ابو معاویہ یزید بن زریع عیشی بصری ایک مشہور حافظ حدیث اور حدیث نبوی کے راویوں میں سے ایک ہیں۔ بصرہ کے محدث حماد بن زید ، عبد الوارث، معتمر بن سلیمان ، عبد الواحد بن زیاد ، جعفر بن سلیمان، وہیب بن خالد ، خالد بن حارث، بشر بن مفضل اور اسماعیل بن علیہ کے ساتھ یہ دس اپنے زمانے میں بصرہ میں حدیث کے امام تھے۔[1]

یزید بن زریع
معلومات شخصیت
پیدائشی نام يزيد بن زريع بن يزيد
وجہ وفات طبعی موت
رہائش بصرہ
شہریت خلافت عباسیہ
کنیت ابو معاویہ
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ 8
نسب العیشی ، البصری ، التیمی
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے الحافظ
استاد ایوب بن ابی تمیمہ سختیانی ، خالد الحذاء ، یونس بن عبید ، ہشام بن عروہ
نمایاں شاگرد بہز بن اسد   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

نام ونسب ترمیم

یزید نام،ابو معاویہ کنیت اوروالد کا اسم گرامی زُریع تھا [2]بصرہ کے مشہور خاندان بنو عائش سے نسبت رکھنے کے باعث عیشی کہلاتے ہیں اس خاندان کو ائمہ سلف کی ایک بڑی جماعت کے انتساب کا شرف حاصل ہے۔ [3]

ولادت اوروطن ترمیم

101ھ میں بمقام بصرہ پیدا ہوئے۔[4]

فضل وکمال ترمیم

علم و فضل اورمہارت فنی کے اعتبار سے اکابر حفاظ حدیث اورممتاز اتباع تابعین میں شمار کیے جاتے ہیں اس کے علاوہ تثت واتقان،ثقاہت وعدالت،زہد واتقاء،استغناء وتواضع اور عبادت وریاضت کی بھی ایک اعلیٰ مثال تھے،ابو عوانہ ان کی صحبت فیض اثر سے چالیس سال تک مسلسل مستفید ہوتے رہے وہ اس طویل ترین رفاقت کے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ "یزید کے چراغِ علم سے ہر سال میرے علم و دانش کو جلا اورروشنی ملتی تھی ۔ [5] امام احمدؒ کا بیان ہے: کان یزید ریحانۃ البصرۃ ما اتقنہ وما احفظہ [6] یزید بصرہ کے ناز بوتھے،وہ بڑے ہی متقن اورحافظ تھے۔ ابن عماد حنبلی انھیں "الحافظ الثبت المتقن محدث اھل البصرۃ"علامہ خزرجی: الحفاظ احد العلام اورامام یافعی :الحافظ اللبیب لکھتے ہیں۔ [7]

روایت حدیث ترمیم

ایوب سختیانی، یونس بن عبید، خالد الحذاء، حسین معلم، حبیب معلم، حبیب بن شہد، حجاج بن حجاج، حجاج بن ابی عثمان، حمید طویل، داؤد بن ابی ہند، سعید بن ابی عروبہ، سلیمان بن طرکان تیمی، اور عبداللہ بن عون، عوف، عمارہ بن ابی حفصہ، ہشام بن عروہ، یحییٰ بن ابی اسحاق حضرمی، سعید جریری، روح بن قاسم اور دوسرے لوگوں کا ایک گروہ اور یزید نے بصرہ سے سفر نہیں کیا۔ تلامذہ: اس کی سند سے عبدالرحمٰن بن مہدی، مسدّد بن مسرہد، علی بن مدینی، امیہ بن بسطام، قواریری، محمد بن منہال ضریر ، محمد بن منہال، حجاج کے بھائی، احمد بن مقدام، نصر بن علی جہمی، اور بہت سے دوسرے محدثین۔ ائمہ صحاح ستہ نے اسے بیان کیا ہے۔[8]

