امین الرشید
امین الرشید عباسی خلیفہ اور ہارون الرشید کا بیٹا تھا۔ زبیدہ کے بطن سے تھا۔ ہارون الرشید کی وفات 193ھ کے بعد خلافت سنبھالی۔ باپ نے سلطنت کو دو حصوں میں تقسیم کرکے اپنے دونوں بیٹوں امین اور مامون کے حوالے کرنے کی وصیت کی۔ اور یکے بعد دیگرے دونوں کو اپنا ولی عہد بنایا۔ بعد میں امین نے مامون کی ولی عہدی کا معاہدہ خانہ کعبہ سے منگوا کر پھاڑ دیا۔ اور اپنے بیٹے کی ولی عہدی کا اعلان کیا۔ یوں مامون نے خراسان سے بغداد پر حملہ کر دیا۔ دجلہ میں فرار ہوتے ہوئے امین کو قتل کر دیا گیا۔ کاہل اور عیش پسند تھا اس لیے سلطنت سے ہاتھ دھونا پڑے۔ اس کے بعد مملکت کی زمام مامون الرشید کے ہاتھوں میں آئی۔
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 14 اپریل 787ء بغداد |
||||||
وفات | 25 ستمبر 813ء (26 سال) بغداد |
||||||
وجہ وفات | قتل | ||||||
طرز وفات | قتل | ||||||
شہریت | دولت عباسیہ | ||||||
ساتھی | عریب مامونیہ | ||||||
والد | ہارون الرشید | ||||||
والدہ | زبیدہ بنت جعفر | ||||||
بہن/بھائی | |||||||
خاندان | بنو عباس | ||||||
مناصب | |||||||
عباسی خلیفہ (6 ) | |||||||
برسر عہدہ 24 مارچ 809 – 27 ستمبر 813 |
|||||||
| |||||||
دیگر معلومات | |||||||
پیشہ | مصنف ، خلیفہ | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی | ||||||
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیمامین الرشید پیدائش: 787ء وفات: 813ء
| ||
مناصب سنت | ||
---|---|---|
ماقبل | خلیفۃ الاسلام 809ء – 813ء |
مابعد |