ہرپرساد شاستری

بنگالی اسکالر

ہرپرساد شاستری ((بنگالی: হরপ্রসাদ শাস্ত্রী)‏) ‏ (6 دسمبر 1853 – 17 نومبر 1931ء) جو ہرپرساد بھٹاچاریہ کے نام سے بھی مشہور ہیں، ہندوستان کے ایک دانش ور، سنسکرت کے عالم، پرانے دستاویزوں کے شیدائی اور بنگالی ادب کے مورخ تھے۔ بنگالی ادب کے سب سے قدیم نمونہ چریاپد کے انکشاف کا سہرا ہرپرساد کے سر ہے۔[2]

ہرپرساد شاستری
(بنگالی میں: হরপ্রসাদ শাস্ত্রী ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائش 6 دسمبر 1853
کھلنا، بنگال پریزیڈنسی
وفات 17 نومبر 1931
کولکاتا   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا
سنسکرت کالج (–1877)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بی اے ،ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ اکیڈمک، مستشرق
مادری زبان بنگلہ   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان بنگلہ [1]،  مراٹھی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت ہیئر اسکول ،  پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا ،  جامعہ ڈھاکہ ،  سنسکرت کالج   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

ہرپرساد شاستری بنگالی شہر کھلنا میں واقع کمیرا گاؤں میں پیدا ہوئے۔ ان کا آبائی وطن چوبیس پرگنہ کے شمال میں واقع نیہاٹی تھا۔ ان کے خاندان کا نام بھٹاچاریہ تھا جو بنگال کا ایک عام خاندانی نام ہے۔

ہرپرساد شاستری کی ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں کے اسکول میں ہوئی، بعد ازاں وہ کلکتہ کے سنسکرت کالج اور پریزیڈنسی کالج میں پڑھتے رہے۔ کلکتہ میں وہ مشہور بنگالی محقق اور سماجی مصلح ایشور چندر ودیا ساگر کے ساتھ قیام پزیر رہے۔ ودیا ساگر شاستری کے بڑے بھائی نندکمار کے دوست تھے۔[2][3]

شاستری نے سنہ 1871ء میں ثانوی تعلیم مکمل کی، سنہ 1873ء میں انڈر گریجویٹ، 1876ء میں بی اے اور 1877ء میں سنسکرت میں آنرز مکمل کیا۔ ایم اے کی ڈگری لینے کے بعد انھیں شاستری کا خطاب دیا گیا۔ یہ خطاب اس طالب علم کو دیا جاتا تھا جو امتیازی نمبروں سے کامیاب ہوتا۔ سنہ 1878ء میں وہ ہیئر اسکول میں مدرس بن گئے۔[2][3]

پیشہ ورانہ زندگی

ترمیم

ہرپرساد شاستری متعدد مناصب پر فائز رہے۔ سنہ 1883ء میں وہ سنسکرت کالج کے پروفیسر بنے۔ اسی اثنا میں وہ حکومت بنگال کے معاون مترجم بھی تھے۔ سنہ 1886ء سے 1894ء تک سنسکرت کالج کی تدریس کے ساتھ بنگال لائبریری کے کتاب دار بھی رہے۔ سنہ 1895ء میں شاستری پریزیڈنسی کالج کے شعبہ سنسکرت کے صدر بنے۔[2][3]

سنہ 1900ء میں شاستری سنسکرت کالج کے صدر مدرس بن گئے لیکن 1908ء میں انھوں نے سنسکرت کالج چھوڑ کر حکومت کے شعبہ معلومات میں ملازمت کرلی۔ نیز 1921ء سے 1924ء تک وہ ڈھاکہ یونیورسٹی میں بنگالی اور سنسکرت زبانوں کے شعبوں کے صدر رہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb10743893z — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. ^ ا ب پ ت Satyajit Chowdhury (2012)۔ "Shastri, Haraprasad"۔ $1 میں Sirajul Islam، Ahmed A. Jamal۔ Banglapedia: National Encyclopedia of Bangladesh (Second ایڈیشن)۔ Asiatic Society of Bangladesh 
  3. ^ ا ب پ edited by Subodhchandra Sengupta. (1998)۔ مدیر: Subodh Chandra Sengupta and Anjali Bose (eds.)۔ Sansad Bangali Charitabhidhan۔ Vol. I (4th ایڈیشن)۔ Sahitya Samsad۔ صفحہ: 612–613۔ ISBN 81-85626-65-0  (بنگالی میں)