آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ 1992-93ء

آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم نے فروری سے مارچ 1993ء تک نیوزی لینڈ کا دورہ کیا اور نیوزی لینڈ کی قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف 3میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلی۔ ٹیسٹ سیریز 1-1 سے برابر رہی۔ نیوزی لینڈ کی کپتانی مارٹن کرو اور آسٹریلیا کی قیادت ایلن بارڈر نے کی۔ اس کے علاوہ ٹیموں نے محدود اوورز انٹرنیشنلز کی 5میچوں کی سیریز کھیلی جسے آسٹریلیا نے 3-2 سے جیتا۔ [1]

ٹیسٹ سیریز ترمیم

پہلا ٹیسٹ ترمیم

25-28 فروری 1993
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
485 (157.3 اوورز)
ایلن بارڈر 88 (182)
مائیکل اونس 3/58 (26 اوورز)
182 (86 overs)
کین ردر فورڈ 57 (81)
ایس کے وارن 3/23 (22 اوورز)
243 (فالو آن) (94.5 اوورز)
کین ردر فورڈ 102 (215)
مرو ہیوز 4/62 (24.5 اوورز)
آسٹریلیا ایک اننگز اور 60 رنز سے جیت گیا
لنکاسٹر پارک، کرائسٹ چرچ
امپائر: بی ایل ایلڈریج اور کرسٹوفرکنگ
میچ کا بہترین کھلاڑی: ایس کے وارن (آسٹریلیا)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • میچ پانچ دن کا تھا لیکن چار میں مکمل ہوا۔

دوسرا ٹیسٹ ترمیم

4-8 مارچ 1993
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
329 (135 اوورز)
مارٹن کرو 98 (188)
کریگ میک ڈرمٹ 3/66 (31 اوورز)
298 (101.4 اوورز)
اسٹیو واہ 75 (149)
ڈینی موریسن 7/89 (26.4 اوورز)
210/7 (115 overs)
ٹونی بلین 51 (170)
کریگ میک ڈرمٹ 3/54 (23 اوورز)
میچ ڈرا
بیسن ریزرو، ویلنگٹن
امپائر: برائن ایلڈریج اور سٹیوڈن
میچ کا بہترین کھلاڑی: ڈی کے موریسن (نیوزی لینڈ)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ٹیسٹ ترمیم

12-16 مارچ 1993
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
139 (55.4 اوورز)
اسٹیو واہ 41 (77)
ڈینی موریسن 6/37 (18.4 اوورز)
224 (95.5 اوورز)
کین ردر فورڈ 43 (89)
شین وارن 4/8 (15 اوورزs)
285 (106 اوورز)
ڈیمین مارٹن 74 (99)
دیپک پٹیل 5/93 (34 اوورز)
201/5 (72.4 اوورز)
کین ردر فورڈ 53* (95)
شین وارن 2/54 (27 اوورز)
نیوزی لینڈ 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایڈن پارک، آکلینڈ
امپائر: برائن ایلڈریج اور کرسٹوفرکنگ
میچ کا بہترین کھلاڑی: کین ردر فورڈ (نیوزی لینڈ) اور ڈینی موریسن (نیوزی لینڈ)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا.

ایک روزہ بین الاقوامی میچز ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

19 مارچ 1993
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
258/4 (50 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
129 (42.2 اوورز)
مارک ٹیلر 78 (122)
گیون لارسن 1/44 (10 اوورز)
آسٹریلیا 129 رنز سے جیت گیا۔
کیرسبروک، ڈنیڈن
امپائر: سٹیوڈن اور کرسٹوفرکنگ
بہترین کھلاڑی: ٹونی ڈوڈیمائڈ (آسٹریلیا)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جیف ولسن (نیوزی لینڈ) نے اپنا ایک روزہ ڈیبیو کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

21، 22 مارچ 1993
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
196/8 (45 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
197/9 (44.3 اوورز)
ٹونی بلین 41 (65)
پال ریفل 4/38 (10 اوورز)
مارک واہ 57 (80)
کرس ہیرس 2/36 (9 اوورز)
آسٹریلیا 1 وکٹ سے جیت گیا۔
لنکاسٹر پارک، کرائسٹ چرچ
امپائر: سٹیوڈن اور ڈیوکویسٹڈ
بہترین کھلاڑی: پی آر ریفل (آسٹریلی)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کھیل شروع ہونے سے پہلے ہی میچ کو 50 اوورز سے گھٹا کر 45 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
  • ریزرو ڈے استعمال کیا گیا۔ مقررہ دن کا کھیل ختم ہونے پر آسٹریلیا کا اسکور 51/2 (13.3 اوورز) تھا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

24 مارچ 1993
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
214 (50 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
126 (37.2 اوورز)
مارٹن کرو 91* (105)
ٹونی ڈوڈی مائڈ 2/38 (9 اوورز)
مارک ٹیلر 50 (94)
گیون لارسن 3/17 (10 اوورز)
نیوزی لینڈ 88 رنز سے جیت گیا۔
بیسن ریزرو، ویلنگٹن
امپائر: کرسٹوفرکنگ اور ڈیوکویسٹڈ
بہترین کھلاڑی: گیون لارسن (نیوزی لینڈ)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • شین وارن (آسٹریلی) نے اپنا ایک روزہ ڈیبیو کیا۔

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

27 مارچ 1993
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
247/7 (50 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
250/7 (49.4 اوورز)
مارک واہ 108 (131)
ڈینی موریسن 3/35 (9 اوورز)
مارٹن کرو 91 (101)
پال ریفل 2/46 (10 اوورز)
نیوزی لینڈ 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
ٹرسٹ بینک پارک، ہیملٹن
امپائر: برائن ایلڈریج اورڈوج کووی
بہترین کھلاڑی: مارٹن کرو (نیوزی لینڈ)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

28 مارچ 1993
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
232/8 (50 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
229/8 (50 اوورز)
مارک واہ 83 (83)
راڈ لیتہم 5/32 (10 اوورز)
مارک گریٹ بیچ 68 (100)
اسٹیو واہ 2/27 (8 اوورز)
آسٹریلیا 3 رنز سے جیت گیا۔
ایڈن پارک، آکلینڈ
امپائر: برائن ایلڈریج اورڈوج کووی
بہترین کھلاڑی: مارک واہ (آسٹریلیا)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "Australia in New Zealand 1993"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2014