گلگت بلتستان کونسل

پاکستان کی انتظامی علاقے گلگت بلتستان کا کونسل

گلگت بلتستان کونسل کا قیام گلگت بلتستان (امپاورمنٹ اینڈ سیلف گورننس) آرڈر 2009ء کے آرٹیکل 33 کے مطابق کیا گیا ہے۔ اس کے چیئرمین پاکستان کے وزیر اعظم ہیں اور گلگت بلتستان کے گورنر منتخب ہونے والے چھ ارکان پر وائس چیئرمین ہیں۔ یہ 53 مضامین پر قانون سازی کر سکتا ہے جیسا کہ آرڈر کے شیڈول III میں دیا گیا ہے۔ [1] 2009ء کے آرڈر کے آرٹیکل 33 کے تحت مئی 2009ء میں قائم ہونے والی کونسل کی نمائندگی وفاقی اور گلگت بلتستان حکومت کے چھ اراکین کرتے تھے۔[2]

اس وقت کونسل کی نمائندگی محمد صفدر اعوان، خالد حسین مگسی، درشن پاشی، سید افتخار الحسن، اسفن یار ایم بھنڈارا اور طارق فضل چوہدری کر رہے تھے، یہ تمام وفاقی حکومت کی طرف سے تھے۔[2]

الیکشن

ترمیم

قانون ساز اسمبلی کے تمام 33 ارکان کو ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینا ہوتا ہے۔ خفیہ ووٹنگ (بیلٹ پیپرز) کی بجائے ہاتھ اٹھا کر (دکھا کر) کی جاتی ہے۔ ریجنل الیکشن کمیشن کی نگرانی میں جی بی اسمبلی ہال میں پولنگ کرانی ہو ہوتی ہیں۔[2]

2016ء کے الیکشن

ترمیم

انتخابات پانچ سال بعد ہوئے۔ ان کا انعقاد حکومت کی طرف سے جی بی ایمپاورمنٹ اینڈ سیلف گورننس آرڈر، 2009ء میں شامل کردہ ترمیم کے تحت کیا گیا تھا۔ [2] اور درج ذیل ارکان منتخب ہوئے:

الیکشن 2021ء

ترمیم

2021ء کے جی بی کونسل کے الیکشن میں چھ ارکان منتخب ہوئے۔ [3]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم

Gilgit Baltistan Assembly

  1. "Gilgit-Baltistan Council"۔ Gilgit-Baltistan Council۔ 12 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جولا‎ئی 2013 
  2. ^ ا ب پ ت "Election of G-B Council members notified"۔ 27 April 2016 
  3. "PTI Wins 4 Out of 6 Seats of GB Council" 

بیرونی روابط

ترمیم