افتخار حسین انصاری (26 اپریل 1942 - 30 ستمبر 2014)، جو بڑے پیمانے پر اپنے پیروکاروں میں مولوی صاحب کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک کشمیری شیعہ عالم، سیاست دان، تاجر اور عاشورہ جلوس کے حامی تھے۔ وہ روح اللہ خمینی اور دیگر مراجع کے نمائندے تھے۔ وہ ہندوستان میں ایک بلند پایہ اسلامی عالم تھے اور سید جواد شہرستانی، محمد علوی گورگانی اور لطف اللہ صافی گولپایگانی جیسے متعدد دیگر اہم علما سے قریبی تعلقات تھے۔ وہ اپنے والد محمد جواد انصاری کے بعد 1962 میں جموں و کشمیر میں آل جموں و کشمیر شیعہ ایسوسی ایشن کے صدر بنے، اس عہدہ پر وہ تاحیات برقرار رہے۔ [1] وہ جموں اور کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے جموں اور کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے موجودہ رکن تھے۔ وہ اس سے قبل نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے رکن رہ چکے ہیں۔ [2]

افتخار حسین انصاری
تفصیل=
تفصیل=

معلومات شخصیت
پیدائش 26 اپریل 1940ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سری نگر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 30 ستمبر 2014ء (74 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات تشمع   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش دارالجواد، سرینگر، جموں و کشمیر
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی
انڈین نیشنل کانگریس   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد Imran Raza Ansari, Irfan Raza Ansari, and a daughter
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

موت ترمیم

مولانا انصاری کا انتقال جگر کی طویل بیماری کے بعد 30 ستمبر 2014 کی صبح دارالجواد، قمرواری، سری نگر میں واقع اپنی رہائش گاہ پر ہوا۔ [3] انصاری کا امریکہ میں خصوصی علاج چل رہا تھا۔ مختلف سیاسی، مذہبی اور سماجی رہنماؤں نے تعزیت کی۔ قمرواری سے لے کر زادیبل امام بارگاہ تک جہاں نماز جنازہ ادا کی گئی، ان کے جنازے میں تقریباً دو لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ [4] انھیں ان کے آبائی قبرستان بابا مزار، عالمگیری بازار، زدبل، سری نگر میں سپرد خاک کیا گیا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "Shias of Kashmir: Socio-Political Dilemmas"۔ Kashmir Observer۔ 04 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2013 
  2. "Molvi Iftikhar Hussain Ansari"۔ Kashmir Life۔ 17 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2013 
  3. "Influential leader MolviIftikharHussain Ansari passes away Lastupdate:- Wed, 1 Oct 2014 18:30:00 GMT GreaterKashmir.com"۔ 06 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اکتوبر 2014 
  4. "PDP's Molvi Iftikhar Hussain Ansari passes away"۔ Jandknow.com۔ 2014-09-30 

بیرونی روابط ترمیم