Nepal

स्वागतम् / نیپال باب میں خوش آمدید

باب:نیپال/main-header
The flag of Nepal
Location on the world map
Location on the world map

نیپال(نیپالی: नेपाल[neˈpal]) سرکاری نام وفاقی جمہوری جمہوریہ نیپال جنوبی ایشیا کا ایک زمین بند ملک ہے۔ اس کا زیادہ تر حصہ سلسلہ کوہ ہمالیہ کے دامن میں واقع ہے مگر سندھ و گنگ کا میدان کا بھی کچھ حصہ نیپال میں آتا ہے۔ اس کی کل آبادی 26.4 ملین ہے اور بلحاظ آبادی یہ دنیا کا 48واں بڑا ملک ہے اور بلحاظ رقبہ یہ دنیا کا 93واں بڑا ملک ہے۔ اس کی سرحدیں شمال میں چین، جنوب، مشرق اور مغرب میں بھارت ہے۔ بنگلہ دیش یہاں سے محض 27 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ بھوٹان اور نیپال کے بیچ میں بھارت کی ریاست سکم ہے۔ نیپال کا جغرافیہ انتہائی متنوع ہے۔ یہاں زرخیز میدانی زمین،[1] ، جنگلاتی پہاڑ اور دنیا کی آٹھ بلند ترین پہاڑی چوٹیاں بھی نیپال میں ہی ہے بشمول سب سے زیادہ بلند پہاڑی چوٹی جسے دنیا ماونٹ ایورسٹ کے نام سے جانتی ہے۔ نیپال کا دار الحکومت کاٹھمنڈو ہے اور یہی ملک کا بڑا شہر بھی ہے۔ نیپال میں کئی نسل کے لوگ رہتے ہیں جبکہ نیپالی زبان یہاں کی سرکاری زبان ہے۔

"نیپال" کا نام سب سے پہلے برصغیر پاک و ہند کے ویدک دور کے متنوں میں درج کیا گیا ہے، قدیم نیپال میں وہ دور جب ہندو ازم کی بنیاد رکھی گئی تھی، جو ملک کا سب سے بڑا مذہب تھا۔ پہلی صدی قبل مسیح کے وسط میں، بدھ مت کے بانی گوتم بدھ جنوبی نیپال کے لومبینی میں پیدا ہوئے۔ شمالی نیپال کے کچھ حصے تبت کی ثقافت سے جڑے ہوئے تھے۔ مرکزی طور پر واقع وادی کھٹمنڈو ہند آریائیوں کی ثقافت سے جڑی ہوئی ہے اور نیپال منڈالا کے نام سے مشہور نیوار کنفیڈریسی کا مرکز تھا۔ قدیم شاہراہ ریشم کی ہمالیائی شاخ پر وادی کے تاجروں کا غلبہ تھا۔ کاسموپولیٹن خطے نے الگ روایتی فن اور فن تعمیر کو تیار کیا۔ اٹھارھویں صدی تک، گورکھا بادشاہت نے نیپال کو متحدکردیا۔ شاہ خاندان نے نیپال کی بادشاہی قائم کی اور بعد میں اس نے اپنے وزیروں کے رانا خاندان کے تحت برطانوی سلطنت کے ساتھ اتحاد قائم کیا۔ یہ ملک کبھی نوآبادیاتی نہیں تھا لیکن شاہی چین اور برطانوی ہندوستان کے درمیان بفر ریاست کے طور پر کام کرتا تھا۔ پارلیمانی جمہوریت کو سنہ 1951ء میں متعارف کرایا گیا تھا لیکن اسے نیپالی بادشاہوں نے سنہ 1960ء اور 2005ء میں دو بار معطل کر دیا۔ سنہ 1990ء اور 2000ء کی دہائی کے اوائل میں نیپالی خانہ جنگی کے نتیجے میں سنہ 2008ء میں ایک سیکولر جمہوریہ کا قیام عمل میں آیا اور آخری ہندو سلطنت کا اختتام ہوا۔

نیپال کا آئین، سنہ 2015ء میں اپنایا گیا، جو ملک کو ایک سیکولر وفاقی پارلیمانی جمہوریہ کے طور پر سات صوبوں میں تقسیم کرتا ہے۔ نیپال کو سنہ 1955ء میں اقوام متحدہ میں داخل کیا گیا اور سنہ 1950ء میں بھارت اور سنہ 1960ء میں چین کے ساتھ دوستی کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ نیپال جنوب ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) کے مستقل سیکرٹریٹ کی میزبانی کرتا ہے، جس کا وہ بانی رکن بھی ہے۔ نیپال ناوابستہ تحریک اور خلیج بنگال انیشی ایٹیو کا رکن بھی ہے۔ نیپالی مسلح افواج جنوبی ایشیا میں پانچویں بڑی افواج ہیں اور اپنی گورکھا کی تاریخ کے لیے قابل ذکر ہیں، خاص طور پر عالمی جنگوں کے دوران اور اقوام متحدہ کی امن فوج کی کارروائیوں میں اہم شراکت دار رہے ہیں۔ باب:نیپال/Intro

تشریف لانے کا شکریہ

کیا آپ جانتے ہیں۔۔۔

منتخب تصویر

متعلقہ ابواب

سرور کیش کو صاف کریں
  1. Shaha (1992)، p. 1.