آئی سی سی خواتین ٹی20 عالمی کپ

آئی سی سی ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ (سابقہ آئی سی سی ویمنز ورلڈ ٹی 20) خواتین کی ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے دو سالہ بین الاقوامی چیمپئن شپ ہے۔ [3] اس ایونٹ کا اہتمام کھیل کی گورننگ باڈی، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ذریعے کیا جاتا ہے جس کا پہلا ایڈیشن 2009 ءمیں انگلینڈ میں منعقد ہوا تھا۔ پہلے تین ٹورنامنٹس کے لیے، آٹھ شرکاء تھے، لیکن یہ تعداد 2014 ءکے ایڈیشن کے بعد سے بڑھا کر دس کر دی گئی ہے۔ جولائی 2022ء میں، آئی سی سی نے اعلان کیا کہ بنگلہ دیش 2024 ءکے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرے گا اور انگلینڈ 2026ء کے ٹورنامنٹ کی میزبٲنی کرے گا۔ [4] 2026 ءکے ٹورنامنٹ میں شامل ہونے والی ٹیموں کی تعداد بھی بڑھ کر بارہ ہو جائے گی۔ [5] ہر ٹورنامنٹ میں، ٹیموں کی ایک مقررہ تعداد خود بخود کوالیفائی کرتی ہے، باقی ٹیموں کا تعین آئی سی سی ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ کوالیفائر کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

آئی سی سی خواتین ٹی20 عالمی کپ
منتطمبین الاقوامی کرکٹ کونسل
فارمیٹخواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
پہلی بار2009ء  انگلستان
تازہ ترین2023ء  جنوبی افریقا
اگلی بار2024ء  متحدہ عرب امارات
فارمیٹراؤنڈ روبن اور ناک آؤٹ
ٹیموں کی تعداد10 (2030) سے 16
موجودہ فاتح آسٹریلیا (چھٹا ٹائٹل)
زیادہ کامیاب آسٹریلیا (چھٹا ٹائٹل)
زیادہ رننیوزی لینڈ سوزی بیٹس (1,066)[1]
زیادہ ووکٹیںجنوبی افریقا شبنم اسماعیل (43)[2]
ویب سائٹt20worldcup.com

2023ء تک، کل آٹھ ایڈیشن منعقد ہو چکے ہیں اور گیارہ ٹیموں نے حصہ لیا ہے، آسٹریلیا جس نے چھ بار (2010 2012 2014 2018 2020 2023) ٹورنامنٹ جیتا ہے، سب سے کامیاب ٹیم ہے، جبکہ انگلینڈ (2009) اور ویسٹ انڈیز (2016) میں سے ہر ایک کا ایک ٹائٹل ہے۔ اگست 2024ء میں، آئی سی سی نے اعلان کیا کہ متحدہ عرب امارات بنگلہ دیش کے بجائے خواتین کے ٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا حالانکہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) اس ایونٹ کی میزبانی جاری رکھے ہوئے ہے۔ میچ دبئی اور شارجہ میں کھیلے جانے ہیں۔ [6] آسٹریلیا موجودہ چیمپئن ہے جس نے فائنل میں جنوبی افریقہ کو شکست دینے کے بعد چھٹی بار 2023 ایڈیشن جیتا ہے۔

اہلیت

ترمیم

اہلیت کا تعین آئی سی سی ویمنز ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی درجہ بندی اور ایک کوالیفکیشن ایونٹ، آئی سی سی خواتین ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائر کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ 2014 تک، چھ ٹیموں کا تعین ڈرا کے وقت آئی سی سی ویمنز ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل رینکنگ کی ٹاپ چھ ٹیموں کے ذریعے کیا جاتا تھا اور باقی دو مقامات کا تعین اہلیت کے عمل کے ذریعے کیا گیا تھا۔ 2014 ءکے ایڈیشن میں، آئی سی سی ویمنز ٹی 20 آئی رینکنگ کی ٹاپ آٹھ ٹیموں کے ذریعے چھ مقامات کا تعین کیا گیا، جس میں میزبان ملک اور تین کوالیفائر ٹورنامنٹ میں شامل ہوئے۔ 2016ء کے بعد، آئی سی سی ویمنز ٹی 20 آئی ٹیم کی درجہ بندی کی سرفہرست آٹھ ٹیموں کے ذریعے سات مقامات کا تعین کیا گیا، جس میں میزبان ملک اور دو کوالیفائر ٹورنامنٹ میں شامل ہوئے۔

