فلیٹ
فلیٹ (flat) سے مراد کسی عمارت یا جائداد کے کئی حصوں میں سے ایک حصہ ہے جہاں ایک خاندان رہائش پزیر ہو۔ عموماً ہر حصے یا فلیٹ کا مالک ایک مختلف شخص ہوتا ہے۔ ہر مالک اپنے رہائشی حصے کا تنہا مالک ہوتا ہے جبکہ عمارت یا جائداد کے دوسرے حصوں کی ملکیت اجتماعی ہوتی ہے جیسے لفٹ (elevators)، زینہ (سیڑھی)، عمارت کی چھت، پانی کی ٹنکیاں اور آمد و ر فت کے راستے وغیرہ۔
فلیٹ کو اپارٹمنٹ بھی کہتے ہیں۔ امریکا اور کینیڈا میں اسے کونڈومینیئم یا مختصر کر کے کونڈو بھی کہتے ہیں۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں اس کے لیے اسٹریٹا (strata) کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔
بہت سے شاپنگ مال تجارتی کوندومینیئم کی مثالیں ہیں جہاں ہر دکان کا مالک الگ ہوتا ہے مگر دکانوں کے درمیان گزرگاہوں، سیڑھیوں اور لفٹوں پر شاپنگ مال کی ہر دکان کے مالک کا حق ہوتا ہے۔
ہندوستان میں فلیٹوں کے لیے اکثر بی ایچ کے کی اصطلاح کا استعمال کرتے ہیں۔ مثلاً "1-BHK"یا "2-BHK" یا"3-BHK" جیسی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جس میں B اور نمبر سے مراد بیڈ روم (خواب گاہ) کی تعداد ہوتی ہے۔ H سے مراد ہال یا ٹی وی لاونج ہوتا ہے جبکہ K کا مطلب کچن (باورچی خانہ) ہوتا ہے۔
پاکستان میں قانون کے مطابق چار سے زیادہ منزلوں والی عمارت میں لفٹ کا ہونا لازمی ہے۔ پاکستان کے فلیٹوں میں بیڈ روم، باتھ روم، لاونج اور کچن کے علاوہ ڈرائنگ روم بھی ہوتا ہے جو صرف ملاقات کے لیے آنے والے مہمانوں کی پزیرائی کے لیے مخصوص ہوتا ہے۔ عموماً یہ گھر کا سب سے زیادہ سجاوٹ والا کمرہ ہوتا ہے۔ بیڈ روم سے مراد ایسا کمرہ ہوتا ہے جس کے اندر ہی باتھ روم بھی موجود ہو۔
رہائش کے اخراجات میں پوری دنیا میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے بسا اوقات ایک ہی فلیٹ میں ایک سے زیادہ خاندانوں کو رہنا پڑتا ہے۔
فلیٹ کی قیمت | ||
---|---|---|
شہر/ملک | ایک مربع میٹر کی قیمت امریکی ڈالر میں |
قیمت کا کرائے سے تناسب[1] |
موناکو | 60,114 | |
لندن، برطانیہ | 34,531 | قیمت 31 سال کے کرائے کے برابر |
ہانگ کانگ | 25,551 | قیمت 36 سال کے کرائے کے برابر |
نیویارک امریکا | 18,499 | قیمت 26 سال کے کرائے کے برابر |
سنگاپور | 13,748 | قیمت 39 سال کے کرائے کے برابر |
ٹورنٹو، کینیڈا | 5,544 | قیمت 23 سال کے کرائے کے برابر |
دبئی، یو اے ای | 5,037 | قیمت 17 سال کے کرائے کے برابر |
ممبئی، انڈیا | 9,783 | قیمت 42 سال کے کرائے کے برابر |
ہانگ کانگ
ترمیم2017ء میں ہانگ کانگ میں فلیٹ کی قیمت 2000 سے 3000 امریکی ڈالر فی اسکوائر فٹ تک جا پہنچی۔[2] ایک چھوٹے فلیٹ کی قیمت 20 سال کی تنخواہ کے برابر ہو چکی ہے۔[3]
گھر کی قسطیں
ترمیمماہرین کے مطابق فلیٹ یا گھر کی ماہانہ قسط ماہانہ آمدنی کے 28 فیصد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ مکان یا فلیٹ کی کُل قیمت 30 مہینوں کی آمدنی یا تنخواہ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔[4]
چین کے بڑے شہروں میں فلیٹ اتنے مہنگے ہو چکے ہیں کہ فلیٹوں کی قیمتیں خریدار کی 50 سے 100 سال کی آمدنی کے برابر جا پہنچی ہیں۔ [5] یعنی دادا کے خریدے گئے فلیٹ کی قسطیں پوتے ادا کریں گے۔