ارطغرل عثمان
ارطغرل عثمان (18 اگست 1912–23 ستمبر 2009) عثمانی خلفا کے آخری جانشین۔ ارطغرل عثمان ترکی کے آخری سلطان عبدالحمید دوم کے پوتے تھے۔ انیس سو تئیس میں سلطنت کے خاتمے کے وقت وہ آسٹریا کے شہر ویانا میں ایک اسکول میں پڑھ رہے تھے۔ انھیں ویانا میں یہ خبر ملی کہ اتاترک نے ان کے خاندان کے تمام افراد کو جلا وطن کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان کی بیشتر زندگی امریکہ کے شہر
نیو یارک میں گذری جہاں ساٹھ برس تک وہ ایک ریستوران کے اوپر کی منزل میں ایک چھوٹے سے فلیٹ میں رہے۔ انیس سو نوے تک ترکی واپس نہیں لوٹے۔ وہ ترک حکومت کی دعوت پر واپس گئے لیکن انھوں نے تب بھی کوئی وی آئی پی پروٹوکول نہیں قبول کیا۔ جب وہ اپنے خاندان کے سابق محلات دیکھنے گئے تو وہ بھی سیاحوں کے ایک گروپ میں شامل ہو کر اپنے آباؤاجداد کی سابق رہائش گاہیں دیکھتے رہے۔ یہ وہی محل تھا جہاں ان کا اپنا خاندان بھی رہتا تھا اور جہاں ان کا بچپن گذرا۔ 23 ستمبر 2009 کو استنبول میں ان کا انتقال ہوا۔
| ||||
---|---|---|---|---|
(عثمانی ترک میں: ارطغرل عثمان) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | 18 اگست 1912ء استنبول |
|||
وفات | 23 ستمبر 2009ء (97 سال)[1] استنبول |
|||
وجہ وفات | گردے فیل | |||
مدفن | استنبول | |||
طرز وفات | طبعی موت | |||
شہریت | سلطنت عثمانیہ ترکیہ |
|||
والد | محمد برہان الدین آفندی | |||
خاندان | عثمانی خاندان ، عثمان اوغلو خاندان | |||
دیگر معلومات | ||||
مادر علمی | سائنسز پو | |||
پیشہ | سیاست دان | |||
پیشہ ورانہ زبان | ترکی | |||
درستی - ترمیم |