آرتی مکھرجی

بھارتی پس پردہ گلوکارہ

آرتی مکھرجی (ولادت: 18 جولائی 1945ء) ایک بھارتی پس پردہ گلوکارہ ہیں جنھوں نے ہندی فلم جیسے گیت گاتا چل (1975ء)، تپسیا (1976ء)، منوکا منااور معصوم (1983ء) میں گایا ہے۔

آرتی مکھرجی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1943ء (عمر 80–81 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مغربی بنگال   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت
برطانوی ہند
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کارہ ،  پس پردہ گلوکار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

آرتی مکھرجی بھارتیہ جنتا پارٹی کی ممبر ہیں۔ [1]

ابتدائی زندگی

ترمیم

آرتی مکھرجی بھارت کے مغربی بنگال میں پیدا ہوئی تھی۔انھوں نے اپنی والدہ سے موسیقی کی تعلیم حاصل کی۔ آرتی مکھرجی نے سوشیل بنرجی، استاد محمد صغیر الدین خان، پنڈت چنوموئے لہڑی، پنڈت لکشمن پرساد جے پور والے اور پنڈت رمیش نڈ کارنی سے بھی موسیقی کی تعلیم حاصل کی۔

پیشہ وارانہ زندگی

ترمیم

آرتی مکھرجی نے بنگلہ ٹی وی شو داداگیری میں سے گانا شروع کیا تھا۔ آرتی مکھرجی نے بتایا کہ انھوں نے 1955ء میں 14 یا 15 سال کی عمر میں آل انڈیا میوزک ٹیلنٹ پروگرام میں گایا تھا۔ وہ چھوٹی عمر ہی سے ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کی تربیت حاصل کی تھی۔ وہ بنیادی طور پر بنگالی فلموں کے لیے گاتی تھی۔ انھوں نے موسیقی کا مقابلہ "میٹرو مرفی مقابلہ" جیتا جس کے جج موسیقی ہدایت کار تھے جن میں انیل بسواس، نوشاد، وسنت دیسائی اور سی رام چندر شامل ہیں۔ اس کے بعد آرتی مکھرجی نے بطور پس پردہ گلوکارہ فلموں میں گانا شروع کیا۔ [2] آرتی مکھرجی 1958ء میں ہندی فلم سہارا سے آغاز کیا، لیکن اس فلم کی موسیقی محدود تھی۔

آریتی نے فلموں کے علاوہ، رابندر سنگیت اورنذرل گیت کے اسٹیج پر نغمے پیش کر چکی ہیں۔ انھوں نے ٹھمری، بھجن، ٹپا، ترانہ اور غزل جیسے صنف میں بھی نغمے پیش کیے۔ آرتی مکھرجی نے ہندوستان اور پوری دنیا میں بڑے پیمانے پر پرفارم کیا۔

پہچان

ترمیم

مقبول گیت

ترمیم
  • "شام تیری بنسی پکارے" (جے سنگھ کے ساتھ - گیت گاٹا چل)
  • "پنچھی دو ٹنکے"
  • "کبھی کچھ پال زندگی کے"
  • "دو نینا ، ایک کہانی"
  • "بولو نا بولو نہ سوئی"
  • "پرجاپتی سیٹھے گھور"
  • "کون کلے آج بھرو تری"
  • "سوپنا نیا"
  • "سوجی الو دی"
  • "انوگاٹاجانے کیونو کرو اٹو"
  • "توکھون تومر ایکوش بسر"
  • "ایئ پیر جوچونای اونگو وجیئ"
  • "سارہ مورا کجرا چورایا تو نی" (رفیع۔ڈو دل کے ساتھ - 1965)
  • "شیل شیل تھیکا کھلے"

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Noted playback singer Arati Mukherjee joins BJP"۔ The Times of India 
  2. "Full of patriotic fervour Solo magic"۔ The Hindu۔ 3 October 2008۔ 05 جون 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2013 

بیرونی روابط

ترمیم