یوزویندرا چاہل
یوزویندر سنگھ چاہل (پیدائش: 23 جولائی 1990ء) ایک بھارتی کرکٹ کھلاڑی اور شطرنج کے سابق کھلاڑی ہیں۔ وہ بھارتی مقامی کرکٹ میں ہریانہ کے لیے کھیلتا ہے۔ وہ فی الحال آئی پی ایل میں راجستھان رائلز فرنچائز کے کھلاڑی ہیں۔ وہ ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹی 20 بین الاقوامی (دونوں میں بھارت کی نمائندگی کرتا ہے اور شطرنج میں بین الاقوامی سطح پر مقامی کی نمائندگی بھی کر چکا ہے۔ وہ ٹانگ بریک کرنے والا بولر ہے۔ چاہل ٹی 20 بین الاقوامی کی تاریخ میں 6 وکٹ لینے والے دوسرے اور پہلے بھارتی کھلاڑی تھے۔ [1] وہ بین الاقوامی کرکٹ میچ میں مین آف دی میچ قرار پانے والے پہلے کنکشن کے متبادل تھے۔ [2]
یوزویندر چاہل 2019ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 23 جولائی 1990 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | یوزی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا لیگ بریک، گوگلی گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 211) | 11 جون 2016ء بمقابلہ زمبابوے | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 23 ستمبر 2018ء بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ شرٹ نمبر. | 3 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 60) | 18 جون 2016 بمقابلہ زمبابوے | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 8 جولائی 2018ء بمقابلہ انگلستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹی20 شرٹ نمبر. | 6 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2009/10 تا حال | ہریانہ کرکٹ ٹیم (اسکواڈ نمبر. 3) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011 تا 2013 | ممبئی انڈینز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2014 تا حال | رائل چیلنجرز بنگلور (اسکواڈ نمبر. 3) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 23 ستمبر 2018ء |
مقامی کیریئر
ترمیمچاہل کو پہلی بار ممبئی انڈینز نے 2011ء میں سائن اپ کیا تھا۔ وہ تین سیزن میں صرف 1 آئی پی ایل گیم میں نظر آئے اور وہ 24 اپریل کو کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف تھا لیکن 2011ء کی چیمپئنز لیگ ٹوئنٹی 20 کے تمام میچوں میں کھیلا۔ انھوں نے رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف فائنل میں 3 اووروں میں 9 رن پر 2 وکٹ لیے، جس سے ممبئی کو 139 کے ٹوٹل کا دفاع کرنے اور ٹائٹل جیتنے میں مدد ملی۔ 2014ء کے آئی پی ایل کھلاڑیوں کی نیلامی میں، انھیں رائل چیلنجرز نے ان کی بنیادی قیمت ₹ 10 لاکھ میں خریدا۔ انھیں آئی پی ایل 2014ء میں دہلی ڈیئر ڈیولز کے خلاف مین آف دی میچ کا ایوارڈ ملا۔ جنوری 2018ء میں انھیں 2018ء کی آئی پی ایل نیلامی میں رائل چیلنجرز بنگلور نے واپس خرید لیا۔ [3] فروری 2022ء میں انھیں راجستھان رائلز نے 2022ء انڈین پریمیئر لیگ ٹورنامنٹ کے لیے میگا نیلامی میں خریدا۔ [4] 18 اپریل 2022ء کو کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف آئی پی ایل میچ میں، چاہل نے ہیٹ ٹرک اور پانچ وکٹیں حاصل کیں ۔ [5]
بین الاقوامی کیریئر
ترمیمانھیں 2016ء میں زمبابوے کے دورے کے لیے 14 رکنی اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ انھوں نے 11 جون 2016ء کو ہرارے اسپورٹس کلب میں زمبابوے کے خلاف اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا، رچمنڈ متومبامی ان کی ایک روزہ میں پہلی وکٹ تھی۔ [6] دوسرے میچ میں چاہل نے صرف 26 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں اور اپنی ٹیم کو 8 وکٹوں سے فتح سے ہمکنار کرایا۔ اپنے دوسرے اوور میں، انھوں نے 109 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سیم اپ ڈیلیوری کی۔ [7] ان کی باؤلنگ کارکردگی نے انھیں پہلے بین الاقوامی مین آف دی میچ کا ایوارڈ بھی حاصل کیا۔ انھوں نے 18 جون 2016ء کو ہرارے میں زمبابوے کے خلاف اپنا ٹی 20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا، میلکم والر ٹی 20 بین الاقوامی میں ان کی پہلی وکٹ تھی۔ [8] 1 فروری 2017ء کو وہ انگلینڈ کے خلاف 6/25 کے اعداد و شمار کے ساتھ، ٹی 20 بین الاقوامی میں پانچ وکٹ لینے والے بھارت کے پہلے بولر بن گئے۔ یوزویندر چہل پہلے لیگ اسپنر بھی تھے جنھوں نے ٹی 20 آئی میں فائفر کے ساتھ ساتھ 6 وکٹیں بھی حاصل کیں اور ٹی 20 آئی کی تاریخ میں بطور لیگ اسپنر بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ اپنے نام کیا (6/25)۔ انھوں نے 2017ء میں کسی بھی گیند باز کی طرف سے ٹی 20 بین الاقوامی میں سب سے زیادہ وکٹیں (23) حاصل کیں۔ [9] چاہل 1 فروری 2017ء کو انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹی 20 بین الاقوامی میں پانچ وکٹ لینے والے پہلے بھارتی گیند باز بھی ہیں۔ 18 جنوری 2019ء کو چاہل نے آسٹریلیا کے خلاف 6/42 لے کر اپنا دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی 5 وکٹ حاصل کیا۔ یہ 2003/04ء میں اجیت اگرکر کے بعد بھارتی باؤلر بمقابلہ آسٹریلیا کے مشترکہ بہترین اعداد و شمار تھے۔ یہ آسٹریلیا کے خلاف آسٹریلیا میں ایم سی جی میں بھارتی اسپنر کے بہترین اعداد و شمار بھی تھے۔ اس میچ میں آسٹریلیا نے 48.5 اوورز میں 230 رنز بنائے جب کہ ہندوستان نے ایم ایس دھونی اور کیدار جادھو کی عمدہ اننگز کی بدولت 7 وکٹوں سے آسانی سے اس کا تعاقب کیا۔ اپریل 2019ء میں انھیں 2019ء کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے بھارت کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ [10] [11] انھوں نے اپنی ورلڈ کپ مہم 12 وکٹوں کے ساتھ ختم کی۔ [12] نومبر 2019ء میں، بنگلہ دیش کے خلاف تیسرے ٹی 20 بین الاقوامی کے دوران، وہ ٹی 20 بین الاقوامی میں 50 وکٹیں لینے والے بھارت کے تیسرے بولر بن گئے۔ [13] 4 دسمبر 2020ء کو آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹی 20 بین الاقوامی میچ میں، چہل نے رویندرا جدیجا کی جگہ لے لی کیونکہ وہ زخم کی تکلیف میں مبتلا تھے۔ چہل کو بعد میں مین آف دی میچ قرار دیا گیا، وہ بین الاقوامی کرکٹ میچ میں مین آف دی میچ کا ایوارڈ جیتنے والے پہلے کنکشن متبادل بن گئے۔ [14] جون 2021ء میں، انھیں سری لنکا کے خلاف سیریز کے لیے ہندوستان کے ایک روزہ بین الاقوامی سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ انھیں ہندوستانی 2021ء T20 WC دستے سے باہر رکھا گیا تھا، جس سے کئی سوالات اور رد عمل سامنے آئے۔ [15] فروری 2022ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف افتتاحی میچ میں، چاہل نے ایک روزہ کرکٹ میں اپنی 100 ویں وکٹ حاصل کی۔ [16] جون 2022ء میں چاہل کو آئرلینڈ کے خلاف ان کی ٹی 20 بین الاقوامی سیریز کے لیے بھارت کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ [17]
شطرنج کا کیریئر
ترمیمچاہل شطرنج اور کرکٹ دونوں میں بھارت کی نمائندگی کرنے والے واحد کھلاڑی ہیں۔ اس نے عالمی یوتھ چیس چیمپیئن شپ میں شطرنج میں بھارت کی نمائندگی کی حالانکہ اس نے بعد میں اس کھیل کو چھوڑ دیا جب اس نے سپانسر کی تلاش میں جدوجہد کی۔ [18] وہ ورلڈ چیس فیڈریشن کی آفیشل سائٹ میں درج ہے، تازہ ترین FIDE کی درجہ بندی کے مطابق چاہل کی درجہ بندی 1956 ہے۔ [19]
ذاتی زندگی
ترمیمیوزویندر چہل نے 8 اگست 2020ء کو یوٹیوبر ، ڈانس کوریوگرافر اور دندان ساز دھناشری ورما سے منگنی کی اور 22 دسمبر 2020ء کو گڑگاؤں میں ایک نجی تقریب میں ان سے شادی کی۔ 2022ء میں اس نے انکشاف کیا کہ ممبئی انڈینز کے ساتھ اپنے کام کے دوران، ایک نشے میں دھت ٹیم کے ساتھی نے اسے 15ویں منزل کی بالکونی سے لٹکایا۔ انھوں نے کھلاڑی کا نام نہیں بتایا، لیکن اس انکشاف نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس سے قبل انھیں اینڈریو سائمنڈز اور جیمز فرینکلن نے بھی ایک کمرے میں باندھا تھا۔ [20] [21] [22]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Yuzvendra Chahal Biography, Records, Achievements, Career & Stats"۔ Sportskeeda.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اپریل 2019
