اخلاق احمد دہلوی

پاکستانی ادیب، خاکہ نگار، براڈکاسٹر

اخلاق احمد دہلوی (پیدائش: 12 جنوری، 1919ء - وفات: 20 مارچ، 1992ء) اردو زبان کے پاکستان سے تعلق رکھنے والے ممتاز ادیب، خاکہ نگار اور براڈکاسٹر تھے۔

اخلاق احمد دہلوی
معلومات شخصیت
پیدائش 12 جنوری 1919ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دہلی،  برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 20 مارچ 1992ء (73 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور،  پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنف،  نشر کار،  خاکہ نگاری  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

حالات زندگی ترمیم

اخلاق احمد دہلوی 12 جنوری، 1919ء کو کوچۂ چیلاں، دہلی میں پیدا ہوئے[1][2][3]۔ تقسیم ہند کے بعد وہ پاکستان منتقل ہو گئے اور انھوں نے لاہور میں سکونت اختیار کی، ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہو گئے۔ ان کا شمار ریڈیو کے چند اہم براڈکاسٹروں میں ہوتا ہے۔ ان کے خاکوں کے تین مجموعے اور بیان اپنا، پھر وہی بیان اپنا اور میرا بیان کے نام سے اشاعت پزیر ہو چکے ہیں۔ جبکہ ان کی خود نوشت سوانح عمری یادوں کا سفرکے نام سے شائع ہوئی۔[2]

تصانیف ترمیم

  • اور بیان اپنا (خاکے)
  • پھر وہی بیان اپنا (خاکے)
  • میرا بیان (خاکے)
  • یادوں کا سفر (خود نوشت سوانح عمری)

وفات ترمیم

اخلاق احمد دہلوی 20 مارچ، 1992ء کو لاہور، پاکستان میں وفات پاگئے۔[1][2][3]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب اخلاق احمد دہلوی، سوانح و تصانیف ویب، پاکستان
  2. ^ ا ب پ عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء، ص 701
  3. ^ ا ب ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، وفیات ناموران پاکستان، اردو سائنس بورڈ لاہور، 2006ء، ص 118