کمبائنڈ سروسز (پاکستان) کرکٹ ٹیم

کمبائنڈ سروسز (پاکستان) کرکٹ ٹیم پاک افواج کی فرسٹ کلاس کرکٹ ٹیم تھی۔ اس ٹیم نے 1953-54 سے 1978-79 کے دوران فرسٹ کلاس مقابلوں میں حصہ لیا۔

1953-54 سے 1964-65 ترمیم

کمبائنڈ سروسز کی ٹیم نے قائد اعظم ٹرافی کے پہلے سیزن میں 1953-54ء میں حصہ لیا۔ انھوں نے اپنا پہلا میچ کراچی کرکٹ ٹیم کے خلاف کھیلا اور ان کے کھلاڑی محمد غزالی نے 160 سکور بنائے۔[1] ان کے دوسرے میچ میں انھوں نے 405 کا مجموعہ ترتیب دیا لیکن اس کے باوجود وہ بہاولپور سے میچ ہار گئے۔ اس کے بعد کمبائنڈ سروسز نے بھارت اور سیلون کا دورہ کیا اور وہاں وہ محض ایک ہی میچ سیلون کرکٹ ایسوسی ایشن کے خلاف جیت سکے۔[2]

1976-77 سے 1978-79 ترمیم

دسمبر 1967 سے فروری 1977 تک کمبائنڈ سروسز نے کوئی فرسٹ کلاس میچ نہیں کھیلا۔ انھوں نے 1976-77 کے سیزن میں نیر حسین کی کپتانی میں بی سی سی پی پیٹرنز ٹرافی میں دوبارہ فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز کیا۔ اس وقت نیر حسین کی عمر 41 برس تھی۔ آئندہ تین سیزن میں اس ٹیم نے چار مرتبہ حصہ لیا جس میں سے ایک میچ جیتا، دو ہارے اور ایک برابر ہوا۔ اس کے علاوہ اس ٹیم نے 1978-79 میں بی سی سی پی انوی ٹیشن ٹورنامنٹ میں حصہ لیا اور ایک میچ کھیلا جس میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

میچوں کا ریکارڈ ترمیم

اب تک کمبائنڈ سروسز نے مختلف ٹورنامنٹ میں 33 فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں جن میں سے 14 جیتے، 11 ہارے اور 8 بے نتیجہ رہے۔ اس کے علاوہ بھی تین فرسٹ کلا س میچ کھیلے جن میں سے ایک جیتا، ایک ہارا اور ایک ہی ڈرا ہوا۔ اس ٹیم نے 1954-55 میں بہاولپور کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ ٹیم بنائی اور بھارت میں ممبئی سے میچ کھیلا جس میں انھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

قابل ذکر کھلاڑی ترمیم

امتیاز احمد نے پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے لیے 1950 اور 1960 کی دہائی میں 41 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ انھوں نے کمبائنڈ سروسز کے لیے 26 میچ کھیلے اور اکثر میچوں میں بطور کپتان شراکت کی۔ انھوں نے 43.34کی اوسط سے 1864 سکور بنائے۔[3] اسی دوران شجاع الدین نے 19 ٹیسٹ میچ کھیلے، انھوں نے کمبائنڈ سروسز کے لیے 27 میچ کھیلے اور 30.58 کی اوسط سے 1407 سکور بنائے۔[4] اور 15.44 کی اوسط سے 122 وکٹیں حاصل کیں۔[5] عبدالحفیظ کاردار، منیر ملک، میراں بخش محمد غزالی، وقار حسن اور نوشاد علی ایسے کھلاڑی ہیں جو کمبائنڈ سروسز کے ساتھ ساتھ پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے لیے بھی کھیل چکے ہیں۔

حوالہ جات ترمیم

بیرونی روابط ترمیم

دیگر مآخذ ترمیم