الفریڈ ویگنر
الفریڈ لوتھر ویگنر ( /ˈveɪɡənər/ );[12][13] یکم نومبر، 1880 - نومبر، 1930) ایک جرمن ماہر موسمیات، ارضیات، ارضی طبیعیات دان اور قطبی تحقیق دان تھے۔
الفریڈ ویگنر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (جرمنی میں: Alfred Lothar Wegener) |
پیدائش | 1 نومبر 1880ء [1][2][3][4][5][6][7] برلن |
وفات | اکتوبر1930ء (49–50 سال)[8] گرین لینڈ [9] |
وجہ وفات | عَجزِ قلب |
شہریت | جرمن سلطنت |
مناصب | |
پروفیسر [8] | |
برسر عہدہ 1924 – 1930 |
|
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ ہومبولت |
ڈاکٹری مشیر | جولیئس باشنگر |
پیشہ | ارضیات دان [10]، مہم جو ، ماہر فلکیات ، استاد جامعہ ، طبیعیات دان ، جغرافیہ دان |
پیشہ ورانہ زبان | جرمن [2][11] |
شعبۂ عمل | ارضیات |
ملازمت | یونیورسٹی آف تارتو ، جامعہ ماربورگ |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | پہلی جنگ عظیم |
دستخط | |
درستی - ترمیم |
اپنی زندگی کے دوران وہ بنیادی طور پر موسمیات میں اپنی کامیابیوں اور قطبی تحقیق کے علمبردار کے طور پر جانے جاتے تھے، لیکن آج انھیں سنہ 1912ء میں ان کے تجویز کردہ براعظمی بہاؤ کے مفروضے کے موجد کے طور پر یاد کیا جاتا ہے کہ براعظم آہستہ آہستہ زمین کے گرد بہتے ہیں۔ ان کا مفروضہ متنازع تھا اور 1950ء کی دہائی تک مرکزی دھارے کی ارضیات نے بڑے پیمانے پر اسے مسترد کر دیا تھا، جب متعدد دریافتوں جیسے کہ پیلیو میگنیٹزم نے براعظمی بہاؤ کو مضبوط حمایت فراہم کی اور اس طرح پلیٹ ٹیکٹونکس کے آج کے ماڈل کے لیے کافی بنیاد رکھی۔ [14] [15] ویگنر جیٹ اسٹریم کے وجود کو قبول کرنے سے پہلے قطبی ہوا کی گردش کا مطالعہ کرنے کے لیے گرین لینڈ کی کئی مہمات میں شامل ہوئے۔ مہم کے شرکاء نے بہت سے موسمیاتی مشاہدات کیے اور اندرون ملک گرین لینڈ کی برف کی چادر پر سردیوں میں پہلے اور ایک حرکت پزیر آرکٹک گلیشیر پر برف کی تہ میں سوراخ کرنے والے پہلے شخص تھے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118629913 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb124287112 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6r52jjx — بنام: Alfred Wegener — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Alfred-Wegener — بنام: Alfred Wegener — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Marburger Professorenkatalog ID: https://professorenkatalog.online.uni-marburg.de/de/pkat/idrec?id=8815 — بنام: Alfred Lothar Wegener — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ https://frankfurter-personenlexikon.de/node/4607 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/wegener-alfred-lothar — بنام: Alfred Lothar Wegener
- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Alfred-Wegener — بنام: Alfred Wegener — اخذ شدہ بتاریخ: 21 جنوری 2024
- ↑ Alfred Wegener
- ↑ JSTOR article ID: https://www.jstor.org/stable/2781668
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/122869347
- ↑ Dudenredaktion، Stefan Kleiner، Ralf Knöbl (2015) [First published 1962]۔ Das Aussprachewörterbuch [The Pronunciation Dictionary] (بزبان جرمنی) (7th ایڈیشن)۔ Berlin: Dudenverlag۔ صفحہ: 177, 897۔ ISBN 978-3-411-04067-4
- ↑ Eva-Maria Krech، Eberhard Stock، Ursula Hirschfeld، Lutz Christian Anders (2009)۔ Deutsches Aussprachewörterbuch [German Pronunciation Dictionary] (بزبان جرمنی)۔ Berlin: Walter de Gruyter۔ صفحہ: 302, 1047۔ ISBN 978-3-11-018202-6
- ↑ Nancy E. Spaulding، Samuel N. Namowitz (2005)۔ Earth Science۔ Boston: McDougal Littell۔ ISBN 0-618-11550-1
- ↑ Michael McIntyre، H. Peter Eilers، John Mairs (1991)۔ Physical geography۔ New York: Wiley۔ صفحہ: 273۔ ISBN 0-471-62017-3