خلاصہ

ترمیم
سال میزبان فائنل کا مقام
فاتحین نتیجہ رنرز اپ ٹیموں کی تعداد فاتح کپتان
2009ء  
انگلستان
لارڈز، لندن   انگلستان
86/4 (17 اوورز)
انگلینڈ 6 وکٹوں سے جیت گیا
سکور کارڈ
  نیوزی لینڈ
85 (20 اوورز)
8 شارلوٹ ایڈورڈز
2010ء  
ویسٹ انڈیز
کینسنگٹن اوول، برج ٹاؤن   آسٹریلیا
106/8 (20 اوورز)
آسٹریلیا 3 رنز سے جیت گیا
سکور کارڈ
  نیوزی لینڈ
103/6 (20 اوورز)
8 ایلکس بلیک ویل
2012ء  
سری لنکا
آر پریماداسا اسٹیڈیم، کولمبو   آسٹریلیا
142/4 (20 اوورز)
آسٹریلیا 4 رنز سے جیت گیا
سکور کارڈ
  انگلستان
138/9 (20 اوورز)
8 جوڈی فیلڈز
2014ء  
بنگلہ دیش
شیر بنگلہ اسٹیڈیم، ڈھاکہ   آسٹریلیا
106/4 (15 اوورز)
آسٹریلیا 6 وکٹوں سے جیت گیا
سکور کارڈ
  انگلستان
105/8 (20 اوورز)
10 میگ لیننگ
2016ء  
بھارت
ایڈن گارڈنز، کولکتہ   ویسٹ انڈیز
149/2 (19 اوورز)
ویسٹ انڈیز 8 وکٹوں سے جیت گیا
سکور کارڈ
  آسٹریلیا
148/5 (20 اوورز)
10 سٹیفنی ٹیلر
2018ء  
ویسٹ انڈیز
سر ویوین رچرڈز اسٹیڈیم، نارتھ ساؤنڈ   آسٹریلیا
106/2 (15.1 اوورز)
آسٹریلیا 8 وکٹوں سے جیت گیا
سکور کارڈ
  انگلستان
105 (19.4 اوورز)
10 میگ لیننگ
2020ء  
آسٹریلیا
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ   آسٹریلیا
184/4 (20 اوورز)
آسٹریلیا 85 رنز سے جیت گیا
سکور کارڈ
  بھارت
99 (19.1 اوورز)
10 میگ لیننگ
2023ء  
جنوبی افریقہ
نیو لینڈز، کیپ ٹاؤن   آسٹریلیا
156/6 (20 اوورز)
آسٹریلیا 19 رنز سے جیت گیا
سکور کارڈ
  جنوبی افریقا
137/6 (20 اوورز)
10 میگ لیننگ
2024ء  
متحدہ عرب امارات[ا]
تصدیق کی جائے۔ 10
2026ء  
انگلستان
تصدیق کی جائے۔ 12

ٹیموں کی کارکردگی

ترمیم
ٹیم ظاہری شکلیں بہترین کارکردگی اعداد و شمار[7]
کل پہلے تازہ ترین کھیلا جیتا ہارا برابر بے نتیجہ جیت%
  آسٹریلیا 8 2009 2023 چیمپئنز (2010, 2012, 2014, 2018, 2020, 2023) 44 35 8 1(1) 0 80.68
  انگلستان 8 2009 2023 چیمپئنز (2009) 38 28 9 1(0) 0 75.00
  ویسٹ انڈیز 8 2009 2023 چیمپئنز (2016) 34 20 14 0 0 58.82
  نیوزی لینڈ 8 2009 2023 رنرز اپ (2009, 2010) 36 24 12 0 0 66.66
  بھارت 8 2009 2023 Runners-up (2020) 36 20 16 0 0 55.55
  جنوبی افریقا 8 2009 2023 رنرز اپ (2023) 33 14 19 0 0 42.42
  سری لنکا 8 2009 2023 پہلا راؤنڈ (2009–2023) 31 10 21 0 0 32.25
  پاکستان 8 2009 2023 پہلا راؤنڈ (2009–2023) 32 8 23 0 1 25.80
  بنگلادیش 5 2014 2023 پہلا راؤنڈ (2014–2023) 20 2 19 0 0 9.52
  آئرلینڈ 4 2014 2023 پہلا راؤنڈ (2014–2018, 2023) 17 0 17 0 0 0.00
  تھائی لینڈ 1 2020 2020 پہلا راؤنڈ (2020) 4 0 3 0 1 0.00
  اسکاٹ لینڈ 0

