اصمعی
ابو سعید عبد الملک بن قریب باہلی اصمعی عرب کے ایک نامور ادیب تھے۔ اصمعی بصرہ میں پیدا ہوئے اور تعلیم بھی یہیں حاصل کی۔ بصرہ کے علما سے استفادہ کرنے کے علاوہ قبائل عرب کے ساتھ رہ کر ان سے لغات، اشعار اور اخبار کا بے پایاں ذخیرہ جمع کیا اور اسے رسائل کی صورت میں مدون کیا۔ اصمعی بالخصوص عربی لغت کا بے نظیر ماہر تھا۔ خلیفہ ہارون الرشید نے اسے بغداد میں طلب کرکے اپنے بیٹے امین الرشید کا اتالیق مقرر کیا۔ اصمعی نے قدیم شعرائے عرب کا جو کلام جمع کیا وہ اصمعیات کے عنوان سے شائع ہو چکا ہے۔
اصمعی | |
---|---|
(عربی میں: أبو سعيد عبد الملك بن قريب الأصمعي)[1] | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 740ء [1] بصرہ |
وفات | سنہ 828ء (87–88 سال)[1] بصرہ |
رہائش | عراق |
نسل | عرب |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
استاذ | ابو عمرو بصری، شعبہ بن الحجاج |
تلمیذ خاص | ابو الفضل الرياشی ، ابو حاتم سجستانی ، جاحظ |
پیشہ | ماہرِ علم اللسان ، ماہر نباتیات ، شاعر |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | شاعری ، لسانيات ، اشتقاقیات |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/al-Asmai