پلیئر آف دی میچ ایوارڈ (کرکٹ)
کرکٹ کے کھیل میں ایک مین آف میچ یا پلیئر آف دی میچ اور پلیئر آف دی سیزن ایوارڈ کرکٹ میں بہترین کھلاڑی دیا جاتا ہے، تقریبا ہمیشہ ایک ایسے کھلاڑی کو یہ اعزاز دیا جاتا ہے جو اپنی کارکردگی کی وجہ سے اپنی کرکٹ ٹیم کے میچ جیتنے کا سبب بنتا ہے۔
ٹیسٹ میچوں میں، جیک کیلس نے سب سے زیادہ بار یہ اعزاز جیتنے کا اعزاز حاصل کر رکھا ہے، جس نے 166 میچوں میں 23 بار یہ اعزاز حاصل کیا، اس کے بعد متھایا مرلی دھرن نے 19 بار یہ اعزاز حاصل کیا۔ [1]
ایک روزہ میچوں میں سچن تندولکر نے سب سے زیادہ بار یہ اعزاز حاصل کیا۔، جس نے 463 میچوں میں 62 بار یہ ایوارڈ حاصل کیا۔ [2]
ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں شاہد آفریدی نے سب سے زیادہ 15بار یہ اعزاز حاصل کیا۔ اس کے بعد ویرات کوہلی نے 10 بار یہ اعزاز حاصل کیا۔ [3]
ٹیسٹ کرکٹ
ترمیمسب سے زیادہ پلیئر آف میچ ایوارڈز
ترمیمایوارڈز کی تعداد | پلیئر | ٹیم | میچز | کیریئر |
---|---|---|---|---|
23 | جیک کیلس | جنوبی افریقا | 166 | 1995-2013 |
19 | متھایا مرلی دھرن | سری لنکا | 133 | 1992-2010 |
17 | وسیم اکرم | پاکستان | 104 | 1985-2002 |
17 | شین وارن | آسٹریلیا | 145 | 1992-2007 |
16 | کمار سنگاکارا | سری لنکا | 134 | 2000-2015 |
16 | رکی پونٹنگ | آسٹریلیا | 168 | 1995-2012 |
14 | کرٹلی امبروز | ویسٹ انڈیز | 98 | 1988-2000 |
14 | اسٹیو وا | آسٹریلیا | 168 | 1985-2004 |
14 | سچن تندولکر | بھارت | 200 | 1989-2013 |
13 | مہیلا جے وردھنے | سری لنکا | 149 | 1997-2014 |
آخری اپ ڈیٹ: 5 مارچ 2019 [4] |
سب سے زیادہ پلیئر آف دی سیریز اعزاز
ترمیمایوارڈز کی تعداد | پلیئر | ٹیم | سیریز کی تعداد | کیریئر |
---|---|---|---|---|
11 | متھایا مرلی دھرن | سری لنکا | 61 | 1992-2010 |
9 | جیک کیلس | جنوبی افریقا | 61 | 1995-2013 |
8 | عمران خان | پاکستان | 28 | 1971-1992 |
8 | رچرڈ ہیڈلی | نیوزی لینڈ | 33 | 1973-1990 |
8 | شین وارن | آسٹریلیا | 46 | 1992-2007 |
7 | روی چندرن ایشون | بھارت | 24 | 2011-تا حال |
7 | وسیم اکرم | پاکستان | 43 | 1985-2002 |
7 | شیو نارائن چندرپال | ویسٹ انڈیز | 60 | 1994-2015 |
6 | میلکم مارشل | ویسٹ انڈیز | 21 | 1978-1991 |
6 | کرٹلی امبروز | ویسٹ انڈیز | 27 | 1988-2000 |
6 | اسٹیو وا | آسٹریلیا | 54 | 1985-2004 |
آخری اپ ڈیٹ: 5 مارچ 2019 [5] |
ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ
ترمیمسب سے زیادہ پلیئر آف میچ ایوارڈز
ترمیمایوارڈز کی تعداد | پلیئر | میچز | کیریئر |
---|---|---|---|
62 | سچن تندولکر بھارت | 463 | 1989-2012 |
48 | سینتھ جے سوریا سری لنکا | 445 | 1989-2011 |
32 | ویرات کوہلی بھارت | 224 | 2008-تا حال |
32 | جیک کیلس جنوبی افریقا | 328 | 1996-2014 |
32 | رکی پونٹنگ آسٹریلیا | 375 | 1995-2012 |
32 | شاہد افریدی پاکستان | 398 | 1996-2015 |
31 | ویوین رچرڈز ویسٹ انڈیز | 187 | 1975-1991 |
