کیتھرین ماریا لینگ [1] (پیدائش 28 ستمبر 1973ء) انگلینڈ ویمن، یارکشائر اور بریڈ فورڈ/لیڈز یو سی سی ای کے لیے انگلستان کی ایک خاتون کرکٹ کھلاڑی ہیں۔ [2]

کیتھرین لینگ
ذاتی معلومات
مکمل نامکیتھرین ماریا لینگ
پیدائش (1973-09-28) 28 ستمبر 1973 (عمر 51 برس)
پڈسی، یارکشائر، انگلینڈ
بلے بازیبائیں ہاتھ کی بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کی لیگ بریک گیند باز
حیثیتآل راؤنڈر
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 116)17 نومبر 1995  بمقابلہ  بھارت
آخری ٹیسٹ22 فروری 2003  بمقابلہ  آسٹریلیا
پہلا ایک روزہ (کیپ 65)18 جولائی 1995  بمقابلہ  نیدرلینڈز
آخری ایک روزہ7 فروری 2003  بمقابلہ  بھارت
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1989–2004یارکشائر
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 12 56 13 160
رنز بنائے 436 711 436 2,762
بیٹنگ اوسط 24.22 15.80 22.94 21.92
100s/50s 1/0 0/1 1/0 0/13
ٹاپ اسکور 144 80 144 91
گیندیں کرائیں 1,429 1,461 1,531 4,904
وکٹ 17 33 19 120
بالنگ اوسط 39.76 29.57 37.84 23.94
اننگز میں 5 وکٹ 0 0 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 n/a 0 0
بہترین بولنگ 3/49 4/31 3/49 4/31
کیچ/سٹمپ 2/– 14/– 2/– 45/–
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 14 فروری 2021ء

کیریئر

ترمیم

لینگ انگلینڈ کی خواتین کی انڈر 19 کپتان تھیں اور پہلی بار 1995ء میں ون ڈے انٹرنیشنل میں سینئر سکواڈ کے لیے کھیلی۔ اپریل 1999ء میں لینگ نے بریڈ فورڈ کرکٹ لیگ میں یارکشائر بینک کی پہلی ٹیم کے لیے کھیلا، اس لیگ میں کھیلنے والی پہلی خاتون اور 2001ء میں انٹر یو سی سی ای کرکٹ کھیلنے والی پہلی خاتون بن گئیں [1] انھیں 2002ء میں ٹینیرف میں غیر مجاز چھٹیاں گزارنے کے بعد انگلینڈ کے ایک روزہ اسکواڈ سے ڈراپ کر دیا گیا تھا۔ [3] اگرچہ انھیں 2003ء کے دورہ آسٹریلیا کے لیے واپس بلایا گیا تھا لیکن ان کا آخری ٹیسٹ میچ فروری 2003ء میں تھا۔ اس کا سب سے زیادہ ٹیسٹ سکور 1996ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف 144 کے ساتھ آیا جو خواتین کی ٹیسٹ تاریخ میں نمبر 7 یا اس سے کم پوزیشن پر بیٹنگ کرتے ہوئے کسی بھی کرکٹ کھلاڑی کا سب سے زیادہ انفرادی سکور کا ریکارڈ ہے۔ [2]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Kathryn Leng: England"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جنوری 2015 
  2. ^ ا ب "Kathryn Leng"۔ BBC News۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جنوری 2015 
  3. Aldred, Tanya (7 July 2002)۔ "A woman's place: obscurity, hard work, no reward"۔ The Guardian۔ Guardian Media Group