کماری (انگریزی: Kumari) یا کماری دیوی یا با حیات دیوی- نیپال ایک مذہبی ثقافت ہے جس میں ہندو مت اور بدھ مت کے ماننے والے ایک نوجوان نابالغ دوشیزہ کو باحیات دیوی کا خطاب دے کر اس کی پوجا کرتے ہیں اور اس میں دیوی کی تمام طاقتوں کا تصور کرتے ہیں۔ اسے کماری کہا کاتا ہے۔ لفظ کماری سنسکرت کے لفظ کماریا سے ماخوذ ہے جس کے معنی “شہزادی“ کے ہیں۔[1]

بھگتاپور کی ایک سابقہ کماری

نیپال میں کماری ثقافت کا رواج بکثرت پایا جاتا ہے۔ کماری کا انتخاب نیپال کے بدھ مت کے ماننے والے نیواری نسل کے وجرچاریہ قوم کی کسی نابالغ دوشیزہ کا انتخاب کیا جاتا ہے جسے کماری کا خطاب دیا جاتا ہے۔ کماری کو بدھ مت کے علاوہ ہندو مت کے ماننے والے بھی پوجتے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ پورے نیپال میں ایک کماری ہے بلکہ ہر شہر میں الگ الگ کماری منتخب ہوتی اور بسا اوقات ایک ہی شہر میں متعدد کماریاں ہوتی ہیں۔ کاٹھمنڈو کی شاہی کماری کماری گھر میں رہتی ہے جسے زیادہ اعزاز حاصل ہے۔ کماری گھر شہر کے قلب میں واقع ہے۔ کماری کا طریقہ انتخاب قدرے پیچیدہ ہے۔ 2017ء میں شاہی کماری کا نام تریشا شاکیا تھا جس کی عمر محض 3 برس تھی جسے ستمبر 2017ء میں نو منتخب ماووادی حکومت کے نامزد کیا تھا جو بادشاہت کو ختم کر کے قائم کی گئی تھی۔ اس کے بعد دوسرے درجہ کی کماری پٹن، نیپال کی مانی جاتی ہے جسے 2014ء میں نامزد کیا گیا تھا اور وہ دوسری سب سے زیادہ باحیات اور مجسم دیوی ہے۔[2][3]

کماری کے انتخاب کا عمل ایک دن کا ہوتا جسے نوراتری اور درگا پوجا کے دنوں میں پوجا جاتا ہے۔ وادی کٹھمنڈو میں یہ روایت بہت عام ہے۔ کماری کو تلیجو کا اوتار مانا جاتا ہے۔ جب اس کو بلاغت کا پہلا خون آتا ہے تب یہ سمجھ لیا جاتا ہے کہ دیوی نے اس کے جسم کو الوداع کہ دیا ہے۔ اسی طرح زخم، بیماری اور خون کی کمی کو بھی دیوی کے رخصت ہونے سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

فلسفہ اور روایت ترمیم

نابالغ دوشیرہ کی عبادت کرنا دنیا بھر کی تخلیقات میں موجود الہی شعور کی عبادت سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ سب سے بڑی دیوی یامہا دیوی نے تمام عالم ظاہر کو اپنے بطن سے وجود بخشا ہے اور وہ تمام بے جان اور ذی شعور اشیا میں یکساں طور پر موجود رہتی ہے۔ بے جان مجسمہ یا بت کی عبادت دراصل ایک حقیقت یا علامت کی عبادت ہے۔ کسی بھی دیوی یا دیوتا کو پوجنے کے لیے اس کا مجسمہ بنایا جاتا ہے اور اس مجسمہ کو پوجتے ہوئے یہ تصور کیا جاتا ہے کہ اس مجسمہ کے ذریعے اس حقیقی دیوی یا دیوتا کی پوجا کی جارہی ہے۔ کسی ذی شعور یا با حیات مجسم مخلوق کی عبادت بھی اس تصور سے کی جاتی ہے کہ اس نابالغ دوشیرہ میں مہا دیوی کا اوتار موجود ہے اور اس بچی کی پوجا دراصل مہا دیوی کی پوجا ہے۔ شکتی مت میں کے متون میں دیوی مہاتمیا یا چنڈی کے بارے میں یہ عقیدہ ہے کہ وہ دنیا کی تمام با حیات خاتون کے جسم میں موجود رہتی ہے۔ کماری کا پورا فلسفہ اس بنیاد پر ہے۔ لیکن جب دییو مہاتمیا کی پوجا کا مسءلہ ہوتا ہے تو صرف ایک نابالغ بچی کا ہی انتخاب کیا جاتا ہے کیونکہ ایسا مانا جاتا ہے کہ بلوغت کا خون آنے کے بعد لڑکی طہارت اور عفت جاتی رہتی ہے۔

جنان رو رودرامالا تنتر میں کماری کا نام بلحاظ عمر موجود ہے؛

عمر(سال) نام
1 سندھیا
2 سرسوتی
3 Tridhamurti
4 کالیka
5 Subhaga
6 پاروتی/Uma
7 دروپدی
8 Kubjika
9 Kaalasandarbha
10 Aparajita
11 Rudrani
12 بھیروی
13 Mahaلکشمی
14 Pithanayika
15 Kshetragya
16 Ambika

حوالہ جات ترمیم

  1. Karel R. "van" Kooij Religion in Nepal آئی ایس بی این 90-04-05827-3
  2. Thomas Bell (3 نومبر 2006)۔ "Goddess status may violate girls' rights, says court"۔ The Telegraph۔ UK۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جولائی 2018 
  3. "Living Goddesses of Nepal – Photo Gallery"۔ 11 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2020