ابو سعید عبد الملک بن قریب باہلی اصمعی عرب کے ایک نامور ادیب تھے۔ اصمعی بصرہ میں پیدا ہوئے اور تعلیم بھی یہیں حاصل کی۔ بصرہ کے علما سے استفادہ کرنے کے علاوہ قبائل عرب کے ساتھ رہ کر ان سے لغات، اشعار اور اخبار کا بے پایاں ذخیرہ جمع کیا اور اسے رسائل کی صورت میں مدون کیا۔ اصمعی بالخصوص عربی لغت کا بے نظیر ماہر تھا۔ خلیفہ ہارون الرشید نے اسے بغداد میں طلب کرکے اپنے بیٹے امین الرشید کا اتالیق مقرر کیا۔ اصمعی نے قدیم شعرائے عرب کا جو کلام جمع کیا وہ اصمعیات کے عنوان سے شائع ہو چکا ہے۔

اصمعی
(عربی میں: أبو سعيد عبد الملك بن قريب الأصمعي)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 740ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بصرہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 828ء (87–88 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بصرہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش عراق
نسل عرب
مذہب اسلام
عملی زندگی
استاذ ابو عمرو بصری، شعبہ بن الحجاج
تلمیذ خاص ابو الفضل الرياشی ،  ابو حاتم سجستانی ،  جاحظ   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماہرِ علم اللسان ،  ماہر نباتیات ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل شاعری ،  لسانيات ،  اشتقاقیات   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/al-Asmai