Note:

  • بریکٹ میں نمبر سپر اوورز کے برابر ہونے والے میچوں میں جیت کی تعداد کی نشاندہی کرتا ہے تاہم نتائج سے قطع نظر انہیں نصف جیت سمجھا جاتا ہے۔ جیت کا فیصد کوئی نتیجہ خارج نہیں کرتا اور ٹائی کو شمار کرتا ہے (ٹائی بریکر کے لحاظ سے نصف جیت کے طور پر۔

ٹیم کے نتائج بلحاظ ٹورنامنٹ

ترمیم

نیچے دیا گیا جدول آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ فراہم کرتا ہے۔ ہر ٹورنامنٹ کے لیے، ہر فائنل ٹورنامنٹ میں ٹیموں کی تعداد (بریکٹ میں) دکھائی گئی ہے۔

  • C-چیمپئنز
  • RU-رنر اپ
  • SF-سیمی فائنلسٹ
  • R1-راؤنڈ 1 (گروپ مرحلہ)
  • Q: کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں
  •  •  اہل نہیں تھا
  •  × -داخل نہیں ہوا
مقام/

سال/ ٹیمیں

 
2009
(8)
 
2010
(8)
 
2012
(8)
 
2014
(10)
 
2016
(10)
 
2018
(10)
 
2020
(10)
 
2023
(10)
 
2024
(10)
 
2026
(12)
ٹوٹل
  آسٹریلیا سیمی فائنلسٹ چیمپئنز چیمپئنز چیمپئنز رنر اپ چیمپئنز چیمپئنز چیمپئنز کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں 9
  بنگلادیش × × × راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں 6
  انگلستان چیمپئنز راؤنڈ 1 رنر اپ رنر اپ سیمی فائنلسٹ رنر اپ سیمی فائنلسٹ سیمی فائنلسٹ کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں 10
  بھارت سیمی فائنلسٹ سیمی فائنلسٹ راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 سیمی فائنلسٹ رنر اپ سیمی فائنلسٹ کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں 9
  آئرلینڈ × × × راؤنڈ 1 R1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 4
  نیوزی لینڈ رنر اپ رنر اپ سیمی فائنلسٹ راؤنڈ 1 سیمی فائنلسٹ راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں 9
  پاکستان راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں 9
  اسکاٹ لینڈ × × × × کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں 1
  جنوبی افریقا راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 سیمی فائنلسٹ راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 سیمی فائنلسٹ رنر اپ کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں 9
  سری لنکا راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں 9
  تھائی لینڈ × × × راؤنڈ 1 1
  ویسٹ انڈیز راؤنڈ 1 سیمی فائنلسٹ سیمی فائنلسٹ سیمی فائنلسٹ چیمپئنز سیمی فائنلسٹ راؤنڈ 1 راؤنڈ 1 کوالیفائیڈ، اب بھی مقابلے میں 9

گروپس میں کھلاڑیوں کا داخلہ

ہر ٹورنامنٹ میں ڈیبیو کرنے والی ٹیمیں

ترمیم
سال ڈیبیو ٹوٹل
2009   آسٹریلیا,   انگلستان,   بھارت,   نیوزی لینڈ,   پاکستان,   جنوبی افریقا,   سری لنکا,   ویسٹ انڈیز 8
2010 کوئی نہیں 0
2012ء کوئی نہیں 0
2014   بنگلادیش,   آئرلینڈ 2
2016 کوئی نہیں 0
2018 کوئی نہیں 0
2020   تھائی لینڈ 1
2023 کوئی نہیں 0
2024   اسکاٹ لینڈ 1
2026 TBD 0
نجموعہ 12

دیگر نتائج

ترمیم

میزبان ٹیموں کے نتائج

ترمیم
سال میزبان ٹیم اختتام
2009   انگلستان چیمپئنز
2010   ویسٹ انڈیز سیمی فائنلسٹ
2012   سری لنکا راؤنڈ 1
2014   بنگلادیش راؤنڈ 1
2016   بھارت راؤنڈ 1
2018   ویسٹ انڈیز سیمی فائنلسٹ
2020   آسٹریلیا چیمپئنز
2023   جنوبی افریقا رنرز اپ
2024   متحدہ عرب امارات اہل نہیں تھے
2026   انگلستان


