ابو امیہ محمد بن ابراہیم بن مسلم بن سالم الثغری الطروسی۔ (تقریباً 180 ہجری - 273 ہجری ) اہل سنت والجماعت کے نزدیک ثقہ علما حدیث کے راویوں میں سے ایک ہیں۔ آپ اصل بغداد سے تھے، پھر طرسوس میں آباد ہوئے اور وہیں رہنے لگے، اس لیے آپ کو طرسوسی کہا گیا اور الثغری بھی کہا گیا، الثغری اس لیے کہا گیا اس جگہ کافروں کے قریب مقامات ہیں اور جہاں مسلمان رہتے ہیں۔آپ اس جگہ بھی رہے ہیں ۔ آپ کا انتقال جمادی الآخرہ 273ھ ہجری میں ہوا۔[1].[2] ـ[3]

محمد بن إبراهيم بن مسلم
معلومات شخصية
تاريخ الميلاد 180 هـ
تاريخ الوفاة 273 هـ
فرقہ أهل السنة والجماعة
الحياة العملية
العصر القرن الثالث للهجرة
علاقہ طرسوس
نظام المدرسة مدرسة الحديث
پیشہ عالم مسلم
مجال العمل علم الحديث

جراح و تعدیل ترمیم

اس بارے میں علما کے اقوال: السمانی نے کہا: "البغدادی کے بہت سے قابل اعتماد لوگوں میں سے ایک ہیں۔" ابن یونس المصری نے کہا: وہ اہلِ سفر میں سے تھے(یعنی حدیث کے لیے سفر کرنے والوں میں سے) اور حدیث کو سمجھتے تھے۔۔" النووی کہتے ہیں: "وہ حدیث میں امام، بلند مرتبے، بلند پایہ، فہم اور مسافر تھے۔" ابوداؤد السجستانی نے کہا: ثقہ۔ ابو بکر الخلال نے کہا: "ابو امیہ محمد بن ابراہیم بہت اعلیٰ درجے کے آدمی ہیں، وہ اپنے زمانے میں سب سے آگے حدیث کے امام تھے۔" الذہبی نے کہا: امام، حافظ، نیک، مسافر۔ثقہ۔ [1]

شیوخ ترمیم

آپ کے شیوخ جن سے آپ روایت کرتے ہیں: عبد الوہاب بن عطا، عمر بن یونس ال یمامی، روح بن عبادہ، جعفر بن عون، عبد اللہ بن بکر الصہمی، عثمان بن عمر بن فارس، عبید اللہ بن موسی، الحسن بن موسیٰ سے روایت ہے۔ الاشاب، یعقوب الحدرمی اور شبابہ بن سیور۔ ، ابو مشعر اور ان کی جماعت۔ [5]

تلامذہ ترمیم

آپ کے شاگرد اور ان سے روایت کرنے والے: راوی: ابو حاتم الرازی، ابن سعید، ابو عوانہ، ابن جوسہ، ابو الدحداح، ابو بکر بن زیاد، ابو الطیب بن عبادل، عثمان بن محمد السمرقندی، ابو علی الحذیری، ان کے پوتے محمد بن ابراہیم بن ابی امیہ، ابو القاسم الحامد اور ایک کثیر جماعت۔[5]

وفات ترمیم

آپ نے 273ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب الأنساب - السمعاني، عبد الكريم بن محمد بن منصور التميمي السمعاني المروزي (طبعة دار إحياء التراث العربي:ج9 ص65)
  2. الرسالة المستطرفة لبيان مشهور كتب السنة المشرفة - أبو عبد الله محمد بن أبي الفيض جعفر بن إدريس الحسني الإدريسي الشهير بـ الكتاني (طبعة دار البشائر الإسلامية:ج1 ص1)
  3. المؤتلف والمختلف - أبو الفضل محمد بن طاہر بن علي بن أحمد المقدسي الشيباني، المعروف بابن القيسراني (طبعة دار الكتب العلمية: ج1 ص97)
  4. تاريخ ابن يونس المصري - عبد الرحمن بن أحمد بن يونس الصدفي، أبو سعيد (طبعة دار الكتب العلمية: ج2 ص186)
  5. ^ ا ب پ سير أعلام النبلاء - شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي (طبعة مؤسسة الرسالة:ج13 ص91)