کٹھمنڈو (نیپالی: काठमाडौं، نقحرکاٹھماڈَوں‎) نیپال کا سب سے بڑا شہر اور دارلحکومت ہے۔ دریائے باگمتی کے کنارے پندرہ لاکھ آبادی کا یہ شہر، شہری اور نیم شہری آبادی پر مشتمل ہے۔ شہر دریا کے ساتھ وادی میں آباد ہے جہاں دو مزید شہر پٹن اور بھگت پور واقع ہیں۔


काठमाण्डू महानगर, यें देय्
میٹروپولیٹن شہر
سرکاری نام
کھٹمنڈو
کھٹمنڈو
نعرہ: میری میراث، میرا فخر، میرا کاٹھمنڈو
ملکنیپال
ترقیاتی علاقہمرکزی
زونباگمتی زون
ضلعکاٹھمنڈو
انسانی ترقیاتی اشاریہIncrease 0.710 اعلی [1]
مشعر انسانی غربتکم 25.8 ادنی
شرح خواندگیIncrease 98% اعلی
قیام900 کی دہائی قبل مسیح[2]
حکومت
 • چیف ایگزیکٹو آفیسرپورنا بھاکتا تندولکر
رقبہ
 • کل49.45 کلومیٹر2 (19.09 میل مربع)
بلندی1,400 میل (4,600 فٹ)
آبادی (2011)
 • کل1,003,285[3]
 • کثافت20,288.8/کلومیٹر2 (52,548/میل مربع)
زبانیں
 • مقامینیپال بھاسا (یا نیوار زبان), نیپالی, شیرپا, تمانگ, گرنگ, ماگر, سونوار/کیرانتی, تبتی
 • سرکارینیپال بھاسا (یا نیوار زبان), نیپالی, انگریزی
منطقۂ وقتنیپال معیاری وقت (UTC+5:45)
ڈاک رمز44600 (GPO), 44601, 44602, 44604, 44605, 44606, 44608, 44609, 44610, 44611, 44613, 44614, 44615, 44616, 44617, 44618, 44619, 44620, 44621
ٹیلی فون کوڈ01
ویب سائٹwww.kathmandu.gov.np

تاریخ

ترمیم

خیال ہے کہ کاٹھمنڈو کی وادی 900 سال قبل مسیح میں آباد ہوئی ہو گی جہاں سے کئی سو سال قبل مسیح کی اشیاء دستیاب ہوئی ہیں اور 185ء کی تحریریں بھی دستیاب ہوئی ہیں۔ سب سے پرانی عمارت تقریبا ایک ہزار سال پرانی ہے۔ خیال ہے کہ چھٹی صدی عیسوی میں بدھ اور اس کے پیروکار آج کے پٹن کے علاقہ میں آباد تھے، جس کا بہرحال کوئی ثبوت دستیاب نہیں ہو سکا ہے۔ پٹن کے گرد چار سٹوپا کے بارے میں خیال ہے کہ یہ تیسری صدی قبل مسیج میں مورین بادشاہ اشوکا نے تعمیر کیے تھے۔ بدھ کی کہانیوں کی طرح اشوکا کے بھی وہاں آنے جانے کی کہانیاں مشہور ہیں لیکن ثبوت دستیاب نہیں ہو سکے۔ لیکن سٹوپا کے تیسری صدی قبل مسیح یا اس کے لگ بھگ کی تعمیر لگتے ہین۔ کیرانٹ کھٹمنڈو کی وادی کے پہلے حکمران ہیں جن کے بارے میں دستاویز دستیاب ہیں۔ ان کے محل کے باقیات پٹن کے قریب ہرنیاوارنا مہاویہارا میں موجود ہیں جس کو پاتوکودون کہتے ہیں۔ لچھاوی حکمران جن کی تحریریں 464ء کی ہیں کیرانٹ کے بعد دوسرے حکمران تھے اور جن کے ہندوستان کے گپتا حکمرانوں کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔ مالا حکمرانوں نے نیپال پر بارہویں صدی عیسوی سے سترہویں صدی تک حکومت کی جن سے کھٹمنڈو کی یہ وادی شاہ حکمران خاندان کے پرتھوی نارائن شاہ نے فتح کی اور موجودہ نیپال کی بنیاد رکھی۔ کٹھمنڈو میں موجود زیادہ تر تاریخی عمارات مالا دور حکومت کی ہیں۔

روایات کے مطابق ما‍ضی میں علاقہ ایک جھیل پر مشتمل تھا جس کا پانی شاکیامونی بدھ کے پیروکار منجوشری نے جنوب میں ایک چٹان کاٹ کر بہا دیا تھا اور اس طرح علاقہ میں رہنے کے لیے جگہ دستیاب ہوئی۔ موجودہ نام کا ماخذ واضح نہیں ہے لیکن خیال ہے کہ اس کا نام کشتہ (کاٹھ) منڈپ سے نکلا ہے جس کا مطلب سنسکرت میں لکڑی کا مندر ہے۔

موجودہ شہر

ترمیم

کاٹھمنڈو کی موجودہ وادی میں تین شہر ہیں۔ کاٹھمنڈو، دریائے باگمتی کے جنوب میں پٹن اور بھگت پور۔ کاٹھمنڈو اور پٹن ایک ساتھ دریا کے دونوں طرف کنارے کنارے چلتے ہیں جبکہ بھگت پور مشرقی طرف پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے۔ پٹن میں کئی غیر ملکی رہتے ہیں اور وہاں ہی غیر ملکی امدادی ایجنسیوں کے دفاتر بھی ہیں۔

آب و ہوا

ترمیم
آب ہوا معلومات برائے پوکھارا (1981-2010)
مہینا جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر سال
اوسط بلند °س (°ف) 19.7
(67.5)
22.2
(72)
26.7
(80.1)
29.8
(85.6)
30.1
(86.2)
30.6
(87.1)
30.0
(86)
30.2
(86.4)
29.3
(84.7)
27.5
(81.5)
24.1
(75.4)
20.7
(69.3)
26.7
(80.1)
یومیہ اوسط °س (°ف) 13.4
(56.1)
15.7
(60.3)
19.8
(67.6)
22.8
(73)
24.3
(75.7)
25.8
(78.4)
26.0
(78.8)
26.1
(79)
25.1
(77.2)
22.1
(71.8)
18.0
(64.4)
14.4
(57.9)
21.1
(70)
اوسط کم °س (°ف) 7.1
(44.8)
9.2
(48.6)
12.8
(55)
15.7
(60.3)
18.4
(65.1)
20.9
(69.6)
22.0
(71.6)
22.0
(71.6)
20.8
(69.4)
16.7
(62.1)
11.9
(53.4)
8
(46)
15.5
(59.9)
اوسط عمل ترسیب مم (انچ) 23
(0.91)
35
(1.38)
60
(2.36)
128
(5.04)
359
(14.13)
669
(26.34)
940
(37.01)
866
(34.09)
641
(25.24)
140
(5.51)
18
(0.71)
22
(0.87)
3,901
(153.58)
ماخذ: Sistema de Clasificación Bioclimática Mundial[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "An Overview of the Central Development Region (CR)" (PDF)۔ Internal-displacement.org۔ 07 جنوری 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ November 25, 2013 
  2. "History"۔ Kathmandu.gov.np۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2010 
  3. "National Population and Housing Census 2011" (PDF)۔ National Planning Commission Secretariat, Central Bureau of Statistics (CBS), Government of Nepal۔ November 2012۔ 07 جنوری 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2015 
  4. NEPAL-POKHARA AIRPORT. Centro de Investigaciones Fitosociológicas. Retrieved 26 September 2014.