دفاعی چیمپئنز کے نتائج

ترمیم
سال دفاعی چیمپئنز اختتام
2010   انگلستان راؤنڈ 1
2012   آسٹریلیا چیمپئنز
2014   آسٹریلیا چیمپئنز
2016   آسٹریلیا رنرز اپ
2018   ویسٹ انڈیز سیمی فائنلسٹ
2020   آسٹریلیا چیمپئنز
2023   آسٹریلیا چیمپئنز
2024   آسٹریلیا
2026

ریکارڈز

ترمیم

ٹیم ریکارڈ

ترمیم

اننگز کا سب سے بڑا مجموعہ

ترمیم
سکور بیٹنگ ٹیم اپوزیشن مقام تاریخ سکور کارڈ
213/5 (20 اوورز)   انگلستان   پاکستان نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ، کیپ ٹاؤن، جنوبی افریقہ 21 فروری 2023ء سکور کارڈ
195/3 (20 اوورز)   جنوبی افریقا   تھائی لینڈ مانوکا اوول، کینبرا، آسٹریلیا 28 فروری 2020ء سکور کارڈ
194/5 (20 اوورز)   بھارت   نیوزی لینڈ پروویڈنس اسٹیڈیم، پروویڈنس، گیانا 9 نومبر 2018ء سکور کارڈ
191/4 (20 اوورز)   آسٹریلیا   آئرلینڈ سلہٹ انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، سلہٹ، بنگلہ دیش 27 مارچ 2014 سکور کارڈ
189/1 (20 اوورز)   آسٹریلیا   بنگلادیش مانوکا اوول، کینبرا، آسٹریلیا 27 فروری 2020 سکور کارڈ
تازہ کاری: 21 فروری 2023[8]

اننگز کا کم ترین مجموعہ

ترمیم
سکور بیٹنگ ٹیم اپوزیشن مقام تاریخ سکور کارڈ
46 (14.4 اوورز)   بنگلادیش   ویسٹ انڈیز پروویڈنس اسٹیڈیم، پروویڈنس، گیانا 9 نومبر 2018ء سکور کارڈ
58/9 (20 اوورز)   بنگلادیش   انگلستان سلہٹ انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، سلہٹ، بنگلہ دیش 28 مارچ 2014ء سکور کارڈ
60 (16.5 اوورز)   پاکستان   انگلستان کاؤنٹی گراؤنڈ، ٹانٹن، انگلینڈ 16 جون 2009ء سکور کارڈ
60 (15.5 اوورز)   سری لنکا   نیوزی لینڈ بولینڈ پارک، پارل، جنوبی افریقہ 19 فروری 2023ء سکور کارڈ
65/9 (20 اوورز)   پاکستان   نیوزی لینڈ وارنر پارک اسپورٹنگ کمپلیکس، باسیتیر، سینٹ کٹس اینڈ نیوس 10 مئی 2010ء سکور کارڈ
تازہ کاری شدہ: 19 فروری 2023[9]

انفرادی ریکارڈ

ترمیم

سب سے زیادہ انفرادی اسکور

ترمیم
رنز گیند بلے باز بیٹنگ ٹیم اپوزیشن مقام تاریخ سکور کارڈ
126 65 میگ لیننگ   آسٹریلیا   آئرلینڈ سلہٹ انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، سلہٹ، بنگلہ دیش 27 مارچ 2014ء سکور کارڈ
112* 45 ڈینڈرا ڈوٹن   ویسٹ انڈیز   جنوبی افریقا وارنر پارک اسپورٹنگ کمپلیکس، باسیتیر، سینٹ کٹس اینڈ نیوس 5 مئی 2010ء سکور کارڈ
108* 66 ہیدر نائٹ   انگلستان   تھائی لینڈ مانوکا اوول، کینبرا، آسٹریلیا 26 فروری 2020ء سکور کارڈ
103 51 ہرمن پریت کور   بھارت   نیوزی لینڈ پروویڈنس اسٹیڈیم، پروویڈنس، گیانا 9 نومبر 2018ء سکور کارڈ
102 68 منیبہ علی   پاکستان   آئرلینڈ نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ، نیو لینڈز، جنوبی افریقہ 15 فروری 2023ء سکور کارڈ

تازہ کاری: 16 فروری 2023[10]