31 | سورو گنگولی بھارت | 311 | 1992-2007 |
31 | کمار سنگاکارا سری لنکا | 404 | 2000-2015 |
30 | برائن لارا ویسٹ انڈیز | 299 | 1990-2007 |
30 | اروندا ڈی سلوا سری لنکا | 308 | 1984-2003 |
آخری اپ ڈیٹ: 5 مارچ 2019 [6] |
سب سے زیادہ پلیئر آف دی سیریز انعام
ترمیمایوارڈز کی تعداد | پلیئر | سیریز کی تعداد | کیریئر |
---|---|---|---|
15 | سچن تندولکر بھارت | 108 | 1989-2012 |
11 | سینتھ جے سوریا سری لنکا | 111 | 1989-2011 |
9 | شان پولک جنوبی افریقا | 60 | 1996-2008 |
7 | ویوین رچرڈز ویسٹ انڈیز | 40 | 1975-1991 |
7 | ہاشم آملا جنوبی افریقا | 47 | 2008-تا حال |
7 | ویرات کوہلی بھارت | 50 | 2008-تا حال |
7 | کرس گیل ویسٹ انڈیز | 65 | 1999-تا حال |
7 | یووراج سنگھ بھارت | 71 | 2000-2019 |
7 | سورو گنگولی بھارت | 75 | 1992-2007 |
7 | رکی پونٹنگ آسٹریلیا | 77 | 1995-2012 |
7 | مہندرا سنگھ دھونی بھارت | 77 | 2004-تا حال |
آخری اپ ڈیٹ: 5 مارچ 2019 [7] |
ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ
ترمیمسب سے زیادہ پلیئر آف میچ ایوارڈز
ترمیمایوارڈز کی تعداد | پلیئر | میچز | کیریئر |
---|---|---|---|
15 | شاہد افریدی پاکستان | 99 | 2006-2018 |
10 | ویرات کوہلی بھارت | 65 | 2010-تا حال |
9 | کرس گیل ویسٹ انڈیز | 56 | 2006-تا حال |
9 | شین واٹسن آسٹریلیا | 58 | 2006-2016 |
9 | محمد نبی افغانستان | 65 | 2010-تا حال |
9 | محمد شہزاد افغانستان | 65 | 2010-تا حال |
9 | محمد حفیظ پاکستان | 89 | 2006-تا حال |
آخری اپ ڈیٹ: 5 مارچ 2019 [8] |
تمام فارمیٹس
ترمیمنوٹ: موٹی لکھائی میں لکھے گئے کھلاڑی اب بھی بین الاقوامی کرکٹ میں سرگرم ہیں۔
سب سے زیادہ پلیئر آف میچ ایوارڈز
ترمیمایوارڈز کی تعداد | پلیئر | میچز | ٹیسٹ | ایک روزہ | ٹی/20 انٹرنیشنل |
---|---|---|---|---|---|
76 | سچن تندولکر بھارت | 664 | 14 | 62 | 0 |
58 | سینتھ جے سوریا سری لنکا | 586 | 4 | 48 | 6 |
57 | جیک کیلس جنوبی افریقا | 519 | 23 | 32 | 2 |
50 | ویرات کوہلی بھارت | 368 | 8 | 32 | 10 |
50 | کمار سنگاکارا سری لنکا | 594 | 16 | 31 | 3 |
49 | رکی پونٹنگ آسٹریلیا | 560 | 16 | 32 | 1 |
43 | شاہد افریدی پاکستان | 524 | 0 | 32 | 11 |
42 | برائن لارا ویسٹ انڈیز | 430 | 12 | 30 | 0 |
41 | ویوین رچرڈز ویسٹ انڈیز | 308 | 10 | 31 | 0 |
41 | اروندا ڈی سلوا سری لنکا | 401 | 11 | 30 | 0 |
41 | مہیلا جے وردنے سری لنکا | 652 | 13 | 22 | 6 |
آخری اپ ڈیٹ: 5 مارچ 2019 [9] |
سب سے زیادہ پلیئر آف سی سیریز انعام
ترمیمنوٹ: موٹی لکھائی میں لکھے گئے کھلاڑی اب بھی بین الاقوامی کرکٹ میں سرگرم ہیں۔
ایوارڈز کی تعداد | پلیئر | سیریز | ٹیسٹ | ایک روزہ | ٹی/20 |
---|---|---|---|---|---|
20 | سچن تندولکر بھارت | 183 | 5 | 15 | 0 |
15 | ویرات کوہلی بھارت | 104 | 3 | 7 | 5 |
15 | جیک کیلس جنوبی افریقا | 148 | 9 | 6 | 0 |
