احمد علی اکبر
احمد علی اکبر ایک پاکستانی اداکار، گلوکار اور سابق قومی سطح کے ٹینس کھلاڑی ہیں۔ تیرہ سال کی عمر میں پی ٹی وی کے ڈراما سٹاپ واچ سے ٹیلی ویژن اداکاری کی شروعات کی۔ علی نے 2008 میں اپنے اسٹیج کے کام کا آغاز کیا اور اپنے کام پر تعریف حاصل کی۔ انھوں نے 2013 کی فلم سیاح سے فلمی شروعات کی اور 2014 میں اپنے باقاعدہ ٹیلی ویژن کیریئر کا آغاز کیا، اس کے بعد سے انھوں نے کئی ٹیلی ویژن سیریز میں اداکاری کی ہے۔ [1] فلم لال کبوتر میں ان کی اداکاری پر انھیں بہت سراہا گیا۔ انھوں نے لال کبوتر کے لیے بہترین فلم اداکار کا لکس اسٹائل ایوارڈ جیتا تھا۔ وہ پری زاد ، عہد وفا ، یہ رہا دل اور بہت سی دیگر فلموں کے لیے جانا جاتا ہے۔ [2] [3] [4]
احمد علی اکبر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 7 فروری 1986ء (38 سال) راولپنڈی |
عملی زندگی | |
پیشہ | اداکار ، ٹیلی ویژن اداکار |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
ذاتی زندگی
ترمیمعلی کی پیدائش راولپنڈی میں پاکستانی ٹینس کوچ محمد علی اکبر کے ہاں ہوئی۔ علی نے اپنے فلمی کیریئر کو آگے بڑھانے سے پہلے قومی سطح پر ٹینس کھیلی۔ وہ کلب کی سطح پر کرکٹ اور فٹ بال بھی کھیلتے تھے۔ [5] ایک موقع پر وہ پروفیشنل کرکٹ میں جانا چاہتے تھے لیکن اقربا پروری کی وجہ سے یہ ارادہ ترک کر دیا۔ [6]
ان کے چھوٹے بھائی عابد علی اکبر، جو ٹینس بھی کھیلتے ہیں، ایک ابھرتے ہوئے پاکستانی اسپورٹس مین ہیں ۔ [7]
کیریئر
ترمیمانھوں نے تیرہ سال کی عمر میں اپنے ٹیلی ویژن کیرئیر کا آغاز پی ٹی وی کے ڈرامے اسٹاپ واچ سے کیا، جس کے بعد وہ کسی دوست کے ڈرامے میں اداکاری میں واپس جانے سے پہلے دس سال تک اسلام آباد میں مقیم ایک ترقی پسند راک بینڈ نفس کے لیے گانا گاتے رہے دوست کے مشورے سے ،عثمان خالد بٹ کے لکھے ہوئے ڈرامے میں [8] ۔ ۔ علی نے 2008 میں اپنے اسٹیج کا آغاز کیا اور اپنے کام پر تعریف حاصل کی۔
انھوں نے اپنی 2013 کی پہلی فلم سیاح میں مہمان اداکاری کی اور 2014 میں اپنے پیشہ ور ٹیلی ویژن کیریئر کا آغاز ڈراما شہرِ اجنبی میں مرکزی اداکار کے طور پر کیا۔ [9] اگلے سال اس نے باکس آفس پر ہٹ کراچی سے لاہور میں اداکاری کی، ساتھ ہی 2016 میں اس کے سیکوئل لاہور سے آگے میں بھی کام کیا جو ایک نفع بخش کامیابی تھی۔
2017 میں انھوں نے ہم ٹی وی کے رومانٹک پلے یہ رہا دل میں یمنی زیدی کے مدمقابل مرکزی کردار ادا کیا جس میں ان کی آن اسکرین کیمسٹری کو ناظرین نے بہت سراہا اور تعریف کی۔
اس کے بعد اس نے 2018 میں پارچی میں ایک اہم کردار ادا کیا، جسے باکس آفس پر اچھی پزیرائی ملی۔ انھوں نے فلم کے اسٹنٹ کی ہدایت کاری بھی کی۔ [10]
2019 میں اس نے کراچی میں ایک کرائم تھرلر فلم لال کبوتر میں کام کیا، جو مشہور میوزک ویڈیو ڈائریکٹر کمال خان کی پہلی فیچر فلم بھی ہے، جس میں منشا پاشا اور علی کاظمی کے ساتھ اسکرین میں کام کیا گیا تھا اور جسے ناقدین نے خوب سراہا تھا۔ [11] 2019 میں انھوں نے سپر ہٹ ڈراما سیریل عہد وفا کے لیے بھی کام کیا جو آئی ایس پی آر کی پیشکش تھی اور پی ٹی وی ہوم اور ہم ٹی وی پر نشر کی گئی تھی [12]
2019 میں، احمد نے ISPR کے مزاحیہ ڈراما سیریل Ehd-e-Wafa میں چار مرکزی کرداروں میں سے ایک کے طور پر بھی کام کیا، جسے تنقیدی پزیرائی ملی اور یہ ایک تجارتی کامیابی تھی جس نے احمد کے کیریئر کو مزید فروغ دیا۔[حوالہ درکار]
فی الحال وہ ہاشم ندیم کے اسی نام کے ناول پر مبنی ڈراما سیریل پری زاد میں نظر آ رہے ہیں، جس کے لیے انھیں پزیرائی ملی اور اس کردار کی ان کی محنت کے باوجود خوبصورت انداز میں پیش کرنے کے لیے سامعین کے ساتھ ساتھ مشہور شخصیات کی طرف سے بھی انھیں سراہا جا رہا ہے۔
فلموگرافی
ترمیم† | ان فلموں / ڈراموں کی نشان دہی کرتا ہے جو ابھی تک ریلیز نہیں ہوئی ہیں۔ |
تھیٹر
ترمیمسال | کھیلیں | اضافی نوٹس |
---|---|---|
2012 | The Taming of the Shrew | بطور Tranio [13] |
2014 | گریس | ڈینی زوکو کے طور پر [14] |
فلم
ترمیمسال | عنوان | کردار | ڈائریکٹر | اضافی نوٹس |
---|---|---|---|---|
