شرف الدین بوصیری
شیخ شرف الدین امام بوصیری شہرہ آفاق قصیدہ بردہ کے خالق ہیں
امام | |
---|---|
شرف الدین بوصیری | |
(عربی میں: مُحمَّد بن سعيد بن حمَّاد الصنهاجي البوصيري) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 7 مارچ 1213ء |
وفات | سنہ 1294ء (80–81 سال)[1] اسکندریہ |
عملی زندگی | |
استاذ | ابو العباس المرسی |
تلمیذ خاص | ابو حیان الغرناطی ، ابن سید الناس |
پیشہ | شاعر ، فقیہ ، مصنف ، معلم ، ریاضی دان |
مادری زبان | بربر زبانیں |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [2] |
شعبۂ عمل | شاعری ، فقہ ، ریاضی ، عربی ادب |
کارہائے نمایاں | قصیدہ بردہ شریف |
تحریک | سلسلہ شاذلیہ |
درستی - ترمیم |
پیدائش اور تعلق
ترمیمامام بوصیری کی ولادت یکم شوال608ھ یا610ھ (1211ء) میں ہوئی پورا نام شرف الدین ابو عبد اللہ محمد بن سعید بن حماد بن محسن بن عبد اللہ الصنہاجی،البوصیری ایک مصری شاعر تھے جو نسلاً بربر تھے۔ وہ مصر کے ایک گاؤں بوصیری میں، جہاں انھوں نے ابنِ حناء کی سرپرستی میں شاعرانہ کلام لکھے۔
بیعت
ترمیمامام بوصیری سلسلہ شاذلیہ میں ابو العباس احمد المراسی جو خلیفہ تھے ابو الحسن شاذلی کے سے بیعت کی
شاعری
ترمیماُن کی تمام تر شاعری کا مرکز و محور مذہب اور تصوف رہا۔ اُن کا سب سے مشہور شاعرانہ کلام قصیدہ بردہ شریف ہے جو حضور پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی نعت، مدحت و ثناء خوانی پر مبنی ہے اور اسلامی دنیا میں نہایت مشہور و مقبولِ عام ہے۔
وفات
ترمیمامام بوصیری کے سال وفات میں اختلاف ہے 694ھ یا 695ھ یا 696ھ 1294ء میں وفات اسکندریہ میں ہوئی فسطاط میں امام شافعی کے قرب میں مدفون ہیں
قصیدہ بردہ
ترمیمقصیدہ بردہ کے لکھنے پر بھی ایک واقعہ ہے کہ اس قصیدے کو لکھنے سے پہلے، امام بوصیری کوڑھ کے مرض میں مبتلا تھے اور بچنے کی کوئی امید نہ رہی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان مں ایک قصیدہ کہا۔ رات کوخواب میں حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے خوش ہو کر اپنی چادر مبارک ان پر ڈال دی ہے۔ صبح کو اٹھے تو بالکل تندرست تھے۔ بردہ عربی میں چادر کو کہتے ہیں۔ اس لیے یہ قصیدہ بردہ کے نام سے مشہور ہوا۔ اسے قصیدہ میمیہ بھی کہتے ہیں۔ اس میں 162 شعر ہیں۔ اس کے بعد بھی بوصیری نے سرور کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں کئی قصیدے کہے۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb13518677t — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13518677t — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ شرح قصیدہ بردہ پروفیسر حمید اللہ شاہ ہاشمی، مکتبہ دانیال،لاہور