بہترین باؤلنگ کے اعداد و شمار

ترمیم
اعداد و شمار اوورز گیند باز باؤلنگ ٹیم اپوزیشن مقام تاریخ سکور کارڈ
5/5 3.4 ڈینڈرا ڈوٹن   ویسٹ انڈیز   بنگلادیش پروویڈنس اسٹیڈیم، پروویڈنس، گیانا 9 نومبر 2018ء سکور کارڈ
5/8 4.0 سنی ایلبی لوس   جنوبی افریقا   آئرلینڈ ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، چنئی، انڈیا 23 مارچ 2016 سکور کارڈ
5/12 3 ایشلے گارڈنر   آسٹریلیا   نیوزی لینڈ بولینڈ پارک، پارل، جنوبی افریقہ 11 فروری 2023 سکور کارڈ
5/15 4 رینوکا سنگھ   بھارت   انگلستان سینٹ جارج پارک کرکٹ گراؤنڈ، پورٹ الزبتھ، جنوبی افریقہ 18 فروری 2023 سکور کارڈ
4/9 3.4 ہولی کولون   انگلستان   پاکستان گال انٹرنیشنل اسٹیڈیم، گال، سری لنکا 27 ستمبر 2012 ۔ سکور کارڈ

تازہ کاری شدہ: 11 فروری 2023[11]

ٹورنامنٹ کے لحاظ سے ریکارڈز

ترمیم

ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز

ترمیم
سال پلیئر کارکردگی
2009   ایمی واٹکنز 200 رنز
2010   سارہ میک گلشن 147 رنز
2012   شارلوٹ ایڈورڈز 172 رنز
2014   میگ لیننگ 257 رنز
2016   سٹیفنی ٹیلر 246 رنز
2018   الیسا ہیلی 225 رنز
2020   بیتھ مونی 259 رنز
2023   لورا ولوارٹ 230 رنز


ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں

ترمیم
سال پلیئر کارکردگی
2009   ہولی کولون 9 وکٹیں
2010   ڈیانا ڈیوڈ
  نکولا براؤن
9 وکٹیں
2012   جولی ہنٹر 11 وکٹیں۔
2014   انیا شروبسول 13 وکٹیں
2016   لی کاسپریک
  سوفی ڈیوائن
  ڈینڈرا ڈوٹن
9 وکٹیں
2018   ڈینڈرا ڈوٹن
  ایشلے گارڈنر
 میگن شٹ
10 وکٹیں
2020   میگن شٹ 13 وکٹیں
2023   سوفی ایکلسٹن 11 وکٹیں

ایوارڈز

ترمیم

ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی

ترمیم
سال کھلاڑی کارکردگی
2009   کلیئر ٹیلر 199 رنز
2010   نکولا براؤن 9 وکٹیں
2012   شارلوٹ ایڈورڈز 172 رنز
2014   انیا شروبسول 13 وکٹیں
2016   سٹیفنی ٹیلر 246 رنز اور 8 وکٹیں
2018   الیسا ہیلی 225 رنز
2020   بیتھ مونی 259 رنز
2023  ایشلے گارڈنر 110 رنز اور 10 وکٹیں


فائنل کا کھلاڑی

ترمیم
سال کھلاڑی کارکردگی
2009   کیتھرین سائور-برنٹ 3 وکٹیں
2010   ایلیس پیری 3 وکٹیں۔
2012   جیس کیمرون 45 رنز
2014   سارہ کوئٹے 3 وکٹیں
2016   ہیلی میتھیوز 66 رنز اور 1 وکٹ
2018   ایشلے گارڈنر 33 رنز اور 3 وکٹیں
2020   الیسا ہیلی 75 رنز اور 1 کیچ
2023   بیتھ مونی 74 رنز

حوالہ جات

ترمیم
  1. "ICC Women's T20 World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2020 
  2. "ICC Women's T20 World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2020 
  3. "World T20 renamed as T20 World Cup"۔ 23 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2018 
  4. "India set to host 2025 Women's ODI World Cup"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولا‎ئی 2022 
  5. "Three sub-continent countries set to host ICC events in next cycle"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولا‎ئی 2022 
  6. "New venue confirmed for ICC Women's T20 World Cup 2024"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2024 
  7. "ICC Women's T20 World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2023 
  8. "RECORDS / ICC WOMEN'S T20 WORLD CUP / HIGHEST TOTALS"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020 
  9. "RECORDS / ICC WOMEN'S T20 WORLD CUP / LOWEST TOTALS"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020 
  10. "ICC Women's T20 World Cup–Most runs in an innings"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020 
  11. "ICC Women's T20 World Cup–Best bowling figures in an innings"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020