2013 | سیاہ | فادی | اظفر جعفری | کیمیو |
2015 | کراچی سے لاہور | سام | وجاہت رؤف | |
2016 | ہو من جہاں | عاصم رضا | کیمیو | |
2016 | لاہور سے آگے | سام | وجاہت رؤف | کیمیو |
2018 | پرچی | ثقلین | اظفر جعفری | اسٹنٹ ڈائریکٹر بھی |
2019 | لال کبوتر | عدیل نواز | کمال خان | ساؤتھ ایشین فلم فیسٹیول میں بہترین اداکار کا ایوارڈ۔ [15] |
2019 | ہیر مان جا | پولیس اہلکار | اظفر جعفری | خصوصی ظاہری شکل |
2019 | پرے ہٹ لو | عاصم رضا | کیمیو |
ٹیلی ویژن
ترمیمسال | عنوان | کردار | نوٹس |
---|---|---|---|
1999 | سٹاپ واچ | ڈیبیو | |
2013 | برقعہ ایونجر | چپراسی (آواز) | اینیمیٹڈ پلے |
2014 | شہرِ اجنبی | حارث | |
دسری بیوی | عامر | ||
2015 | عشق پرست | حمزہ | |
گزارش | زین | ||
نازو | ہابیل | ||
پیوند | حسام | ||
2016 | میرا یار میلادے۔ | فہد | |
2017 | منکر | گلریز | |
یہ رہا دل | ذکی | نامزد- ہم ایوارڈ برائے بہترین آن اسکرین جوڑے کے ساتھ ساتھ یمنا زیدی | |
پھر وہی محبت | ولید | ||
2018 | تجدید وفا | ارسل | |
2019 | عہد وفا | شہریار | |
2021 | پری زاد | پریزاد |
ایوارڈز اور نامزدگی
ترمیمسال | ایوارڈ | قسم | نتیجہ |
---|---|---|---|
2018 | چھٹا ہم ایوارڈ | یہ رہا دل کے لیے <i id="mwAUs">مقبول آن اسکرین جوڑے</i> | نامزد |
2019 | آٹھویں واشنگٹن ڈی سی ساؤتھ ایشین فلم فیسٹیول ایوارڈز | لال کبوتر کے لیے بہترین اداکار کا ایوارڈ | جیت گیا۔ |
2020 | ہم ایوارڈز 2020 | سب سے سجیلا اداکار ٹیلی ویژن مرد | نامزد |
2020 | لکس اسٹائل ایوارڈز | لال کبوتر کے لیے بہترین فلم اداکار کا لکس اسٹائل ایوارڈ | جیت گیا۔ |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Ahmed Sarym۔ "Ahmed Ali returns to the big screen"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2019
- ↑ "Ahmed Ali Akbar Drama List - Ahmed Ali Akbar - Logicalbaat.com"۔ LogicalBaat a home for News & Entertainment (بزبان انگریزی)۔ 2020-05-08۔ 14 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2021
- ↑ "Ahmed Ali Akbar - Biography & Dramas List"۔ Dramas Planet (بزبان انگریزی)۔ 14 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2021
- ↑ "Ahmed Ali Akbar"۔ IMDb۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2021
- ↑ Kainat Kamal (23 December 2016), "Artist Spotlight: Ahmed Ali Akbar", TheBlushWorks.
- ↑ Maliha Rehman (29 March 2019), "We thought we knew Ahmed Ali Akbar and Mansha Pasha.
- ↑ Natasha Raheel (27 April 2015), "Abid Ali Akbar— Pakistan’s next emerging tennis hope", دی ایکسپریس ٹریبیون.
- ↑ Zaineb Hashmi (31 May 2017), "Reaching for the stars; the multi-talented Ahmed Ali", Zaineb Hashmi's blog.
- ↑ "An actor and a gentleman ‹ The Friday Times"۔ The Friday Times (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولائی 2018
- ↑ HIP DESK (21 September 2017), "Ahmed Ali Akbar; the man behind Parchi's action packed stunts!" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hipinpakistan.com (Error: unknown archive URL)
- ↑ Saira Khan (25 November 2018), "'Shooting for Laal Kabootar was one of the best experience I have had' says Ahmed Ali Akbar" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hipinpakistan.com (Error: unknown archive URL), hipinpakistan.
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 28 فروری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2022
- ↑ Syed Abbas Hussain (July 6–12, 2012), "Tour de force"[مردہ ربط], The Friday Times.
- ↑ Mehreen Hasan (2 February 2014), "Musical thriller: It’s Grease alright but stops a tad short of lightning", دی نیوز.
- ↑ NewsBytes۔ "Ahmed Ali Akbar bags Best Actor award at Washington DCSAFF 2019"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 ستمبر 2019