انوار الحق کاکڑ
انوار الحق کاکڑ ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جنہوں نے 14 اگست 2023 سے 3 مارچ 2024 تک پاکستان کے نگراں وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔[4]وہ مارچ 2018ء سے ایوان بالا پاکستان کے رکن ہیں۔ عبوری وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے سے قبل کاکڑ نے پارلیمنٹ کے ایوان بالا سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے سینیٹ اور اپنی سیاسی جماعت، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) دونوں سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا، جس کی بنیاد انہوں نے 2018 میں رکھی تھی۔[4]
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1971ء (عمر 52–53 سال) | ||||||
شہریت | پاکستان | ||||||
جماعت | بلوچستان عوامی پارٹی (2018–2023) | ||||||
مناصب | |||||||
رکن ایوان بالا پاکستان [1] | |||||||
رکن مدت 12 مارچ 2018 – 13 اگست 2023 |
|||||||
حلقہ انتخاب | بلوچستان | ||||||
نگران وزیر اعظم پاکستان [2][3] | |||||||
برسر عہدہ 13 اگست 2023 – 3 مارچ 2024 |
|||||||
| |||||||
دیگر معلومات | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
درستی - ترمیم |
پیدائش
ترمیمانوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے ضلع مسلم باغ سے ہے، جہاں 1971ء کو کاکڑ پٹھان قبیلہ میں پیدا ہوئے ، ان کے والد کا نام احتشام الحق ہے۔
تعلیم
ترمیمابتدائی تعلیم سینٹ فرانسز ہائی اسکول کوئٹہ سے حاصل کی جس کے بعد انھوں نے کیڈٹ کالج کوہاٹ میں داخلہ لیا لیکن والد کے انتقال پر واپس کوئٹہ آگئے۔ انھوں نے کوئٹہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کی جس کے بعد وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے لندن چلے گئے، انھوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سے پولیٹیکل سائنس اور سوشیالوجی میں ماسٹر کیا۔
وہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، اسلام آباد سے باوقار نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے سابق طالب علم ہیں۔ وہ انگریزی، اردو، فارسی، پشتو، بلوچی اور براہوی پر عبور رکھتے ہیں۔
سیاست
ترمیمکاکڑ 2018ء کے پاکستانی سینیٹ انتخابات میں بلوچستان سے جنرل نشست پر آزاد امیدوار کے طور پر ایوان بالا پاکستان کے لیے منتخب ہوئے تھے۔[5][6] انھوں نے 12 مارچ 2018ء کو سینیٹر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔[7] وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانی کے چیئرمین بھی ہیں۔
سینیٹر انوار الحق کاکڑ 2013ء میں بلوچستان حکومت کے ترجمان رہے جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی کی تشکیل میں ان کا کلیدی کردار رہا۔
2015ء میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ترجمان مقرر ہوئے۔
12 اگست 2023ء کو انھیں سبکدوش ہونے والے حزب اختلاف رہنما اور سابق وموجودہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے نگراں وزیر اعظم کے لیے نامزد کیا تھا۔ صدر مملکت عارف علوی نے سمری پر دستخط کیے جس کے بعد وہ پاکستان کے آٹھویں نگراں وزیر اعظم بن گئے۔انوار الحق کاکڑ 3 مارچ 2024 تک نگران وزیر اعظم رہے، ان کے بعد شہباز شریف نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://www.senate.gov.pk/en/profile.php?uid=921&catid=&subcatid=&cattitle=
- ↑ http://www.senate.gov.pk/en/profile.php?uid=921&catid=&subcatid=&cattitle=
- ↑ http://www.senate.gov.pk/en/profile.php?uid=921&catid=&subcatid=&cattitle=
- ^ ا ب "Anwaar-ul-Haq Kakar sworn in as caretaker PM"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2023-08-14۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2024
- ↑ "LIVE: PML-N-backed independent candidates lead in Punjab, PPP in Sindh - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 3 March 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2018
- ↑ Iftikhar A. Khan (4 March 2018)۔ "PML-N gains Senate control amid surprise PPP showing"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2018
- ↑ "Senate elect opposition-backed Sanjrani chairman and Mandviwala his deputy"۔ The News (بزبان انگریزی)۔ 12 March 2018۔ 12 مارچ 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2018