کوسووہ
کوسووَہ('و' زبر)(ترکی: Kosova)(البانوی: Kosova یا Kosovë) (انگریزی: Kosovo) (سربین: Косово и Метохија) سرکاری طور پر جمہوریہ کوسووو جنوب مشرقی یورپ کا ایک ملک ہے جس کی جزوی سفارتی شناخت ہے۔ کوسوو بلقان کے وسط میں خشکی سے گھرا ہوا ہے۔ اردو کی تاریخی کتب میں اس کا نام قوصوہ اور قوصووہ بھی ملتا ہے [8] علاقہ کی سرحدیں مونٹی نیگرو، البانیہ اور مقدونیہ سے ملتی ہیں۔ وسطی کوسوو کا بیشتر حصہ میتوہیجا کے وسیع میدانوں اور میدانوں اور کوسوو کے میدانوں پر حاوی ہے۔ ملون پہاڑ اور شار پہاڑ بالترتیب جنوب مغرب اور جنوب مشرق میں اٹھتے ہیں۔ کل رقبہ 10,887 مربع کلومیٹر (4,203 مربع میل) ہے اور آبادی بیس لاکھ سے کچھ زائد ہے، جن میں زیادہ تر البانوی نژاد ہیں۔ ان کے علاوہ دیگر قابل ذکر آبادکاروں میں سرب، ترک، بوسینیائی اور رومانیہ کے لوگ شامل ہیں۔ اسلام غالب مذہب ہے۔ 93 فیصد آبادی مسلمان ہے۔ وجوسا عثمانی صدر اور البن کورتی کوسوو کے وزیر اعظم ہیں۔ یورو کو بطور کرنسی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا دار الحکومت اور سب سے بڑا شہر پریسٹانیہ ہے۔
کوسووہ | |
---|---|
پرچم | نشان |
ترانہ: | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 42°33′00″N 20°50′00″E / 42.55°N 20.833333333333°E [1] |
رقبہ | 10909.02992 مربع کلومیٹر |
دارالحکومت | پریسٹینہ |
سرکاری زبان | البانوی زبان ، سربیائی |
آبادی | 1586659 (2024)[2] |
گھرانے | 353702 (2024)[2] سانچہ:مسافة |
حکمران | |
طرز حکمرانی | پارلیمانی جمہوریہ |
اعلی ترین منصب | ویوسا عثمانی (4 اپریل 2021–) |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 17 فروری 2008 |
عمر کی حدبندیاں | |
دیگر اعداد و شمار | |
کرنسی | یورو |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت+01:00 (معیاری وقت ) |
ٹریفک سمت | دائیں |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | XK[3][4][5][6][7] |
بین الاقوامی فون کوڈ | +383 |
درستی - ترمیم |
کوسوو میں داردانی قبیلہ ابھرا اور اس نے چوتھی صدی قبل مسیح میں داردانیہ کی بادشاہی قائم کی۔ بعد میں پہلی صدی قبل مسیح میں رومی سلطنت نے اس پر قبضہ کر لیا۔ یہ علاقہ بازنطینی سلطنت میں رہا، جسے 6ویں-7ویں صدی عیسوی تک سلاویوں کی نقل مکانی کا سامنا تھا۔ بازنطینیوں اور پہلی بلغاریہ سلطنت کے درمیان کنٹرول منتقل ہو گیا۔ 13ویں صدی میں، کوسوو سربیائی قرون وسطیٰ کی ریاست اور سربیائی آرتھوڈوکس چرچ کی نشست کا لازمی جزو بن گیا۔ 14ویں اور 15ویں صدی کے آخر میں بلقان میں عثمانی توسیع سربیا کی سلطنت کے زوال کا باعث بنی۔ 1389 کی کوسوو کی جنگ کو فیصلہ کن لمحات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ سربیائی خاندان، خاص طور پر برانکووی، جنگ کے بعد کی مدت کے ایک اہم حصے کے لیے کوسوو پر حکومت کریں گے۔ سلطنت عثمانیہ نے کوسوو کی دوسری جنگ کے بعد کوسوو کو مکمل طور پر فتح کر لیا، 1912 تک تقریباً پانچ صدیوں تک حکومت کی۔ کوسوو البانوی نشاۃ ثانیہ کا مرکز تھا اور اس نے 1910 اور 1912 کی البانوی بغاوتوں کا تجربہ کیا تھا۔ اس کے بعد بلقان اور سرزمین کی جنگیں لڑی گئیں۔ مونٹی نیگرو اور یوگوسلاویہ کے اندر ایک خود مختار صوبہ بن گیا۔ کوسوو کی البانیائی اور سرب کمیونٹیز کے درمیان کشیدگی 20ویں صدی میں ابھرتی رہی اور کبھی کبھار بڑے تشدد میں پھوٹ پڑی، جس کا نتیجہ 1998 اور 1999 کی کوسوو جنگ میں ہوا، جس کے نتیجے میں یوگوسلاو فوج کا انخلاء ہوا اور اقوام متحدہ کی عبوری حکومت مس کوسوو کا قیام عمل میں آیا۔
کوسوو نے یکطرفہ طور پر 17 فروری 2008 کو سربیا سے اپنی آزادی کا اعلان کیا اور اس کے بعد اسے اقوام متحدہ کے 102 رکن ممالک کے ذریعے ایک خود مختار ریاست کے طور پر سفارتی طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے۔ اگرچہ سربیا سرکاری طور پر کوسوو کو ایک خود مختار ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کرتا ہے اور اسے کوسوو اور میتوہیجا کے اپنے جزوی خود مختار صوبے کے طور پر دعویٰ کرتا رہتا ہے، لیکن یہ کوسوو کے اداروں کی گورننگ اتھارٹی کو 2013 کے برسلز معاہدے کے ایک حصے کے طور پر قبول کرتا ہے۔
کوسوو ایک ترقی پزیر ملک ہے، جس کی اعلیٰ متوسط آمدنی والی معیشت ہے۔ اس نے پچھلی دہائی کے دوران ٹھوس اقتصادی ترقی کا تجربہ کیا ہے جیسا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے 2007-2008 کے مالیاتی بحران کے آغاز سے ماپا ہے۔ کوسوو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، ورلڈ بینک، EBRD، وینس کمیشن، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کا رکن ہے اور اس نے کونسل آف یورپ، یونیسکو، انٹرپول میں رکنیت اور اسلامی تعاون تنظیم میں مبصر کی حیثیت کے لیے درخواست دی ہے۔ دسمبر 2022 میں، کوسوو نے یورپی یونین کا رکن بننے کے لیے ایک باضابطہ درخواست دائر کی۔
فہرست متعلقہ مضامین کوسووہ
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "صفحہ کوسووہ في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 دسمبر 2024ء
- ^ ا ب https://askapi.rks-gov.net/Custom/1d268e37-5934-4bd5-bbd1-34a9965cff92.pdf
- ↑ http://www.ezv.admin.ch/pdf_linker.php?doc=Tares_Laenderverzeichnis — اخذ شدہ بتاریخ: 19 نومبر 2015
- ↑ http://www.bundesbank.de/Redaktion/DE/Downloads/Service/Meldewesen/Aussenwirtschaft/Schluessel/laenderverzeichnis.pdf?__blob=publicationFile — اخذ شدہ بتاریخ: 19 نومبر 2015
- ↑ https://assets.publishing.service.gov.uk/government/uploads/system/uploads/attachment_data/file/1116645/Kosovo_Toponymic_Factfile.pdf — اخذ شدہ بتاریخ: 10 مئی 2023
- ↑ تاریخ اشاعت: 8 مارچ 2010 — ‘XK’ country code for Kosovo — اخذ شدہ بتاریخ: 10 مئی 2023
- ↑ https://web.archive.org/web/20160101053811/http://www.swift.com/dsp/resources/documents/IBAN_Registry.pdf — سے آرکائیو اصل فی 1 جنوری 2016
- ↑ اطلس فتوحات اسلامیہ، دارالسلام پبلیکیشنز، ریاض، سعودی عرب