احمد بن اسحاق تنوخی
ابو جعفر احمد بن اسحاق بن بہلول بن حسن تنوخی، ابن البہلول ( 845ء - 930ء ) آپ تیسری صدی ہجری / نویں صدی عیسوی کے ایک مسلمان عالم اور عراقی عرب مصنف تھے۔ آپ انبار میں پیدا ہوئے اور 296ھ سے 316ھ تک بیس سال تک شہر منصور ( اصفہان ) کے قاضی مقرر رہے۔ آپ ادب ، تاریخ ، تفسیر ، اور حدیث میں نمایاں علم رکھتے تھے ، آپ ایک حنفی فقیہ اور عرب شاعر بھی تھے۔ [1] آپ کا انتقال بغداد میں ہوا ۔ [2]
احمد بن اسحاق تنوخی | |
---|---|
(عربی میں: أحمد بن إسحاق التنوخي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 845ء محافظہ الانبار |
وفات | سنہ 930ء (84–85 سال) بغداد |
وجہ وفات | طبعی موت |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
والد | اسحاق بن بہلول تنوخی |
عملی زندگی | |
ابن حجر کی رائے | ثقہ |
ذہبی کی رائے | ثقہ |
استاد | ابو کریب ، اسحاق بن بہلول تنوخی |
نمایاں شاگرد | دارقطنی |
پیشہ | عالم ، فقیہ ، محدث ، قاضی ، شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
سیرت
ترمیموہ احمد بن اسحاق بن بہلول بن حسن تنوخی ہیں، 231ھ /845ء کو انبار میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابو کریب، محمد بن زنبور مکی، یعقوب دورقی، ابراہیم بن سعید جوہری، محمد بن مثنی، ابو سعید اشج اور اپنے والد اسحاق بن بہلول سے سنا۔ محمد بن اسماعیل الوراق، ابو حفص بن شاہین، ابو حسن دارقطنی، ابو طاہر مخلص وغیرہ نے ان سے روایت کی ہے۔ ’’وہ کامل آدمیوں میں سے تھے، امام، ثقہ، بڑے خطروں والے، خوش اخلاق، کامل شجاعت اور عربی میں ماہر تھے۔‘‘آپ نے 296ھ سے 316ھ تک بیس سال تک شہر المنصور (اصفہان) کے قاضی کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور اپنی وفات سے ایک سال قبل برطرف کر دیا گیا۔ آپ کی وفات تین سو اٹھارہ میں بغداد میں ہوئی۔ [3] .[4]
تصانیف
ترمیم- النحو على المذهب الكوفي
- الناسح والمنسوخ
وفات
ترمیمآپ نے 318ھ میں بغداد میں وفات پائی ۔
بیرونی روابط
ترمیم- ↑ أبو الوفاء القرشي۔ الجواهر المضية في طبقات الحنفية۔ الأول۔ صفحہ: 137
- ↑ عفيف عبد الرحمن (2000)۔ معجم الشعراء العباسيين (الأولى ایڈیشن)۔ طرابلس، لبنان: جروس برس۔ صفحہ: 19
- ↑ أبو الوفاء القرشي۔ الجواهر المضية في طبقات الحنفية۔ الأول۔ صفحہ: 137
- ↑ عفيف عبد الرحمن (2000)۔ معجم الشعراء العباسيين (الأولى ایڈیشن)۔ طرابلس، لبنان: جروس برس۔ صفحہ: 19