔ وہ پری میڈیکل امتحان کے لیے منتخب بھی ہوئے تھے، مگر طب کے مطالعے اور طبابت کے پیشے کی بجائے انھوں نے تبلیغ اسلام کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیا۔
کلیم صدیقی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1957ء (عمر 66–67 سال) مظفرنگر ضلع ، اتر پردیش ، بھارت |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
مادر علمی | دار العلوم ندوۃ العلماء |
پیشہ | عالم ، واعظ |
مؤثر | ابو الحسن علی حسنی ندوی ، محمد زکریا کاندھلوی |
تحریک | دیوبندی |
درستی - ترمیم |
کلیم صدیقی پُھلَت، مظفر نگر ضلع، اتر پردیش (شاہ ولی اللہ کا نانیہال) کے رہنے والے ہیں جہاں وہ ایک مدرسہ بھی چلاتے ہیں۔ علی میاں سے اصلاحی تعلق تھا۔[1]
11 ستمبر 2024 کو، لکھنؤ، اتر پردیش میں این آئی اے-انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کی عدالت نے صدیقی اور گوتم سمیت 12 لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی۔[2] [3] [4]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ کلیم صدیقی کا مختصر سوانحی خاکہ
- ↑ "Pan-India conversion racket: 16 convicted by NIA court, quantum of sentence today"۔ The Times of India۔ 2024-09-11۔ ISSN 0971-8257۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2024
- ↑ "تبدیلیٔ مذہب کیس: مولانا عمر گوتم اور مولانا کلیم صدیقی سمیت 14 ملزمان کو قصوروار قرار دیا گیا۔" [Conversion case: 14 accused including Maulana Umar Gautam and Maulana Kaleem Siddiqui were declared guilty.]۔ ETV Bharat News۔ 2024-09-10۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2024
- ↑ Rohit Kumar Singh (11 September 2024)۔ "Umar Gautam, 15 others convicted in mass religious conversion case"۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2024