جراح اور تعدیل ترمیم

احمد بن شعیب نسائی نے کہا ثقہ ہے ۔ احمد بن حنبل نے کہا بصرہ میں تصدیق قائم کرنا اسی کی طرف ہے، اور ایک بار کہا: میں نے جو کچھ سیکھا ہے اور جو کچھ میں نے حفظ کیا ہے وہ اس میں سچا اور کامل ہے۔ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ثبت ہے۔ حافظ ذہبی نے کہا الحافظ ہے۔ یحییٰ بن معین نے کہا ثقہ ، مامون ، صدروق ہے ۔ ابو حاتم رازی نے کہا ثقہ ہے ۔ ابن حبان بستی نے کہا ثقہ ہے ۔ محمد بن سعد واقدی نے کہا ثقہ ہے ۔ [9]

ثقاہت واتقان ترمیم

طویل العمر مشغلہ درس کی وجہ سے انھیں حدیث کی صحت و سقم کو پرکھنے کا پورا ملکہ پیدا ہو گیا تھا اور اس میں ان کا تثبت واتقان باتفاق علما مسلم تھا، بشر حافی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: کان یزید حافظا متقناً ما اعلم انی رأیت مثلہ ومثل صحۃ حدیثہ [10] شیخ یزید حافظ متفن تھے میں نے ان جیسا صحیح الحدیث نہیں دیکھا۔ یحییٰ بن سعید القطان کا بیان ہے کہ: لم یکن ھٰھُنا احد اثبت منہ [11] ان سے زیادہ ثبت رکھنے والا بصرہ میں کوئی نہیں دیکھا۔ علامہ ابن سعد رقمطراز ہیں: کان ثقۃ کثیر الحدیث حجۃ [12] وہ ثقہ،کثیر الحدیث اور حجت تھے۔ امام احمدؒ شہادت دیتے ہیں کہ: مااتقنہ وما احفظہ صدوق متقن [13] وہ بہت متقن،حافظ اور صدوق تھے۔ علاوہ ازیں یحییٰ ابن معین، ابو حاتم اور دوسرے بہت سے علما ان کی ثقاہت کا بصراحت اعتراف کرتے ہیں۔

مناقب ترمیم

علمی فضائل وکمالات کے ساتھ ان کی دنیائے عمل بھی آراستہ تھی،خاص طور پر نماز کا بہت اہتمام رکھتے اورنوافل کثرت سے پڑھتے تھے،اسی بنا پر عالمِ بالا میں خدا وند قدوس نے ان کے ساتھ خصوصی معاملہ فرمایا، جیسا کہ نصر بن علی بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک رات یزید بن زریعؒ کو خواب میں دیکھا اوردریافت کیا کہ خدا تعالیٰ نے آپ کے ساتھ کیسا معاملہ فرمایا؟ شیخ نے جواب دیا کہ میں جنت میں داخل ہو گیا،عرض کیا کن اعمال کی بنا پر؟فرمایا کثرتِ نماز کی وجہ سے ۔ [14]

وفات ترمیم

یزید کی وفات سنہ 182ھ میں بصرہ میں ہوئی۔

حوالہ جات ترمیم

  1. سير أعلام النبلاء الطبقة السابعة يزيد بن زريع المكتبة الإسلامية. وصل لهذا المسار في 13 نوفمبر 2016 آرکائیو شدہ 2017-08-01 بذریعہ وے بیک مشین
  2. (تہذیب التہذیب:11/325)
  3. (اللباب فی الانساب:3/162)
  4. (خلاصہ تذہیب تہذیب الکمال:431)
  5. (تذکرۃ الحفاظ:1/233)
  6. (العبر:1/28)
  7. (شذرات :1/298 وخلاصہ:431 ومرأۃ الجنان:1/382)
  8. يزيد بن زريع العيشي أَبُو معاوية البصري إسلام ويب. وصل لهذا المسار في 13 نوفمبر 2016 آرکائیو شدہ 2017-03-12 بذریعہ وے بیک مشین
  9. سير أعلام النبلاء الطبقة السابعة يزيد بن زريع المكتبة الإسلامية. وصل لهذا المسار في 13 نوفمبر 2016 آرکائیو شدہ 2017-08-01 بذریعہ وے بیک مشین
  10. (تذکرۃ الحفاظ:1/233)
  11. (العبر :1/284)
  12. (طبقات ابن سعد:7/44)
  13. (صفوۃ الصفوۃ:3/277)
  14. (مرأۃ الجنان:1/382)