13 | شاقب الحسن بنگلادیش | 117 | 5 | 5 | 3 |
13 | سینتھ جے سوریا سری لنکا | 176 | 2 | 11 | 0 |
11 | شان پولک جنوبی افریقا | 107 | 2 | 9 | 0 |
11 | کرس گیل ویسٹ انڈیز | 132 | 2 | 7 | 2 |
11 | شیونارائن چندرپال ویسٹ انڈیز | 136 | 7 | 4 | 0 |
11 | رکی پونٹنگ آسٹریلیا | 147 | 4 | 7 | 0 |
11 | متھایا مرلی دھرن سری لنکا | 155 | 11 | 0 | 0 |
آخری اپ ڈیٹ: 5 مارچ 2019 [10] |
ٹیم مین آف میچ ایوارڈز
ترمیمٹیسٹ کرکٹ میں، جنوبی افریقہ کو ٹیم کے میچ آف دی میچ کا اعزاز دیا گیا ہے، یہ اعزاز ویسٹ انڈیز کے دورے کے دوران 1998/99 کے سیزن میں دیا گیا۔ یہ میچ جنوبی افریقہ 351 رنز سے جیت گیا اور جنوبی افریقہ کے تمام 11 کھلاڑیوں کو مین آف دی میچ اعزاز سے نوازا گیا۔ [11]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Records / Test matches / Individual records (captains, players, umpires) /Most player-of-the-match awards"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2014
- ↑ "Records / One-Day Internationals / Individual records (captains, players, umpires) /Most player-of-the-match awards"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2014
- ↑ "Records / Twenty20 Internationals / Individual records (captains, players, umpires) /Most player-of-the-match awards"۔ ESPN Cricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2014
- ↑ "Records / Test matches / Individual records (captains, players, umpires) / Most player-of-the-match awards"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2015
- ↑ "Records / Test matches / Individual records (captains, players, umpires) / Most player-of-the-series awards"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2015
- ↑ "Records / One-Day Internationals / Individual records (captains, players, umpires) / Most player-of-the-match awards"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2015
- ↑ "Records / One-Day Internationals / Individual records (captains, players, umpires) / Most player-of-the-series awards"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2015
- ↑ "Records / Twenty20 Internationals / Individual records (captains, players, umpires) / Most player-of-the-match awards"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2015
- ↑ "Records / Combined Test, ODI and T20I records / Individual records (captains, players, umpires) / Most player-of-the-match awards"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2015
- ↑ "Records / Combined Test, ODI and T20I records / Individual records (captain, players, umpires) / Most player-of-the-serves awards"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2015