کومسٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی
(کومسٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی سے رجوع مکرر)
کومسٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی جسے سی آئی آئی ٹی بھی کہا جاتا ہے وفاقی حکومت کے ماتحت ایک سرکاری تحقیقی یونیورسٹی ہے جس کے ملک بھر میں متعدد کیمپس ہیں۔[1] اس کا بنیادی کیمپس اسلام آباد کے شہری علاقے میں واقع ہے۔[2]
کمیشن آن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ ان ساؤتھ (Commission on Science and Technology for Sustainable Development in South) | |
شعار | "ایکسیلنس کی تلاش میں" |
---|---|
قسم | سرکاری |
قیام | 1998ء |
چیئرمین | ڈاکٹر امتنان الہی قریشی |
چانسلر | وزارت سائنس و ٹیکنالوجی |
صدر پاکستان | |
ریکٹر | سید محمد جنید زیدی |
طلبہ | ~27,029 |
مقام | اسلام آباد، پاکستان |
کیمپس | شہری — اسلام آباد, لاہور, ایبٹ آباد دیہی — واہ, اٹک, ساہیوال رہائشی — وہاڑی, ورچوئل کیمپس |
رنگ | نیلا, سفید |
وابستگیاں | پاکستانی ہائر ایجوکیشن کمیشن, پاکستان انجینئرنگ کونسل, NCEAC, NBEAC, PCP, PCATP, Lancaster University UK, IET UK, AACSB, AMBA, EQUIS |
ماسکوٹ | COMSIAN |
ویب سائٹ | www |
تنازعات
ترمیمادارے نے 2010 میں دوہری ڈگری کا پروگرام شروع کیا۔ اس سلسلے میں ادارے نے ایچ ای سی سے کسی قسم کی اجازت حاصل نہیں کی۔ بہت سے طلبہ نے پروگرام میں شمولیت اختیار کی۔ 4 سال بعد ادارے نے کہا کہ انھیں صرف ایک ہی ڈگری جاری کی جائے گی، جبکہ دوسری ڈگری کی مد میں 3000 طلبہ سے اربوں روپے فیس وصول کی جا چکی ہے۔ حقیقت سامنے آنے پر طلبہ نے یونیوورسٹی کے خلاف عدالت میں مقدمہ کر دیا۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "CIIT webpage"۔ CIIT۔ 2019-01-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-09-23
- ↑ "Location and Address of CIIT"۔ Google Services, Inc.۔ google maps۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-09-23
- ↑ "دوہری ڈکری کے معاملے پر طلبہ کو بے وقوف بنایا گیا۔ دی نیوز"۔ 2015-07-28 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-05-24