- ↑ "Yuzvendra Chahal: concussion substitute for Ravindra Jadeja, also Man of the Match"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 دسمبر 2020
- ↑ "List of sold and unsold players"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2018
- ↑ "IPL 2022 auction: The list of sold and unsold players"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2022
- ↑ "Jos Buttler ton, Yuzvendra Chahal hat-trick give Rajasthan Royals narrow win"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2022
- ↑ "India tour of Zimbabwe, 1st ODI: Zimbabwe v India at Harare, Jun 11, 2016"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2016
- ↑ "Chahal breaks the 100 km/h-mark"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2016
- ↑ "India tour of Zimbabwe, 1st T20I: Zimbabwe v India at Harare, Jun 18, 2016"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2016
- ↑ "Most Wickets in Twenty20 Internationals in 2017"۔ Stats.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2017
- ↑ "Rahul and Karthik in, Pant and Rayudu out of India's World Cup squad"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2019
- ↑ "Dinesh Karthik, Vijay Shankar in India's World Cup squad"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2019
- ↑ "ICC Cricket World Cup 2019 Statistics"
- ↑ "Team India win first T20 series this year at home, Deepak Chahar became first Indian to take a hat-trick in this format"۔ DB Post۔ 10 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2019
- ↑ "Yuzvendra Chahal: concussion substitute for Ravindra Jadeja, also Man of the Match"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 دسمبر 2020
- ↑ "'He did everything he could': Netizens disappointed not seeing Chahal in India's T20 World Cup squad again"۔ DNA India (بزبان انگریزی)۔ 2021-10-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2021
- ↑ "IND vs WI: Yuzvendra Chahal becomes second-fastest Indian spinner to incredible milestone"۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 فروری 2022
- ↑ "Hardik Pandya to captain India in Ireland T20Is; Rahul Tripathi gets maiden call-up"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2022
- ↑ "Yuzvendra Chahal: Chess' loss was IPL's gain"۔ 06 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 مئی 2014
- ↑ "Yuzvendra, S. Chahal FIDE Chess Profile – Players Arbiters Trainers"۔ Ratings.fide.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اپریل 2019
- ↑ "He was very drunk, he took me and hung me out of the 15th-floor balcony"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2022
- ↑ "Indian Premier League 2022: What Ravi Shastri Said After Yuzvendra Chahal's Shocking Revelation | Cricket News"۔ NDTVSports.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2022
- ↑ "BCCI should take a look on 2013 incident with Chahal in IPL: Sarandeep Singh | Cricket News"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ 9 Apr 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2022