آزاد (اخبار)

1946ء میں لاہور سے جاری ہونے والا اردو روزنامہ اخبار

آزاد برطانوی راج میں لاہور سے جاری ہونے والا اردو زبان کا ایک روزنامہ اخبار تھا۔ یہ 28 جولائی 1946ء میں جاری ہوا۔ یہ مجلس احرار کا ترجمان تھا۔ اس کے ادارتی عملہ میں شیخ حسام الدین اور ماسٹر تاج الدین انصاری شامل تھے۔ 1946ء میں نواب نصر اللہ خان بھی کچھ عرصہ اس کے مدیر رہے اور 1947ء کے بعد آغا شورش کاشمیری اس کے ایڈیٹر مقرر ہوئے۔ مگر کچھ عرصہ بعد انھوں نے علاحدگی اختیار کر لی اور اپنا ہفت روزہ اخبار چٹان جاری کر لیا۔ بعد کے ادوار (1948 تا 1958) میں علامہ طالوت،عبد اللطیف انور گورداسپوری،مولانا سید ابوذر بخاری،مولانا مجاہدالحسینی ،ڈاکٹر صابر ملتانی،منظور احمد بھٹی،شریف جالندھری وغیرہ بھی روزنامہ آزاد کے عملہ ادارت اور مستقل لکھنے والوں میں شامل رہے۔

آزاد
قسمروزنامہ
مالکمجلس احرار
ناشرشیخ حسام الدین
مدیرآغا شورش کاشمیری
آغاز28 جولائی، 1946ء
زباناردو
اختتام1978ء
صدر دفترلاہور، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند)

آزاد کا ڈیکلریشن شیخ حسام الدین کے صاحب زادے شیخ ریاض الدین کے نام تھا، بعض ادوار میں انھوں نے یہ اخبار دوسرے لوگوں کے سپرد کر دیا۔ مثال کے طور 1970ء کے وسط میں عبد اللہ ملک، حمید اختر، آئی اے رحمان اور کچھ دوسرے صحافیوں نے مل کر اس کی حیاتِ نو کا اہتمام کیا لیکن ایک سال کے بعد نیا انتظام بھی ناکام ہو گیا۔ پھر 1977ء میں یہ کچھ عرصہ تحریک استقلال کے زیرِ اہتمام چھپتا رہا۔ مگر کسی بھی دور میں یہ اپنے بڑے معاصر اخبارات کا مقابلہ نہ کر سکا۔ آزاد عوام کے معیار پورا نہیں اتر سکا۔ تنخواہوں کے معاملے میں اخبار کے ملازمین مطمئن نہ تھے او یہ غیر اطمینانی بالآخر اخبار کی بندش کی ذریعہ بن گئی، یوں یہ اخبار 1978ء میں ہمیشہ کے لیے بند ہو گیا۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ڈاکٹر مسکین علی حجازی، پنجاب میں اردو صحافت، مغربی پاکستان اردو اکیڈمی لاہور، 1995ء، ص 476