کوٹ اسلام (انگریزی: Kot Islam) پاکستان کا ایک آباد مقام جو ضلع خانیوال تحصیل کبیر والا میں واقع ہے۔ یہ ایک یونین کونسل بھی ہے۔
کوٹ اسلام ملتان جھنگ روڈ پہ واقع ہے۔ یہ ایک سب تحصیل ہے جو دریائے راوی کے ساتھ واقع ہے۔ اس کی آبادی تقریبا دس ہزار ہے۔ یہاں ایک گیسٹ ہاوس بھی ہے جو عین دریا راوی کے ساتھ واقع ہے،مین آبادی کے ساتھ ساتھ کئی چھوٹے دیہات واقع ہیں،یہاں پر پانچ بڑی مساجد ہیں، یہاں گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول،بوائز ہائی اسکول،ایک اسپورٹس گراؤنڈ اورگرلز پرائمری اسکول بھی موجود ہے البتہ کوٹ اسلام تا حال ڈاکخانہ کی سہولت سے محروم ہے جو سیاست کی نذر ہوتا نظر آ رہا ہے یا پھر علاقہ مکینوں کی عدم دلچسپی ہے۔ مین شہر کی آبادی زیادہ تر آرائیں،راجپوت،مغل،کھوکھر اور قریشی فیملی پرمشتمل ہے ،ان کے علاوہ موچی، نائی، تیلی اور دیگر اقوام بستی ہیں، قریبی دیہات میں زیادہ تر ،سیال، دادوآنہ،سہو،تھراج،ہراج قومیں بستی ہیں۔ یہاں کی زمین زرخیز ہے کپاس ،گنا،گندم،اور چاول یہاں کی مشہور فصلیں ہیں۔
مین روڈ یعنی جھنگ شورکوٹ روڈ کے علاوہ دو روڈ بھی نکلتے ہیں۔ ایک قتال پور روڈ اور دوسرا دارا محرم رو ڈ جو نیو ہیڈ سدھنائی کو جا ملتا ہے۔ تاریخ کے حوالے سے یہ جگہ حضرت سلطان عبد الحکیم کا مسکن بھی رہی ہے۔ کوٹ اسلام معاشرتی و سماجی لحاظ سے اس لیول تک پہنچ چکا ہے کہ اس کو تحصیل کا درجہ دینے کی بات چلتی رہی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ بہت جلد حکام بالا اسے تحصیل کا درجہ دیں گے۔ .[1]